• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’مودی سرکار نیٖٹ گھوٹالہ چھپانے کی کوشش کررہی ہے‘

Updated: June 15, 2024, 6:46 AM IST | New Delhi

کانگریس کا الزام ، ملکارجن کھرگے نے وزیراعظم کی خاموشی پر سوال اٹھایا، وزیر نے پرچہ لیک کی تردید کی مگر گجرات پولیس نے ۵؍ افراد کو گرفتار کیا

Students have been protesting against the net scam for several days continuously, but the government has kept quiet.
نیٹ گھوٹالے کے خلاف طلبہ مسلسل کئی دنوں سے احتجاج کررہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

 جمعرات کو ایک طرف   مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے  یہ بلند بانگ دعویٰ کیاکہ نیٹ کا پرچہ لیک نہیں ہوا ہے  اور  دوسری طرف جمعہ کو گجرات پولیس   نے  گودھرا سے ۵؍ افراد کو نیٹ امتحان میں من پسند  امتحانی مرکز دلانے کیلئے طلبہ سے ۱۰؍ لاکھ روپے تک کی رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔   اس بیچ وزیراعظم مودی پوری طرح خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جس پر سوال اٹھاتے ہوئے  کانگریس صدر ملکارجن کھرگے الزام لگایا ہے کہ بی جےپی نیٹ گھوٹالے کی پردہ پوشی میں لگ گئی ہے۔
 نیٹ گھوٹالے کا موازنہ ویاپم سے
کانگریس نے نیٹ کے نتائج میں  دھاندلی کو بی جےپی کے دوسرے ویاپم گھوٹالے سے تعبیر کرتے ہوئے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔کھرگے نے کہا کہ حکومت نیٹ کے نتائج میں دھاندلی کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے لیکن وہ احتساب سے راہ فرار اختیار نہیںکرسکتی۔ ملکا رجن کھرگے کے ساتھ  پرینکا گاندھی اورپون کھیڑہ نے بھی  حکومت کو گھیرتے ہوئےپیپر لیک، بدعنوانی، بے ضابطگی، نقل، قوانین میں غیر معقول تبدیلی، مخصوص مراکز پر ٹاپرز کی بھرماراور گریس مارک کی وجہ سے ملک کے ۲۴؍لاکھ طلبہ کے مستقبل کو خطرے سے دوچار کئے جانے کا حوالہ دیا۔  پارٹی نے مرکزی  وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جنہوں نے  نیٹ میں دھاندلی ، متعدد عدالتی مقدمات اورطلبہ کے ذریعہ زبردست غم وغصہ کے اظہار کو بدنیتی پر محمول قرار دیا ہے۔کانگریس نے ان کے بیان کو  شرمناک  اور۲۴؍لاکھ امیدواروں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف بتایا۔ 
 مودی حکومت سے ۶؍ سوال
کانگریس نے اس سلسلہ میں وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے ۶؍ سوالات کئے ہیں ۔پارٹی نےپوچھا کہ کیایہ سچ نہیں کہ پٹنہ پولیس (بہار) کی اقتصادی جرائم یونٹ نیٹ کے پیپر لیک کی جانچ کررہی تھی اور اس نے پایا ہے کہ  میڈیکل  کورسیز میں داخلہ کے چند خواہشمندامیدواروں نے ۵؍مئی کے  امتحان کیلئے جعلی دستاویزات کا استعمال کر کے  سوالیہ پرچہ تک رسائی حاصل کی۔۳۰؍لاکھ روپے سے ۵۰؍ لاکھ روپے تک کی بھاری رقم اس دھاندلی میں شامل ’دلالوں ‘ کو ادا کی گئی۔کئی اخبارات میں ۶۰؍ کروڑ روپے کے لین دین کی خبریں بھی شائع ہوئیں۔کیا وزیر تعلیم اس حقیقت سے انکار کر سکتے ہیں کہ نیٹ پیپر لیک کے ۱۳؍ملزمین کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں  بھیجاگیا۔ایک منظم گروہ نے مبینہ طور پر امتحان سے ایک دن پہلے ٹیلی گرام چینلز کے ذریعے پرچے لیک کئے تھے، لیکن کیا اس کی مزید جانچ کی گئی؟
 گجرات میں بھی دھوکہ دہی کا حوالہ 
 کانگریس نے کہا کہ گجرات میں بھی نیٹ دھوکہ دہی کا پردہ فاش ہوا ہے جس میں کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جانچ میںطلبہ، ان کے والدین اور ملزمین کے درمیان ۱۲؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی لین دین  کے ثبوت ملے ہیں۔  دلچسپ بات یہ ہے کہ گجرات پولیس نے جمعہ کو بھی ۵؍ افراد کو گرفتار کیا ہے۔الزام ہے کہ انہوں  نے امیدواروں کو ۱۰؍ لاکھ روپے کے عوض من پسند امتحانی مرکز کی یقین دہانی کرائی تھی۔ 

education Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK