بی جےپی لیڈر پرویش ورما پر خواتین میںدوتین کروڑ نقدبانٹنے کا الزام ، آپ لیڈر سنجے سنگھ نے ای ڈی اورسی بی آئی سے پوچھا کہ اتنی بڑی مقدار میں پیسوں کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود اب تک پرویش ورما کی رہائش گاہ پر چھاپہ کیوں نہیں مارا گیا؟
EPAPER
Updated: December 27, 2024, 9:41 AM IST | New Delhi
بی جےپی لیڈر پرویش ورما پر خواتین میںدوتین کروڑ نقدبانٹنے کا الزام ، آپ لیڈر سنجے سنگھ نے ای ڈی اورسی بی آئی سے پوچھا کہ اتنی بڑی مقدار میں پیسوں کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود اب تک پرویش ورما کی رہائش گاہ پر چھاپہ کیوں نہیں مارا گیا؟
دہلی میں ابھی اسمبلی الیکشن کیلئے تاریخوں کا اعلان بھی نہیں ہوا مگر تیاریاں اس حدتک عروج پر پہنچ گئی ہیں کہ ووٹ کیلئے رائے دہندگان میں تقسیم کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس ضمن میں کئی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کی لیڈر اور وزیراعلیٰ آتشی سنگھ نے بی جے پی پر ’’کیش فار ووٹ‘‘کا الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ نئی دہلی اسمبلی حلقے کے جھوپڑ پٹی کے علاقے میں زعفرانی پارٹی کی جانب سے خواتین میں فی کس ۱۱؍ سو روپے تقسیم کئے جارہے ہیں۔ آتشی سنگھ کا الزام ہے کہ پیسوں کی یہ تقسیم بی جےپی لیڈر پرویش ورما کی رہائش گاہ سے ہورہی ہے۔ پرویش ورما نے ووٹوں کیلئے پیسے بانٹنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد نے ۲۵؍ سال قبل راشٹریہ سوابھیمان سنستھا قائم کی تھی جو غریب خواتین کو ہر ماہ ۱۱؍ سو روپے کامالی تعاون فراہم کرتی ہے۔ عام آدمی پارٹی پر بے وجہ کی الزام تراشی کا الزام عائد کرتے ہوئے پرویش ورما نے طنز کیا کہ وہ کم از کم کیجریول کی طرح لوگوں میں شراب تو نہیں بانٹ رہے ہیں۔
آتشی سنگھ نے پرویش ورما کے گھر سے خواتین میں پیسوں کی تقسیم کے تعلق سے بد ھ کو کی گئی ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اس کا مقصد ووٹروں کو بی جےپی کے حق میں ہموار کرنا ہے۔ یہ تنازع اس وقت اور بھی زیادہ شدت اختیار کرگیا رکن پارلیمنٹ سورو بھاردواج نے بھی بی جےپی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر ووٹوں کو خریدنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ بھاردواج نے الزام لگایا کہ بی جےپی ’’رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے پیسوں کی اس تقسیم کیلئے وزیراعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جےپی صدر جے پی نڈا کو بھی مورد الزام ٹھہرایا اور بتایا کہ این جی او کے نام پر پیسوں کی تقسیم کے دوران ان کی تصویریں بھی استعمال کی گئیں۔
’آپ‘ لیڈر سنجے سنگھ نے اس ضمن میں ای ڈی اور سی بی آئی کے متحرک نہ ہونے پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ اتنی بڑی مقدار میں پیسوں کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود اب تک دونوں تفتیشی ایجنسیوں نے پرویش ورما کی رہائش گاہ پر چھاپہ کیوں نہیں مارا۔
پیسوں کی تقسیم کی جورپورٹیں سامنے آئی ہیں ان کے مطابق پرویش ورما نے بدھ کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بڑی تعداد میں خواتین میں پیسے بانٹے ہیں ۔ جن خواتین کو یہ رقم ملی ہے ان میں سے کچھ نے بتایا کہ انہیں یہ پیسے ’’لاڈلی یوجنا‘‘ کے تحت ملے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی میں بی جےپی کی حکومت نہیں ہے اور مرکزی حکومت کی ایسی کوئی اسکیم نہیں ہے۔ پرویش ورما کا کہناہے کہ پیسے ان کے والد کی این جی او نے بانٹے ہیں تاہم پیسوں سے بھرے جو لفافے خواتین کو دیئے گئے ہیں ان پر صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ ’’یہ میری پیاری بہنوں اور ماتاؤں کیلئے ہے، منجانب پرویش ورما۔‘‘لفافہ ملنے کے بعد بدھ کو ایک خاتون نے بتایا کہ ’’وہاں بہت بھیڑ ہے۔‘‘ا س کے کئی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آتشی سنگھ نےایک پوسٹ کیا ہے کہ ’’بی جےپی آج ووٹ کیلئے پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔پرویش ورما کے سرکاری بنگے ’’۲۰؍ وِزر پیلیس‘میں مقامی خواتین کو ۱۱؍ سو نقد دیئے جارہے تھے۔اس کے ساتھ مودی ،امیت شاہ کی تصویر اور کمل نشانی کا پرچہ بھی تھا۔ہمیں خبر ملی ہے کہ ابھی بھی گھر پر کروڑوں روپےنقدی پڑی ہے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کو فوری طور پر چھاپہ مار کرگرفتاریاں کرنی چاہئے۔‘‘عام آدمی پارٹی نے الزام تراشی تک محدور رہنے کے بجائے ای ڈی میں اس کی شکایت بھی درج کرادی ہے۔
منی لانڈرنگ ایکٹ کےتحت کارروائی کی مانگ
عام آدمی پارٹی نے پرویش ورما کے خلاف ای ڈی میں شکایت کردی ہے۔ای ڈی سے کی گئی شکایت میںسنجے سنگھ نے کہا ہےکہ دہلی کی خواتین رائے دہندگان کو’لاڈلی بہن یوجنا کارڈ‘پرویش ورما نے ۱۱۰۰؍روپے تقسیم کئے ہیں۔یہ خواتین ووٹرو ں کو راغب کرنے کیلئےکیاگیا ہے۔ یہ نقد رقم بانٹی گئی ہے۔سنجے سنگھ نے کہا کہ پرویش ورما اور دیگرنے خواتین میںدوسےتین کروڑ روپے نقد بانٹےہوں گے۔ سنجے سنگھ کے علاوہ دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی سنگھ نے بھی معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہےکہ نئی دہلی اسمبلی حلقے میںخواتین کو یہ روپےتقسیم کئے گئے ہیں۔انہوں نے ای ڈی اور سی بی آئی سےپرویش ورما کے گھر چھاپہ مارنے کی بھی اپیل کی ہے۔