کالینا میں ممبئی یونیورسٹی اور ایئر پورٹ اسٹیشن دور ہیں، رکشا اور بسیں ملنا مشکل۔ ۱۰؍ سے ۱۵؍ منٹ خدمات بند پڑ نے کی شکایت۔ موبائل نیٹ ورک صرف اسٹیشنوں پر دستیاب
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 11:17 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
کالینا میں ممبئی یونیورسٹی اور ایئر پورٹ اسٹیشن دور ہیں، رکشا اور بسیں ملنا مشکل۔ ۱۰؍ سے ۱۵؍ منٹ خدمات بند پڑ نے کی شکایت۔ موبائل نیٹ ورک صرف اسٹیشنوں پر دستیاب
میٹرو ۳؍ شروع ہوکر چند روز گزرنے کے بعد اس کے مسافروں کے رد عمل سے پتہ چل رہا ہے کہ ایکوا لائن کے تعلق سے جو وعدے کئے گئے تھے ان کی منصوبہ بندی ٹھیک طرح سے نہیں کی گئی جس کی وجہ سے عوام کو اس لائن سے اتنی سہولت نہیں مل رہی ہے جتنی امید کی جارہی تھی۔ خصوصاً، کالینا یونیورسٹی اور ایئر پورٹ سے اسٹیشن دور ہیں۔ اس کے علاوہ روزانہ خدمات میں بھی مسائل کی وجہ سے مسافر پریشان ہیں مثلاً ٹرینوں کا بند پڑنا اور جمعرات کو بارش کی وجہ سے ودیا نگر اسٹیشن پر برسات کا پانی اسٹیشن کی سیڑھیوں پر بہتا اور دیواروں پر رستا نظر آیا۔
میٹرو سے سفر بند کردیا
ایکوا لائن شروع ہونے کے بعد بیسٹ بس سے سفر بند کرکے میٹرو ۳؍ سے آمدورفت شروع کرنے والی ایک خاتون مسافر نے انقلاب کو بتایا کہ چند روز کے تجربہ کے بعد انہوں نے میٹرو ۳؍ سے سفر کرنا بند کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو ۳؍ سے سفر اس لئے شروع کیا تھا کہ اس سے وقت کی بچت ہوتی ہے لیکن اس لائن کو شروع ہوکر چند ہی روز گزرے ہیں لیکن ٹرین بند ہونے سے ایک دن ان کا کافی وقت ضائع ہوگیا تھا۔ اس کے علاوہ اسٹیشن پر پہنچنے کیلئے چلنا بہت پڑتا ہے اور بس کے مقابلے اس کے ٹکٹوں کی قیمت بھی بہت زیادہ ہے ۔ ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے دوبارہ بس سے سفر شروع کردیا ہے۔
ایک دیگر مسافر عالیہ سید نے بتایا کہ ۱۰؍ اکتوبر کو وہ کسی کام سے بی کے سی سے مرول گئی تھیں لیکن دوپہر میں جاتے وقت اور شام کو واپسی میں دونوں مرتبہ ٹرینیں کچھ وقفہ کیلئے بند پڑ گئی تھیں۔
موبائل نیٹ ورک کا مسئلہ
عالیہ سید نے ہی مزید گفتگو کے دوران بتایا کہ ایکوا لائن پر سفر کے دوران موبائل ٹیٹ ورک دستیاب ہونے کی خبر انہوں نے پڑھی تھی لیکن میٹرو میں سفر کے دوران انہیں تجربہ ہوا کہ میٹرو جب اسٹیشن پر پہنچتی ہے، صرف اس وقت نیٹ ورک دستیاب رہتا ہے ۔ اس کے علاوہ جب میٹرو ۳؍ سرنگ سے گزر رہی ہوتی ہے تب نیٹ ورک نہیں رہتا۔
بارش کا پانی
جمعرات کو شام کے وقت شہر و مضافات میں کافی بارش ہوئی تھی اور اس روز ودیا نگری اسٹیشن کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں اسٹیشن کی سیڑھیوں پر برسات کا پانی بہتا نظر آرہا تھا۔ اس کے علاوہ اسٹیشن کی طرف جانے والے راستے پر سیڑھیوں سے متصل دیواروں پر بھی بارش کا پانی رستا دکھائی دے رہا تھا۔
ممبئی یونیورسٹی اسٹیشن سے دور
میٹرو ۳؍ پر ودیا نگری اسٹیشن کو کالینا میں یونیورسٹی کے ودیا نگری کیمپس سے منسوب کیا گیا ہے اور ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی تھی کہ میٹرو ۳؍ سے سفر پر یونیورسٹی جانا آسان ہوجائے گا جو دعویٰ غلط ثابت ہوچکا ہے۔
