ؕاپوزیشن نے امریکہ میں اڈانی کے خلاف فرد جرم کا معاملہ پوری شدت سے اٹھایا مگر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، مودی نے اُلٹا حزب اختلاف کو نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: November 26, 2024, 11:35 AM IST | Agency | New Delhi
ؕاپوزیشن نے امریکہ میں اڈانی کے خلاف فرد جرم کا معاملہ پوری شدت سے اٹھایا مگر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، مودی نے اُلٹا حزب اختلاف کو نشانہ بنایا۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن اپوزیشن نے امریکہ میں اڈانی کے خلاف عائد کی گئی فرد جرم کا معاملہ پوری شدت سے اٹھایا اور حکومت سے جے پی سی (مشترکہ پارلیمانی کمیٹی) کے ذریعہ اس کی جانچ کی مانگ کی۔ دوسری جانب حکومت نے اس پر ٹس سے مس نہ ہوتے ہوئے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ ایوان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔
لوک سبھا میں اڈانی اور منی پور کے معاملے پر بحث کرانے کی مانگ کے حوالے سے اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث دوبار کے خلل کے بعد ایوان کی کارروائی بدھ کی صبح۱۱؍ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ دوپہر۱۲؍بجے ایوان کی کارروائی جیسے ہی دوبارہ شروع ہوئی، اپوزیشن اراکین نے کھڑے ہو کر اڈانی اور منی پور کے معاملے پر احتجاج شروع کر دیا اور پریزائیڈنگ آفیسر سندھیہ رائے نے نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کا کوئی اثر نہ دیکھ کر کارروائی۲۷؍نومبر تک ملتوی کر دی۔ ا سے قبل لوک سبھا میں دن کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی فوت ہونےوالے ایوان کے سابق اراکین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور کارروائی دوپہر۱۲؍بجے تک ملتوی کر دی گئی۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان جمع ہوتے ہی اجلاس کو ۲؍ موجودہ ممبران، ناندیڑ سے وسنت چوہان اور مغربی بنگال سے ایس کے نورالاسلام کے انتقال کی اطلاع دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے سابق ممبران ایم ایم لارنس، ایم پاروتی اور ہریش چندر دیورام چوہان کے انتقال کی اطلاع دیتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا۔
یہی حال راجیہ سبھا میں رہا جہاں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نےصنعتکار گوتم اڈانی سے متعلق مبینہ رشوت کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا، لیکن چیئرمین نے اسے نامنظور کردیا، جس کے بعد ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے ۱۵ ؍منٹ کے لئے پونے۱۲؍ بجے تک ،پھر دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