• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مسلم لڑکیوں کے ارتداد پر قابو پانے کیلئے ذہن سازی کا فیصلہ

Updated: February 18, 2023, 9:37 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

ممبئی جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئرمین نے کہا:ایک سال میں ۵۷؍مسلم لڑکیوں نے غیر مسلم لڑکوںسے شادی کیلئے رجسٹریشن کروایا، پھر بھی بلاوجہ لَوجہاد کا ہوّا کھڑا کیا جاتا ہے۔ارتداد کے تدارک کے لئے مشترکہ طور پر منظم طریقےسے کوشش کی ضرورت ہے

Such a notice is issued on marriage under the Special Marriage Act, which can be used to find out how many Muslim girls are falling victim to apostasy. (File Photo)
اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی پر اس طرح کا نوٹس جاری کیا جاتا ہے جس سےمعلوم کیا جاسکتا ہے کہ کتنی مسلم لڑکیاں ارتداد کا شکار ہورہی ہیں۔(فائل فوٹو)

:مسلم لڑکیوںکےغیرمسلم لڑکوںسےشادی کرنےکی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے۔جامع مسجد ٹرسٹ کےچیئرمین شعیب خطیب نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ انہوںنے اس تعلق سے نگاہ رکھنی شروع کی ہے۔ ایک سا ل میںممبئی اورمہاراشٹرکی ۵۷؍مسلم لڑکیوںنے اس تعلق سے رجسٹریشن کروایا ہے۔ اس کے باوجود لَوجہاد کا ہوّا کھڑا کیا جاتا ہے اورشوشہ چھوڑ کر پروپیگنڈہ کیا جاتا ہےجبکہ حقیقت اس کےبرعکس ہے۔ اس کےتدارک کے لئےمنظم طریقےسے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ہماری بیٹیاں ایمان سے محروم نہ ہوںاورنہ ہی کوئی انہیں بہلا پھسلا کر اپنے جال میںپھنسا سکے  ۔
 یاد رہےکہ لَوجہادکے نام پرفرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے آزادمیدان میںبڑے پیمانے پراحتجاج کیا  گیاتھااوریہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی تھی کہ غیرمسلم لڑکیوں کومسلم لڑکے اپنے جال میںپھنساتے ہیںاوران کو بہکا کر دھوکے سے ان سے شادی کرلیتے ہیں۔ اس کے تعلق سے مولاناآزاد وچار منچ کی جانب سے پولیس کمشنر سے شکایت بھی کی گئی ہے کہ کچھ فرقہ پرست شہر کاامن وامان خراب کرنا چاہتے ہیں۔ 
 جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئرمین شعیب خطیب نے بتایاکہ ’’ اس تعلق سے متعدد شکایات ملنے کے بعد انہوں نےاپنے کچھ رفقاء کی مدد سے پتہ لگانے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ ریاستی حکومت کے رجسٹریشن اینڈ اسٹمپس کی زیرنگرانی ’میرج نوٹس بورڈ‘نام کی ویب سائٹ پر ایک سال میںممبئی اورمہاراشٹر کے الگ الگ علاقوں کی ۵۷؍ مسلم لڑکیوںنےغیرمسلم لڑکوں سے شادی کیلئے رجسٹریشن کروایاہے۔اس میں رجسٹریشن کروانے کے بعد کچھ وقت مقررہوتا ہے کہ اگرکسی کواعتراض ہے تو وہ بتائے ،وہ مدت گزر جانے کےبعد اعتراض کی گنجائش ختم ہوجاتی ہے۔ ‘‘
 انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’ علم ہونے کے بعد کچھ ایسی لڑکیوںکےاہل خانہ سے بات چیت کی بھی کوشش کی گئی اورانہیںاس تعلق سے یہ پیغام دیاگیا کہ ہم سب کواپنے بچوںکے ایمان اور ان کی صحیح تربیت کے تئیںفکر مند رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘
 جامع مسجد ٹرسٹ کےچیئرمین کے مطابق ’’ ہم سب مل کر لائحۂ عمل طے کررہے ہیںکہ منظم طریقے سے اس کےخلاف مختلف جہتوں پرکام کیا جائے تاکہ جتنا بھی ہو اس تعلق سے تدارک ممکن ہوسکے ۔ ویسے بھی کچھ طاقتیں مسلسل اس کے خلاف کام کررہی ہیں اور وہ مختلف حربے استعمال کررہی ہیں ۔ اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ بیداررہیں ا ور اس تعلق سے ہر سطح پرکام کیاجائے تاکہ فرقہ پرستوںکے حربے ناکام ہوں اوربیٹیوںکےایمان اور اسلام کا تحفظ ممکن ہوسکے۔ اس کےعلاوہ اس تعلق سے تربیت پرخاص توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔‘‘ 
 انہوںنےمزیدبتایاکہ’’ ہم سب کچھ وکلاء سے صلاح ومشورہ کررہے ہیں کہ اگر ایسے کیسز والدین کی جانب سےہمارے پاس لائے جائیں توقانونی طور پر ان کی  مدد کا کیا راستہ ہوسکتا ہے؟کیا قانونی طورپراسے چیلنج کیا جاسکتاہےیا پھر بالغ ہونے اوررجسٹریشن کروانے کے بعد اعتراض کا وقت گزرجانے کےبعد تمام قانونی راستے بند ہوجاتے ہیں

Marriage Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK