• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی کی اپوزیشن اتحاد پر شدید تنقید، ’ایسٹ انڈیا کمپنی ‘ اور’ انڈین مجاہدین ‘ سے موازنہ

Updated: July 26, 2023, 10:25 AM IST | New Delhi

راہل گاندھی نے بھی اتنا ہی سخت جواب دیا، کہا کہ’’ مودی جی ، آپ ہمیں جو چاہیں بلائیں لیکن ہم انڈیا ہیں، ہم منی پور کے حالات بہتر بنانے اور ہر خاتون اور بچے کے آنسو پونچھنے میں مدد کریں گے۔‘‘ملکارجن کھرگے نے بھی تنقیدوں کا جواب دیا

Prime Minister Modi during the Parliamentary Party meeting. Along with it, Rajnath Singh, Gadkari and Piyush Goyal can also be seen
وزیر اعظم مودی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کے دوران۔ ساتھ میں راجناتھ سنگھ ، گڈکری اور پیوش گوئل بھی دیکھے جاسکتے ہیں

اپوزیشن کے انڈیا اتحاد کی وجہ سے بی جے پی میں جو گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کا اس کا مظاہرہ ایک مرتبہ پھر بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں وزیر اعظم مودی نے کیا ۔ انہوں نے یہاں خطاب کرتے ہوئے انڈیا اتحاد پر شدید تنقیدیں کیں اور کہا کہ انہوں نے ملک کی تاریخ میں کبھی اتنی بے وقعت اور بے سمت اپوزیشن نہیں دیکھی ۔پارلیمانی پارٹی کی  میٹنگ کے خطاب کے بارے میں بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم نے انڈیا اتحاد پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے انڈیا اتحاد کا موازنہ انڈین مجاہدین ، ایسٹ انڈیا کمپنی اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے کیا اور کہا کہ ان سبھی کے ناموں میں انڈیا تھا لیکن یہ ملک کو توڑنے ، تقسیم کرنے اور صرف فائدہ اٹھانےکیلئے بنائے گئے تھے۔ ہم نے ایسا بے سمت او ر بے وقعت اپوزیشن نہیں دیکھا ۔ ان حرکتوں کے ذریعے اپوزیشن نے طے کرلیا ہے کہ وہ اگلی مرتبہ بھی  اپوزیشن میں ہی رہیں گے۔  وزیر اعظم مودی نےکہا کہ انڈیا نام رکھ لینے سے کچھ نہیں ہو گا۔ جس طرح سے ایسٹ انڈیا کمپنی یا انڈین مجاہدین نے ملک کو برباد کرنے کا ٹھیکہ لیا تھا اسی طرح سے انڈیا بھی ہے۔ یہ لوگ صرف اپنا مفاد چاہتے ہیںلیکن اگلے الیکشن میں عوام انہیں سبق سکھائیں گے اور بی جے پی کو دوبارہ منتخب کریں گے ۔ وزیر اعظم نے یہ نقطہ بھی پیش کیا کہ انڈیا  رکھنے والے تمام لوگ غیر ملکی تھے۔ کانگریس کا قیام بھی غیر ملکیوں نے کیا تھا  ۔
  دوسری طرف  اپوزیشن  اتحاد انڈیا کے لیڈر راہل گاندھی نے   جوابی حملہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ  ’’آپ ہمیں جو چاہیں بلائیں، لیکن ہم اِنڈیا ہیں۔‘‘راہل گاندھی نے پی ایم مودی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے منی پور کے حالات کا بھی تذکرہ کیا  ۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’مسٹر مودی، آپ ہمیں جو چاہیں بلائیں، لیکن ہم انڈیا ہیں۔ ہم منی پور کے حالات بہتر بنانے اور ہر خاتون و بچے کے آنسو پونچھنے میں مدد کریں گے۔ ہم وہاں کے سبھی لوگوں کے  لئے محبت اور امن واپس لائیں گے۔ ہم منی پور میں ہندوستانی نظریہ کی از سر نو تعمیر کریں گے۔‘‘
 کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی مودی پر تنقید کی اور کہا کہ جنہیں پارلیمنٹ میں بیان دینے میں شرم محسوس ہو رہی ہے وہ پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں برابر پہنچ رہے ہیں اور اپوزیشن پر تنقیدیں کررہے ہیں۔ ہم منی پور کی بات کررہے ہیں اور وہ   ایسٹ انڈیا کمپنی کی بات کررہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK