• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سی پی آئی ایم کےاگلے قومی جنرل سیکریٹری محمد سلیم ہوسکتے ہیں

Updated: October 03, 2024, 12:30 PM IST | Kolkata

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بنگال یونٹ کے سربراہ کوپارٹی قومی سطح پر اہم ذمہ داری دینےکے حق میں ہے۔

Mohammed Salim has also been a Member of Parliament. Photo: INN.
محمد سلیم رکن پارلیمان بھی رہ چکے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

سیتارام یچوری کے انتقال کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) نئے قومی جنرل سیکریٹری کے انتخاب کامعاملہ کافی اہم ہے۔ پارٹی قیاد ت نے کسی کو قائم مقام جنرل سیکریٹری بنانے کے بجائے سابق جنرل سیکریٹری پرکاش کرات کوکوآرڈی نیٹر بنایا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سی پی آئی ایم اس عہدہ کیلئے محمد سلیم کا انتخاب کرنا چاہتی ہےکیوں کہ محمدسلیم اس وقت بنگال سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری ہیں اور وہ پارٹی کو آگے لانے کیلئے کافی محنت کررہے ہیں ۔ اگر وہ دہلی جاتے ہیں تو بنگال میں بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ 
محمد سلیم کے دہلی جانےکی خبروں کے درمیان بنگال سی پی آئی ایم میں یہ بحث شروع ہوگئی ہے کہ محمد سلیم کےدہلی جانے کے بعد ریاستی تنظیم کی ذمہ داری کون سنبھالے گا؟ بنگال میں لگاتار انتخابات میں سی پی ایم جس طرح سے صفر کی دہلیز کو عبور نہیں کر سکی ہے اس سے پارٹی کے اندر ایک بات واضح ہے کہ سی پی ایم ابھی زمینی طاقت حاصل کے میں ناکام رہی ہے۔ محمدسلیم کے ریاستی سیکریٹری بننے کے بعدبھی لوک سبھا انتخابات میں پارٹی نےبہتر کارکردگی کامظاہرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم محمد سلیم سی پی آئی ایم کی قیادت سنبھالنے کے بعد پارٹی کیڈر کو متحرک کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ وہ نوجوان نسل کو پارٹی میں آگے لانے میں کامیاب رہے۔ 
مارچ۲۰۲۲ء میں محمد سلیم سی پی ایم کے ریاستی سیکریٹری بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد سے ہی انہوں نے نوجوان نسل کے لیڈروں کو اہمیت دینا شروع کر دی۔ سی پی ایم کی قدامت پسندی کی باڑ کو توڑتے ہوئے محمد سلیم نے کھل کر کہا کہ میناکشی مکھرجی پارٹی کا چہرہ ہیں۔ اگر وہ سلیم دہلی چھوڑ دیتے ہیں تو سی پی ایم میں بھی یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ نوجوان نسل کے لیڈروں کو تنظیم میں کھلا میدان ملے گا یا نہیں۔ پارٹی قائدین اس بات پر متفق ہیں کہ یچوری کے انتقال سے سی پی ایم میں کل ہند سطح پر ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔ یچوری کے بعد جنرل سیکریٹری کے عہدہ کیلئے پارٹی میں قیادت کا بحران بھی زیر بحث ہے۔ پارٹی کےذرائع کے مطابق محمد سلیم کو وقت دینے کیلئے کرات کو کوآرڈینیٹر بنایا گیا ہے۔ گزشتہ ریاستی کانفرنس سے پہلے کئی لیڈروں نے سری دیپ بھٹاچاریہ کو ریاستی سیکریٹری بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ بیمان بوس خود سب سے زیادہ سری دیپ کے حق میں تھے۔ لیکن ریاستی کنونشن کے آخری مرحلے میں سلیم کو ریاستی سیکریٹری کے طور پر منتخب کیا گیا۔ اس وقت دہلی کے لیڈروں نے دلیل دی تھی کہ ریاستی سیکریٹری پولٹ بیورو کے ممبروں میں سے بنایا جانا چاہئے۔ چونکہ سری دیپ پولٹ بیورو میں نہیں ہیں، اسلئے انہیں ڈراپ کرنا پڑا۔ پولٹ بیورو میں سلیم کے علاوہ بنگال سے رام چندر ڈوم اور سوریہ کانت مشرا بھی ہیں۔ اس مرتبہ سوریہ کانت مشرا کو عمر کی پابندیوں کی وجہ سے پولٹ بیورو اور مرکزی کمیٹی سے باہر رکھا جاسکتا ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ان کی جگہ پولٹ بیورو کا رکن کون بنے گا۔ اگر سلیم دہلی کا چارج سنبھالنے پر راضی ہو جاتے ہیں تو وہ پارٹی کانگریس سے چارج لیں گے۔ اس سے پہلے فروری میں سی پی ایم کا ریاستی کنونشن منعقد ہوگا۔ سی پی ایم میں بہت سے لوگوں کے مطابق، سلیم نے آل انڈیا ذمہ داری لینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK