• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیر دھرم رائو آترام کی بیٹی اپنے ہی والد کے خلاف الیکشن لڑیں گی

Updated: September 14, 2024, 10:42 AM IST | Gadchiroli

بھاگیہ شری آترام اجیت پوار کی پارٹی کو چھوڑ کر شرد پوار کی پارٹی میں شامل ،والد کے کاموں پر تنقید ، اہیری سیٹ پر بارامتی جیسا نظارہ

Left to Right: Anil Deshmukh, Bhagya Shri Atram and Jayant Patil (Agency)
بائیں سے دائیں:انل دیشمکھ ، بھاگیہ شری آترام اور جینت پاٹل ( ایجنسی)

ک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی سیٹیں کم ہوجانے پر بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹیوں کے لیڈران کا کانگریس اور این سی پی میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔  اسی دوران اجیت پوار کی پارٹی این سی پی کے اہم لیڈر دھرم رائو آترام کی بیٹی نے اپنی پارٹی کو خیرباد کہہ کر شرد پوار کی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ وہ اسمبلی الیکشن میں اپنے والد کے سامنے میدان میں ہوں گی۔  انہوں نے ابھی سے اپنے والد پر تنقیدیں شروع کر دی ہیں۔ 
 جمعہ کو گڈچرولی میں  این سی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ ، نیز پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے بھاگیہ شری آترام کو این سی پی  میں شامل کروایا۔  انہیں پارٹی کا مفلر پہنا کر گلدستہ پیش کیا گیااور رکنیت کا سرٹیفکیٹ دیا گیا۔  یاد رہے کہ بھاگیہ شری آترام کے اپنے والد کا ساتھ چھوڑ کر شرد پوار کی پارٹی میں شامل ہونے کی خبریں کئی دنوں سے گردش کر رہی تھیں۔ 
 اس پر خود  دھرم رائو نے کہا تھا کہ ’’ میری بیٹی اور داماد کو ندی میں پھینک دیجئے۔‘‘  بھاگیہ شری نے  این سی پی (شرد) میں شمولیت کے وقت اپنے والد کے اس بیان کا جواب دیا ۔ ’’ میرے والد نے کہا تھا کہ مجھے اور میرے شوہر کو ندی میں پھینک دیا جائے۔  انہوں نے جب یہ بیان دیا تھا اس وقت خود اجیت پوار  اور خاتون کمیشن کی سربراہ موجود تھیں۔ اسکے باوجود انہوں نے ا س طرح کا بیان دیا۔  ‘‘ انہوں نے کہا ’’دھرم رائو آترام میرے والد ہیں۔ میں ان کا آشیرواد   لوں گی۔ انہوں نے  مجھے ندی میں پھینکنے کا جو بیان دیا تھا وہ غلط تھا۔‘‘ 
  اس موقع پر بھاگیہ شری نے یہ اشارہ بھی دیا کہ وہ اپنے والد کے خلاف الیکشن لڑیں گی۔  ان کا کہنا تھا ’’ میں نے این سی پی ( شرد) میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کی ہے۔  اہیری حلقۂ انتخاب میں کئی مسائل ہیں۔ ہمارے وزیر صاحب ( دھرم رائو) آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ مسائل جوں کے توں  رہتے ہیں۔ آدیواسی خواتین کو تو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہے۔  ‘‘  انہوں نے کہا ’’اب ان مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ اس وقت راستےخراب ہیں پھر بھی لوگ بڑی تعداد میں ہم سے ملنے آئے ۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ہمیں اہیری والوں کی حمایت حاصل ہے۔ ‘‘ بھاگیہ شری نے انکشاف کیاکہ ’’ میرے والد نکسل وادیوں کے نشانے پر تھے۔ شرد پوار نےکسی طرح  انہیں بچایا۔  میں پوار صاحب کا یہ احسان کبھی نہیں بھول سکتی۔‘‘   ادھر خو د دھرم رائو آترام کا کہنا ہے کہ ’’ شاید خود میری تربیت میں کوئی کمی رہ گئی  جووہ بڑوں کے تعلق سے ایسی باتیں کر رہی ہے۔ میرا آشیرواد اسکے ساتھ ہے ۔ وہ میرے سامنے بھلے ہی الیکشن میں کھڑی ہو جائے لیکن اسکا جیت کر آنا بھی ضروری ہے۔ ‘‘ کہا جا رہا ہے کہ اس بار گڈچروالی کی اہیری سیٹ پر وہی نظارہ دیکھنے کو ملے گا جو لوک سبھا الیکشن کے موقع پر بارامتی سیٹ پر نظر آیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK