• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

موہن بھاگوت کو دلتوں کی یاد آئی، دسہرہ ریلی میں ہندوئوں کے اتحاد پر زور

Updated: October 12, 2024, 10:27 PM IST | New Delhi

آر ایس ایس سربراہ نے تلقین کی کہ دلتوں اور کمزور طبقات سے دوستی کی جائے اور ان کی مدد کی جائے، نیز تمام ہندوئوں کو متحد کیا جائے

Mohan Bhagwat with former ISRO chief K Radhakrishnan
موہن بھاگوت اسرو کے سابق سربراہ کے رادھا کرشنن کیساتھ

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو دسہرہ کے موقع پر دلتوں کی یاد آئی۔ انہوں نے  ناگپور میں تہوار کے موقع پر  خطاب کرتے ہوئے ہندوئوں کے اتحاد پر زور دیا اور دلتوں سے دوستی کرنے کی تلقین کی۔ یاد رہے کہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی شکست کی ایک اہم وجہ دلتوں میں اس  پیغام کا عام ہوجانا بھی تھا کہ اگر بی جے پی کو ۴۰۰؍ سیٹیں حاصل ہو گئیں تو  وہ ملک کے آئین کو تبدیل کر دے گی۔ موہن بھاگوت اسی جانب اشارہ کر رہے تھے۔
  موہن بھاگوت نے الزام لگایا کہ ’’ ڈیپ اسٹیٹ ( ارباب اقتدار کے طاقتور لوگ) ملک کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور سیاسی پارٹیاں اپنے سیاسی مفاد کیلئے ان کا ساتھ دے رہی ہیں۔ ‘‘  انہوں نے کہا ’’ ہندو سماج کو ذات پات کے اختلاف سے باہر نکلنا چاہئے اور دلتوں اور کمزور طبقات کی مدد کرنی چاہئے۔ اس کے بغیر ہم طاقتور نہیں بن سکتے۔‘‘ بھاگوت نے کہا ’’ہمیں مختلف طریقوں سے تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کبھی ریزرویشن کے نام پر جھگڑے لگائے جا رہے ہیں تو کبھی کوئی اور بہانہ پیدا کیا جا رہا ہے۔  حد تو یہ ہے کہ ہم نے اپنے سنتوں کو بھی تقسیم کر لیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے پوچھا ’والمیکی جینتی صرف والمیکی کالونی میں کیوں منائی جاتی ہے؟ ہم سب کو مل کر والمیکی جینتی بھی منانی چاہئے اور روی داس جینتی بھی منانی چاہئے۔‘‘
  موہن بھاگوت نے زور دیا کہ ’’   اختلافات کو ختم کرکے ہی ایک مضبوط سماج کا قیام عمل میں آ سکتا ہے۔  اس کیلئے سماجی ہم آہنگی اور باہمی ہمدردی ضروری ہے۔‘‘  انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو تلقین کی کہ وہ دلتوں کے پاس جائیں ان سے  دوستی کریں اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کریں۔  انہوں نے کہاکہ سماج کے تمام طبقات کو عوامی مقامات اور عبادتگاہوں کو یکساں طور پر استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ خاص کر مندر وغیرہ میں۔ یاد رہے کہ مراٹھا سماج  اس وقت  ریزرویشن کا مطالبہ کر رہا ہے اور اس کیلئے وہ بی جے پی کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ ایسی صورت میں اسمبلی الیکشن کے تئیں آر ایس ایس کی فکر اور بڑھ گئی ہے۔ موہن بھاگوت کی تقریر اسی کی طرف اشارہ کر رہی تھی۔ 
  بھاگوت نے  بنگلہ دیش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ’’بنگلہ دیش میں مظالم کے باوجود ہندو برادری متحد ہو کر اپنی بقا کیلئے سڑکوں پر اتری ۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ ‘‘انہوں نے عالمی سطح پر ہندوؤں کو متحد ہونے اور مدد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بنگلہ دیشی ہندو محفوظ رہ سکیں۔  بھاگوت نے کہا کہ کمزور ہونا ایک جرم ہے اور جہاں کہیں بھی ہم ہیں، ہمیں متحد اور طاقتور رہنا ہوگا ۔ بنگلہ دیش میں پھیلی بدامنی کی وجہ سے ہندو سماج پر جو مظالم ہو رہے ہیں، وہ بار بار دہرائے گئے۔ وہ (ہندو) سب اکٹھے ہوئے ۔اسی وجہ سے ہندو  وہاں (بنگلہ دیش) بچ گئے۔انہوں نے کہا، ’’جب تک غصے سے مظالم کرنے کی یہ بنیاد پرست فطرت موجود ہے۔ تب تک نہ صرف ہندو بلکہ تمام اقلیتیں خطرے میں ہوں گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK