• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’کم از کم امدادی قیمت کسانوں کیلئے زیادہ سے زیادہ پریشان کن بن چکی ہے‘‘

Updated: July 26, 2024, 11:14 AM IST | Agency | New Delhi

راجیہ سبھا میں بجٹ پر بحث کےد وران کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نےحکومت کو گھیرا، راگھو چڈھا نے کہا کہ بجٹ سے ہر طبقہ مایوس ہے، سنجے سنگھ کابھی حکومت پر شدید حملہ۔

Randeep Surjewala. Photo: INN
رندیپ سرجے والا۔ تصویر : آئی این این

کسانوں اور فصلوں کی ایم ایس پی کے معاملے پرراجیہ سبھا میں کانگریس نے حکومت کو زبر دست تنقید کا نشانہ بنایا۔ بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)کسانوں کیلئے زیادہ سے زیادہ پریشان کن بن چکی ہے۔ کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا نے مرکزی بجٹ پرعام بحث دوبارہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’کرسی بچانے‘ کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کسانوں، غریبوں اور نوجوانوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے ’کسان ،غریب اور نوجوان‘ ان تین الفاظ کے ساتھ بجٹ تقریر کا آغاز کیا توپورا ملک جوش سے بھر گیا تھا لیکن چند ہی منٹوں میں واضح ہوگیا کہ یہ’ کرسی بچاؤ، اتحادی جماعتوں کو پٹاؤ اورہارکا بدلہ لیتے جاؤ‘ بجٹ ہے۔
سرجے والا نے کہا کہ حکومت نے غلہ اگانے والے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا ہے اور ان کے پیٹ میں لات ماری ہے۔ کسانوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ حکومت بجٹ کے ذریعے روزی روٹی چھین رہی ہے۔ حکومت نے کسانوں سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی ہے اور کسانوں کو ان کی پیداوار کے لئے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) نہیں دی جا رہی ہے۔ انہیں لاگت کا۵۰؍ فیصد ایم ایس پی نہیں دیا جا رہا ہے۔
حکومت نے ۱۰؍ سال عوام کا خون چوسا ہے: راگھو چڈھا
عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ بجٹ نے ملک کے ہر طبقے کو مایوس کیا ہے۔ مودی سرکار نے پچھلے ۱۰؍ برسوں   میں ٹیکس لگا کر عوام کا خون چوسا ہے ۔ بجٹ میں دیہی آبادی پر توجہ نہیں دی گئی۔ دیہی معیشت مسلسل زوال پذیر ہے اور مایوسی بڑھ رہی ہے۔ خاندانوں کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔ خوراک کی مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایسی اجناس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، جس میں ملک خود کفیل ہے اور انہیں برآمد کیا جاتا ہے، لیکن کسانوں کو ان بڑھتی ہوئی قیمتوں کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی صورتحال ایسی ہے کہ ایک پوسٹ کے لیے ہزاروں لوگ درخواستیں دے رہے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے کئی اعداد و شمار کا حوالہ دیا۔ ملک کی مالی حالت کمزور ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے بنیادی تنخواہ اور اجرت میں اضافہ کیا جائے۔ کسانوں کی تمام پیداوار کیلئے ایم ایس پی ہونا چاہیے۔ سوامی ناتھن رپورٹ کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے۔ 
علاقائی پارٹیوں کے مطالبات پورے کئے جائیں 
 بیجو جنتا دل کے دیباشیش سمنت رائے نے بجٹ پر بحث میں کہا کہ مختلف وجوہات ہیں جن کی بناء پر ان کی پارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت حال ہی میں مکمل ہونے والے عام انتخابات کی اکثریت کو سمجھنے سے قاصر ہے۔ زیادہ تر اراکین کا تعلق علاقائی جماعتوں سے ہے۔ اس لیے علاقائی جماعتوںکے مطالبات کو پورا کیا جانا چاہئے۔ ادیشہ نے ۲۰؍ لوک سبھا  اراکین  بی جےپی کو دیے ہیں اور ریاست بی جے پی ممبران کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے لیکن ریاست کو بجٹ میں کچھ نہیں ملا  اور یہ حکومت ڈبل انجن اور ٹرپل انجن کی بات کررہی ہے۔ تقریباً تمام علاقائی جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔
کسانوں کیلئے صرف بیانات دئیے جارہے ہیں:رجنی پاٹل
 کانگریس کی رجنی پاٹل نے کہا کہ حکومت کسانوں کی بہبود کے نام پر صرف بیانات دے رہی ہے جس  سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں مہاراشٹر میں کسان سب سے زیادہ خودکشی کر رہے ہیں لیکن حکومت اس معاملے پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ مر کزی حکومت نے ۲۰۲۲ء  میں کسانوں کو یقین دلایا تھا کہ ان کے مطالبات پورے کئے جائیں گے لیکن کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھائے جانے سے کسانوں میں بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کیلئے ریزرویشن کی وکالت کرتے ہوئے رجنی پاٹل نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ذات پات کی مردم شماری کرانے کی سمت میں قدم اٹھانا چاہئے لیکن بجٹ میں اس کے لیے کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔
’’تمل ناڈو میں پروجیکٹ کیلئے مناسب فنڈ نہیں ہے‘‘
 اے آئی اے ڈی ایم کے کے سی وی شانموگم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تمل ناڈو میں دفاعی راہداری کا اعلان کیا ہے لیکن  اس کیلئے مناسب فنڈ فراہم نہیںکیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری اور کاویری ندیوں کو جوڑنے کے منصوبے کا بجٹ میں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
یہ صرف حکومت کو بچانے کا بجٹ ہے : سمیر الاسلام 
 ترنمول کانگریس کے سمیر الاسلام نے بجٹ کو عوام مخالف، غریب مخالف اور مغربی بنگال مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف حکومت کو بچانے کا بجٹ ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر مغربی بنگال کے لیے مرکزی اسکیموں سے فنڈ جاری نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے تارکین وطن مزدوروں کے لیے قومی سطح پر علیحدہ فلاحی بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔
وزیر خزانہ فلاحی بجٹ پیش کرنے میں ناکام رہیں: محمد عبداللہ
 ڈی ایم کے کے محمد عبداللہ نے کہا کہ وزیر خزانہ مسلسل ساتویں مرتبہ فلاحی بجٹ پیش کرنے میں ناکام رہیں۔ بجٹ میں تمل ناڈو کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف بہار اور آندھرا پردیش پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
 جیل کا بجٹ بڑھاؤ ،اگلا نمبر آپ کا ہے: سنجے سنگھ 
 عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کا  بجٹ عام آدمی کیلئے نہیں ہے۔ کالا دھن واپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل کا بجٹ بھی بڑھائیے ،آج ہمیں جیل بھیجا جارہا ہے ، کل آپ کی باری ہے۔عدلیہ کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔ ملک میں پانچ کروڑ مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان کا جلد ازالہ ہونا چاہئے۔   ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ دہلی اور پنجاب کیلئے مناسب رقم مختص نہیں کی گئی ہے۔
’’پروجیکٹ وقت پر مکمل نہیں ہوپا رہے ہیں‘‘
 اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے کہا کہ کس نے تعلیم کو مرکزی معاملہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای ای ٹی کا اہتمام اس وقت کیا گیا تھا جب کپل سبل وزیر تعلیم تھے اور اب کانگریس کے چدمبرم اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ریلوے اور دیگر شعبوں میں پروجیکٹوں کیلئے مرکز کے ساتھ مل کر کام نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے پروجیکٹ وقت پر مکمل نہیں ہو پا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK