• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مولانا کلیم صدیقی اور عمرگوتم کیخلاف عدالتی فیصلے پر ملی تنظیمیں فکر مند، آئین سے متصادم قرار دیا

Updated: September 14, 2024, 11:06 AM IST | New Delhi

جماعت اسلامی نے فیصلےکو تبلیغ کے بنیادی حق کے منافی اورباعث تشویش قراردیا،مجلس مشاورت نے سزا کو غیر آئینی بتایا، کہا: یہ قانون و عدلیہ کا بدترین استعمال ہے

Islam preacher Maulana Kaleem Siddiqui and Umar Gautam
مبلغ اسلام مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم

تبلیغ ِاسلام کی پاداش میں مولانا کلیم صدیقی، ڈاکٹر عمر گوتم اور دیگر افراد کو ذیلی عدالت کے ذریعہ عمر قید کی سزا سنانے  پر ملی تنظیموں نے فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔ آل انڈیا مجلس مشاورت  کے صدر  اور    دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر ظفرالاسلام خان   نے اسے قانون اور عدلیہ کا ہندوتوا ایجنڈا کیلئے انتہائی   غلط استعمال قرار دیا ہے۔ دوسری طر ف جماعت اسلامی کے امیر سیدسعادت اللہ حسینی نےکورٹ کے فیصلے کو سخت تشویش کا باعث  اور اپنے مذہب کی تبلیغ کے بنیادی حق کے منافی قرار دیا ۔ 
 مجلس مشاورت کے سربراہ ظفر الاسلام خان نے   عدالتی فیصلے کی  خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’داعی ٔ اسلام مولانا کلیم صدیقی، ڈاکٹر عمر گوتم اور دیگر افرادکو ۱۰؍سال سے عمر قید تک کی  جوسزائیں سنائی گئی ہیں وہ آئین ہند کی دفعات ۲۵۔۲۸؍ سے بنیادی طور پر ٹکراتی ہیں۔ آئین ہند تمام  شہریوں کو نہ صرف  اپنے مذہب  پر عمل کی آزادی  دیتا  ہے بلکہ اس  کے فروغ کا حق بھی دیتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ یہ لوگ  مذہب اسلام کو برحق سمجھتے ہیں اور دوسروں تک یہی ابدی پیغام پہنچا رہے تھے۔‘‘  مجلس مشاورت کے سربراہ نے دہرے معیار کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ’’ہندوتوا کے پیروکار برسوں سے کھلے عام مالی منفعت اور ملازمتوں کا لالچ دیکر غریب مسلمانوں اور عیسائیوں کو’گھر واپسی‘ کے نام پر ہندو بنا رہے ہیں  اور کھلے عام اس مہم کی کامیابی کی تشہیر بھی کرتے ہیں لیکن ان کے خلاف آج تک کوئی کار روائی نہیں ہوئی۔‘‘   
 اس سے قبل جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے  فیصلے کو سخت تشویش کا باعث  قراردیا اور کہا کہ ’’ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں کوئی کسی کو مذہب تبدیل کرنے پر کیسے مجبور کرسکتا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ اسلام کی تعلیمات میں بھی مذہب کی تبدیلی کیلئے  جبر قطعاً ممنوع ہے۔ ہر فرد کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے، اس پر عمل کرنےاور اس کی تبلیغ کرنے کا حق ہمارے آئین نے دیا ہے۔ کوئی اتھاریٹی کسی شہری کو اس کے اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔‘‘ امیر جماعت نےکہا کہ ’’کلیم صدیقی اور عمر گوتم پر پر دہشت گردی، مجرمانہ سازش، فرقہ وارانہ عداوت کو فروغ دینے  اور ملک مخالف سرگرمیوں کی سازش جیسے سنگین مگر بے بنیاد الزمات خطرناک نظیر قائم کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ پورا کیس اُن اقلیتی برادریوں کو ایک خاص طرح کا پیغام دینے کیلئےتیار کیا گیا ہے جو بغیر کسی ڈر یا دباؤ کے مذہب پر عمل اور اس کی تبلیغ کے اُس حق  کا  استعمال کرتے ہیں جو آئین میں دیاگیاہے۔‘‘

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK