سابق فوجی سربراہ جنرل شنکر رائے چودھری نے اسے وزیراعظم کی قیادت میں پوری مرکزی حکومت کی ناکامی بتایا، این ایس اے کو بھی مورد الزام ٹھہرایا
EPAPER
Updated: April 18, 2023, 11:18 AM IST | new Delhi
سابق فوجی سربراہ جنرل شنکر رائے چودھری نے اسے وزیراعظم کی قیادت میں پوری مرکزی حکومت کی ناکامی بتایا، این ایس اے کو بھی مورد الزام ٹھہرایا
پلوامہ حملہ کے تعلق سے جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے انکشافات کی بنیاد پر سابق فوجی سربراہ جنرل شنکر رائے چودھری نے جوانوں کی شہادت کیلئے وزیراعظم مودی اور قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے ) اجیت ڈوبھال کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ۱۹۹۰ء کی دہائی میں ملک کے ۱۸؍ ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دینے والے جنرل رائے چودھری نے اتوار کو کہا کہ اگر جوان فضائی راستہ سے سری نگر جاتے توا س حادثے کو ٹالا جا سکتاتھا۔ انہوں نے سڑک کے راستے کو خطرناک قراردیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اتنا بڑا قافلہ جس میں ۷۸؍ گاڑیوں میں ڈھائی ہزار جوان سوار ہوں، اس ہائی وے سے نہیں گزارا جانا چاہئے تھا جو پاکستان کی سرحد سے اتنی قریب ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء میں پارلیمانی الیکشن سے قبل فروری میں ہونے والے اس حملے میں ۴۰؍ جوان شہید ہوئے تھے اور مودی سرکار نے اس حملے کا سیاسی فائدہ اٹھا تے ہوئے الیکشن میں غیر معمولی فتح حاصل کی تھی۔
جنرل رائے چودھری نے ٹیلی گراف اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’پلوامہ میں جانوں کے اتلاف کی بنیادی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہےجس کی قیادت وزیرعظم مودی کررہے ہیں اور جنہیں مشورہ قومی سلامتی کے مشیر (ڈوبھال) دیتے ہیں۔یہ ایک بڑی ناکامی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’گھات لگا کر کئے گئے اس حملے کی انٹیلی جنس رپورٹ پہلے ہی حاصل کر پانے میں ناکامی کیلئے این ایس اے ڈوبھال کو بھی اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے
یاد رہے کہ ستیہ پال نے الزام لگایا ہے کہ سی آر پی ایف نے اپنے جوانوں کو سری نگر منتقل کرنے کیلئے وزارت داخلہ سے طیارے مانگے تھے مگر وہاں سے جواب نفی میں آنے پر اس نے سڑک کے راستے ۷۸؍ گاڑیوں کا قافلہ روانہ کیا جس پر پلوامہ میں حملہ ہوگیا۔ ستیہ پال کے مطابق’’میں نے اسی رات وزیراعظم سے کہا تھاکہ یہ ہمار ی اپنی غلطی ہے۔اگر ہم نے انہیں طیارے دے دیئے ہوتے تو یہ نہ ہوتا۔‘‘ سابق گورنر کا الزام ہے کہ اس پر وزیراعظم مودی نے انہیں خاموش رہنے کی تلقین کی تھی۔ بعد میں ڈوبھال نےبھی یہی ہدایت دی۔