• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کمبھ میلےکے انعقاد میں کروڑوں کے گھوٹالے کا انکشاف

Updated: August 26, 2021, 7:49 AM IST | Lucknow

یوگی حکومت کو سونپی گئی سی اے جی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الٰہ آباد میں ۲۰۱۹ء میں ہونے والے کمبھ میلے میں خیمے لگانے سے لے کر ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب تک ہر معاملے میں بدعنوانیاں ہوئی ہیں،رپورٹ میں حکومت کے رول پر بھی سوال اٹھائے گئے کہ اس نے کسی بھی کام کا معیار طے نہیں کیا جس کی وجہ سے ہر چیز مہنگی خریدی گئی

The CAG has questioned the management of UP Chief Minister Yogi Adityanath.Picture:PTI
یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مینجمنٹ پر سی اے جی نے سوال اٹھائے ہیں تصویرپی ٹی آئی

یوگی حکومت کی جانب سے ۲۰۱۹ء میں منعقد کئے گئے الٰہ آباد کمبھ میلے میں ہونے والی بدعنوانیوں کا انکشاف کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی )کی رپورٹ میں ہوا ہے۔ اس رپورٹ سے معلوم ہو ا ہے کہ کمبھ میلے کے انعقاد میں حکومت نے پیسہ پانی کی طرح بہایا لیکن یہ بہت بڑا گھوٹالا ثابت ہوا کیوں کہ عارضی خیمے خریدنے سے لے کر ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب تک ہر چیز کے دام دگنے یا تین گنا ادا کئے گئے۔ اس رپورٹ میں یوگی حکومت کی نا اہلی پر بھی انگلی اٹھا گئی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے کمبھ کے انعقاد کے لئے ایس او پی تیار نہیں کیا تھا اور نہ خریدے جانے والے سامان کا معیار طے کیا تھا جس کی وجہ سے ہر چیز ضرورت سے زیادہ مہنگی خرید ی گئی اور اس کا نقصان سرکاری خزانے کو ہوا۔ واضح رہے کہ یوگی حکومت کو یہ رپورٹ پرنسپل اکائونٹنٹ جنرل بی کے موہنتی نے پیش کی ہے۔ یوگی حکومت نے رپورٹ ملنے کا اعتراف تو کیا ہے لیکن اس پر فی الحال خاموشی اختیار کرلی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا دفتر اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔
 سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق کمبھ کے مقامات پر  عارضی بیت الخلاء کے لئے فی یونٹ ۴۲؍ ہزار روپے خرچ کئے گئے جبکہ اگر اس کی باقاعدہ ٹینڈرنگ ہوتی تو یہ عارضی بیت الخلاء فی یونٹ کے حساب سے ۳۶؍ ہزار روپے میں پڑتے ۔ اس کے نتیجے میں حکومت کو ۸ء۷۵؍ کروڑ روپے زائد خرچ کرنے پڑے۔ رپورٹ کے مطابق اگر عارضی بیت الخلاء کے لئے ٹینڈرنگ کی جاتی تو ممکن تھا کہ حکومت کے ۲؍ کروڑ روپے کی بچت ہو جاتی لیکن حکومت نے اس جانب دھیان نہیں دیا۔  بی کے موہنتی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے کمبھ کے تعلق سے کئے گئے تمام دعوئوں کو پرکھنے کے بعد تھرڈ پارٹی انکوائری بھی کروائی گئی لیکن حکومت کے بہت سے شعبوں نے اس تعلق سے سرد مہری کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے بہت سے کاموں کا جائزہ نہیں لیا جاسکا ۔ 
 واضح رہے کہ یوگی حکومت نے ۲۰۱۹ء کے کمبھ میلے کے انعقاد کے لئے ۴؍ ہزار ۲۳۶؍ کروڑ روپے مختص کئے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں ۲۰۱۳ء میں صرف ۱۳۰۰؍ کروڑ روپے خرچ کئے گئےتھے ۔  یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ ۲۰۱۳ء کا کمبھ  ہر ۱۲؍ سال میں ہونے والا کمبھ تھا جبکہ ۲۰۱۹ء کا کمبھ ’اردھ کمبھ یعنی  ۶؍ سال میں ہونے والا کمبھ تھا ۔ اس لحاظ سے یوگی حکومت نے آدھے کمبھ کے لئے بہت بڑی رقم خرچ کی اور اس کا حساب بھی پوری طرح سے بتانے کے لئے تیار نہیں بتائی جارہی ہے۔ اس معاملے میںعام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  سنجے سنگھ نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کمبھ کے انعقاد کے نا م پر یوگی حکومت نے  اپنی جیبیں بھرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نےوزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اس معاملے میں مکمل حساب مانگا اور کہا کہ اگر وہ حساب نہیں دے سکتے تو  انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK