تمل ناڈو میں باگمتی ایکسپریس کے مال گاڑی سے ٹکرانے پرپرینکا اور راہل گاندھی نے پوچھا کہ آخرکتنے حادثوں کے بعد حکومت بیدار ہوگی؟
EPAPER
Updated: October 12, 2024, 10:55 PM IST | New Delhi
تمل ناڈو میں باگمتی ایکسپریس کے مال گاڑی سے ٹکرانے پرپرینکا اور راہل گاندھی نے پوچھا کہ آخرکتنے حادثوں کے بعد حکومت بیدار ہوگی؟
: تمل ناڈو کے چنئی ڈیویژن میں میسور - دربھنگہ باگمتی ایکسپریس کے جمعہ کی شب ایک مال گاڑی سے ٹکرانےکے بھیانک حادثے پر کانگریس نے اپنے رد عمل میں مودی حکومت پر شدید تنقید کی ہے اور اسے ٹرین حادثات پر قابو پانے میں ناکام قراردیا ہے ۔جمعہ کی رات ساڑھے ۸؍ بجے چنئی ریل ڈویژن کے کاورائی پیٹائی ریلوے اسٹیشن پر یہ حادثہ پیش آیا تھا جس میں۲۰؍ سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے ۔۷-۶؍ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے اور ۲؍ ڈبوں میں آگ لگنے کا بھی واقعہ پیش آیا تھا۔واضح رہےکہ یہ ادیشہ کے بالاسور جیسا حادثہ تھاجس میںٹرین مین لائن کا سگنل ملنے کے باوجودلوپ لائن پر چلی گئی تھی ۔
کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت ریلوے حادثات کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو رہی ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ گزشتہ چار مہینوں میں۵۵؍ ریلوے حادثات میں کئی لوگوں کی جانیں گئی ہیں اور کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا’’ملک میں ٹرین حادثے اس قدر عام ہو گئے ہیں کہ ایک کے بعد ایک ٹرین حادثے ہونے کے باوجود، حکومت کی طرف سے نہ تو کوئی جوابدہی طے کی جا رہی ہے اور نہ ہی کوئی کارروائی کی جا رہی ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک کے کروڑوں عام لوگ خوف اور افراتفری کے پہیوں پر چلنے والی ٹرینوں میں اپنی جان ہتھیلی پر لیکر سفر کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ حکومت نے محفوظ ٹرین سفر کی ذمہ داری سے منہ موڑ لیا ہے۔ تمل ناڈو میں میسور-دربھنگہ ایکسپریس کے ساتھ ایک بار پھر بالاسور جیسا حادثہ ہوا۔ مہینوں سے جاری یہ رجحان کب رکے گا؟ کب جوابدہی طے ہوگی؟کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر لکھا’’ مودی حکومت میں ہر ماہ ۱۱؍ ٹرین حادثے ہوتے ہیں ۔ حکومت کے ۱۲۶؍ دنوں میں۵۵؍ ریلوے حادثات ہوئے ہیں جن میں۲۱؍ افراد ہلاک اور۱۳۰؍ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ملک میں لگاتار پیش آ رہے ٹرین حادثات کے سلسلے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان حادثات کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا جا رہا ۔ راہل نے سوال کیا کہ آخر کتنے خاندانوں کی بربادی کے بعد حکومت بیدار ہوگی ؟ٹرین حادثے کے حوالے سے ایک بیان دیتے ہوئے راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر جوابدہی کے حوالے سے سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سنگین مسئلہ ہے اور اس پر حکومت کی خاموشی ناقابلِ فہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری سطح پر کوئی جوابدہی دکھائی نہیں دے رہی اور نہ ہی حادثات سے سبق لیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا ’’جوابدہی سب سے اوپر سے شروع ہوتی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، ’’میسور-دربھنگہ ٹرین حادثہ خوفناک بالاسور حادثے کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک مسافر ٹرین ایک مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی۔ متعدد حادثات میں کئی لوگوں کی جان چلی جانے کے باوجود کوئی سبق نہیں لیا جاتا۔ جوابدہی سب سے اوپر سے شروع ہوتی ہے۔ آخر کتنے خاندانوں کے تباہ ہونے کے بعد یہ حکومت جاگے گی؟‘‘