تریپورہ، راجستھان، پنجاب، ادیشہ، کرناٹک، تمل ناڈو، گوا اور مدھیہ پردیش سے لیڈر منی یاترا کے ساتھ آکر بھارت جوڑویاترا میں شامل ہوئے
EPAPER
Updated: October 29, 2022, 11:44 AM IST | Agency | Hyderabad
تریپورہ، راجستھان، پنجاب، ادیشہ، کرناٹک، تمل ناڈو، گوا اور مدھیہ پردیش سے لیڈر منی یاترا کے ساتھ آکر بھارت جوڑویاترا میں شامل ہوئے
مختلف ریاستوں کے کانگریس لیڈران جمعہ کو پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی تلنگانہ میں جاری ’بھارت جوڑو یاترا‘میں شامل ہوئے۔ادیشہ سے سابق مرکزی وزیر بھکت چرن داس اور مدھیہ پردیش سے جیتو پٹواری ان لیڈروں میں شامل تھے جنہوں نے یاترا میں حصہ لیا۔ اے آئی سی سی کےجنرل سیکریٹری اورمواصلات کے انچارج جےرام رمیش نے کہا کہ ’’یہ ایک `منی ’بھارت جوڑو‘یاترا تھی جس میں مختلف ریاستوں کے لیڈران راہل گاندھی کے ساتھ چلنے کیلئے آئے تھے۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’تلنگانہ میں بھارت جوڑو یاترا میں آج صبح کے سیشن کے دوران، ہم نے تریپورہ، راجستھان، پنجاب، ادیشہ، کرناٹک، تمل ناڈو، گوا اور مدھیہ پردیش سے آنے والے لیڈروںکی منی بھارت جوڑو یاترائوں کا مشاہدہ کیا جو راہل گاندھی کے ساتھ چلنے کیلئے آئی تھیں۔‘‘ راہل گاندھی کی زیرقیادت بھارت جوڑو یاترا جمعہ کو تلنگانہ کےنارائن پیٹ ضلع کے ییلی گنڈلا سے دوبارہ شروع ہوئی اور رات میں قیام کیلئے محبوب نگر میں رکے گی۔
منیش تیواری بھی یاترا میں پہنچے
کانگریس پارٹی کے قومی صدر کا انتخاب ختم ہوتےہی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش تیواری کا رویہ بھی بدل گیاہے۔ آج وہ تلنگانہ میں راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘میں شامل ہوئے۔واضح رہےکہ کانگریس میں تنظیمی انتخابات کامطالبہ کرنے والوں میںمنیش تیواری بھی شامل تھے۔ انہوں نے ایک تجویزکنندہ کے طور پر ملکارجن کھرگے کے کاغذات نامزدگی پر دستخط بھی کیےتھے۔اس کے بعد ہی یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ نئے صدر کے ملتے ہی کانگریس کی مبینہ جی ۲۳؍کی ناراضگی دور ہوگئی ہے۔
تلنگانہ میں یاترا کا یہ تیسرا دن ہے
یاترا کا آغازصبح تقریباً۶؍بجکر ۱۰؍ منٹ پرجے رام رمیش، اے آئی سی سی لیڈر کے سی وینوگوپال اور تلنگانہ کانگریس کے صدر اے ریونت ریڈی اور پارٹی کے دیگر لیڈران کے ساتھ ہوا۔گاندھی نے۲؍اسکولی طالبات کو بلایا جو یاترا کے دوران سڑک کے کنارے ان کا انتظار کر رہی تھیں اورکچھ فاصلے تک ان کے ساتھ چلے۔یہ یاترا۷؍نومبرکو مہاراشٹر میں داخل ہونے سے پہلے ۱۹؍ اسمبلی اور۷؍پارلیمانی حلقوں کا احاطہ کرےگی اس طرح ۳۷۵؍کلومیٹرکافاصلہ طے کرلے گی۔یاترا۴؍ نومبر کو ایک دن کا وقفہ لے گی۔
وئیاناڈکےایم پی راہل گاندھی دانشوروں، مختلف برادریوں کےلیڈروںسےملاقات کریں گے، جن میں کھیل، کاروبار اور تفریحی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات شامل ہیں۔تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ وہ تلنگانہ بھر میں عبادت گاہوں، مساجداور مندروں کا بھی دورہ کریں گے۔واضح رہے کہ بھارت جوڑو یاتر۷؍ستمبرکو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی۔راہل گاندھی یاترا کی تلنگانہ حلقہ شروع کرنے سےپہلے کیرالہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک میں یاترا مکمل کرچکے ہیں۔