ودیا نگری میٹرو اسٹیشن یونیورسٹی سے ۲ء۷؍ کلو میٹر دور ہے جبکہ اس سے زیادہ قریب سانتا کروز میٹرو اسٹیشن ہے جس کا فاصلہ ۲ء۱؍ کلو میٹر ہے۔
یہی نہیں چونکہ میٹرو ۳؍ کے اسٹیشن نئے ہیں اس لئے نہ تو اسٹیشن کے باہر آسانی سے رکشا مل رہا ہے اور نہ ہی بس۔ میٹرو اسٹیشن سے یونیورسٹی جانے کیلئے رکشا وغیرہ کیلئے بہت زیادہ وققت انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
چھترپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئر پورٹ
برسوں سے عوام کو شکایت رہی ہے کہ ایئر پورٹ سے آمدورفت کیلئے ٹیکسی ڈرائیور بہت زیادہ کرایہ مانگتے ہیں۔ ایکوا لائن سے اس مسئلہ کوبھی حل کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا اور اس پر ’سی ایس ایم آئی اے، ٹی ۱‘ اور ٹی ۲؍ الگ الگ ۲؍ اسٹیشن بھی ہیں۔ لیکن میٹرو ۳؍ کے ان اسٹیشنوں سے ایئر پورٹ جانے کیلئے کافی دور چلنا پڑتا ہے ۔ اگر بین الاقوامی یا دیگر شہروں میں سفر کیلئے مسافر کے پاس سامان زیادہ ہے یا ان کے ساتھ خواتین، بوڑھے یا بچے بھی سفر کررہے ہیں تو میٹرو اسٹیشن سے ہوائی اڈے تک پیدل جانا مزید دشوار ہوجاتا ہے۔
باندرہ کرلا کمپلیکس
جلد بازی میں ایکوا لائن کا افتتاح کرنے کی وجہ سے بی کے سی پر بہت سارا کام باقی ہے جس کی وجہ سے اگر کوئی شخص میٹرو اسٹیشن کے سامنے سے سڑک پار کرکے اسٹیشن پہنچنا چاہے تو اس کی جان کو خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔
یہاں مسئلہ یہ ہے کہ میٹرو اسٹیشن پہنچنے کیلئے چند مقامات پر سب وے بنانے کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے اسٹیشن کے سامنے والی سڑک پر نہ تو فٹ پاتھ ہے، نہ سگنل اور نہ ہی زیبرا کراسنگ ہے۔ یہاں گاڑیوں کی تعداد اور رفتار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے عام انسان کیلئے سڑک پر چلنا یا سڑک پار کرنا آسان نہیں ہے۔ تھوڑی سی بھی لاپروائی سے حادثہ ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی خاتون یا بزرگ بھیڑ بھاڑ کے اوقات میں سڑک پار کرنا چا ہے تو ان کو مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگرچہ یہاں اسٹیشن سے متصل اور سامنے سڑک پر لفٹ سے سڑک پار کرنے کا انتظام کیا گیا ہے لیکن سامنے کی سڑک پر واقع لفٹ تک پہنچنے کے راستے پر کام جاری ہونے کی وجہ سے یہاں کے مزدور اور ذمہ داران لفٹ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
البتہ بی کے سی سے سانتا کروز اور آرے کی طرف جانے والی میٹرو تک پہنچنے کے لئے اسٹیشن کے سامنے سڑک پر تقریباً ۷؍ سے ۸؍ منٹ اندر تک چلنے پر ایک سب وے دستیاب ہے جو براہِ راست آرے کی طرف جانے والی ٹرینوں کے پلیٹ فارم تک مسافروں کو پہنچا سکتا ہے۔
مرول انٹر چینج
مرول اسٹیشن پر میٹرو ۳؍ سے میٹرو وَن پر جانے کیلئے سڑک پر نکل کر چلنا پڑتا ہے۔ اس کی تشہیر بھی اس طرح کی گئی تھی گویا اسٹیشن کے اندر سے ہی دونوں میٹرو کو جوڑا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہے۔