• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میزائل حملے: اسرائیلی جارحیت کو دندان شکن جواب دینے پرایران کی پزیرائی

Updated: October 04, 2024, 12:01 PM IST | Tehran

مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں  ایران، لبنان اور غزہ کی حمایت میں  ریلیاں  نکالی گئیں، جگہ جگہ آتش بازی کے مظاہرے کئے گئے۔

A large number of young people were among those celebrating on the streets of Tehran on Tuesday night. Photo: INN.
منگل کی رات تہران کی سڑکوں پر جشن منانے والوں میں نوجوانوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ تصویر: آئی این این۔

اسرائیل پر ایران کی جانب سے کئے جانے والے حملےپر مشرق وسطیٰ میں جشن منایا گیا۔ بالخصوص ایران، غزہ اور لبنان میں ہزاروں  شہری سڑکوں  پر اترے۔ اسرائیلی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے پر مسرت کا اظہار کیا گیااور ایرانی حکومت کی پزیرائی میں نعرۂ تحسین بلند کئے گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر ایران کی جانب سے میزائلوں کی بارش ہونے کے بعد لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کو آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ غزہ میں بھی شب دیر گئے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔ سوشل میڈیا ذرائع پر بھی اس جشن کے چرچے رہے۔ اس حوالے سے مختلف شہروں  کے ویڈیوز بھی گردش میں رہے، جہاں  ایرانی حملوں  پر جشن منایا گیا۔ ان میں فلسطین کے شہر غزہ اورنابلس، لبنان کے دارالحکومت بیروت، ایران کے دارالحکومت تہران، عراق کی راجدھانی بغداد، یمن کے دارالحکومت صنعاء، شام کےدارالحکومت دمشق شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کو ایران کے دارالحکومت تہران میں  ہزاروں افراد سڑکوں  پر نکل آئے تھے۔ اسرائیل پر پے درپے میزائل حملے کرنے پر لوگوں  نے پاسداران انقلاب کی پزیرائی میں نعرے بازی کی۔ حزب اللہ کی مزاحمت کی بھی ستائش کی گئی۔ بہت سارے لوگ لاؤڈاسپیکر پر خوشی کے گیت گاتے نظر آئے۔ بڑے پیمانے پر آتش بازی کرکے ان حملوں  کا جشن منایا گیا۔ یہ سارے مناظر ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کئے گئے تھے۔ 
جرمنی میں جشن پر وزیرداخلہ برہم
مڈل ایسٹ مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق منگل کی رات جرمنی کے شہر برلن اور بون کے مختلف مقامات پرحملوں  کا جشن منایا گیا۔ سیکڑوں  افراد نے سڑکوں  پر نکل کر غزہ، ایران اور لبنان کی حمایت میں  نعرے بازی کی اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ عام شہریوں  کی جانب سے اسرائیل پر حملے کا جشن منانے پر جرمنی کی وزیرداخلہ نینسی فیزر نے تنقید کی۔ نینسی فیزر نے کہا کہ’’اس طرح کے تشدد کی حمایت کرنے اور جشن منانے پر میں حیرت زدہ ہوں، جرمنی میں حزب اللہ یا حماس کے کسی بھی پرتشددحملے کی حمایت کرنا یا اس کی پزیرائی کرنا، میرے نزدیک قابل سزا جرم ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK