• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مانسون کاڈیڑھ ماہ گزرگیا لیکن گرنا ڈیم کی سطح آب جوں کی توں!

Updated: July 24, 2024, 12:45 PM IST | Sharjeel Qureshi | Mumbai

اس ڈیم سے جلگاؤں اور مالیگاؤں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔گزشتہ ۵؍سال کے مقابلے میں امسال جولائی تک ڈیم کی سطح آب میں ریکارڈ کمی درج کی گئی۔

 Girna Dam, located in Nashik district, is the main source of water supply in two districts, this dam was constructed in 1969.  Photo: INN
ناسک ضلع میں واقع گرنا ڈیم، دو اضلاع میں پانی فراہمی کا اہم ذریعہ ہے، یہ ڈیم ۱۹۶۹ء میں تعمیر ہوا تھا۔ تصویر : آئی این این

مانسون کا تقریباً ڈیڑھ مہینے سے زیادہ کا وقفہ گزر گیا ہے لیکن گرنا ڈیم کی سطح آب میں اضافہ نہیں  ہوا ہے۔ ناسک ضلع میں  واقع اس ڈیم سے جلگائوں ضلع سمیت ناسک ضلع کے مالیگائوں ، ناندگائوں اور اطراف کے علاقوں کو پینے اور کاشت کاری کیلئے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ان دنوں   ڈیم کے کیچمنٹ ایریا اور اطراف میں کہیں بھی بارش کا اتا پتہ نہیں ہے۔ بادل گھرکر تو آتے ہیں  لیکن جم کر نہیں  برستے۔ اسی وجہ سے ڈیم کا ذخیرہ آب جوں  کا توں  ہے اور اس میں  کوئی اضافہ نہیں  ہوا ہے۔ گرنا پاٹھ بندھار محکمہ چالیس گائوں کی جانب سے حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ۴۰؍ دنوں کے دوران گرنا ڈیم کی سطح آب میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ فی الحال گرنا ڈیم کی سطح آب۱۱ء۷۴؍فیصد رہ گئی ہے۔ جو کہ گزشتہ ۵؍ سال کے اعداد و شمار کے مقابلے میں ریکارڈ کمی ہے۔ 
جون سے جولائی تک ذخیرہ آب کی صورتحال کیا ہوتی ہے؟
  ہر سال موسم باراں کی شروعات سے جولائی تک ڈیم کی سطح آب کتنی رہ جاتی ہے ؟ اس سوال کے جواب میں  نمائندہ انقلاب کو پاٹھ بندھارے محکمہ کی جانب سے بتایا گیا کہ’’ گزشتہ پانچ سال کے اعداد و شمار کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا ۲۰۲۰ء میں ۳۳ء۰۶؍ فیصد، ۲۰۲۱ء میں ۳۷ء۷۸؍ فیصد، ۲۰۲۲ء میں ۳۷ء۴۹؍ فیصد، ۲۰۲۳ء میں ۳۶ء۹۷؍ فیصد اور امسال ۲۰۲۴ء میں ماہ جولائی تک ۱۱ء۷۴؍ فیصد ہے۔ جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈتوڑ کمی ہے۔ 
گرنا ڈیم اب تک کتنی بار صدفیصد بھرا ہے؟
دھیان رہے کہ گرنا ڈیم ۱۹۶۹ءمیں تعمیر کیا گیا ہے، تب سے اب تک۱۲؍ بار ایسا ہوا ہے کہ یہ صدفیصدبھر ا ہے۔ ۲۰۱۹ء سے ۲۰۲۲ء تک مسلسل۴؍ مرتبہ یہ ۱۰۰؍ فیصد بھراہے۔ قبل ازیں  یہ ۱۹۷۳ءمیں پہلی مرتبہ ۱۰۰؍ فیصدبھرا تھا۔ یاد رہے کہ یہ ڈیم مٹی سے تعمیر کیا ہوا ہےجس کی وجہ سے اس کی یہ شناخت الگ ہے۔ 
گرنا ڈیم میں  پانی کہاں  سے آتا ہے اور کہاں کہاں  فراہم کیا جاتا ہے؟
 گرچہ گرنا ڈ یم ناسک ضلع میں واقع ہے، لیکن اس کا سب سے زیادہ فائدہ جلگاؤں ضلع کو ملتا ہے۔ ڈیم سے ضلع میں ۱۸۸؍ واٹر سپلائی اسکیموں کا واحد ذریعہ گرنا ڈیم ہے اور پچھلے سال ڈیم صرف۵۶؍ فیصد بھرا تھا۔ حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق ڈیم کاوہ درمیانی منصوبہ جنہیں ’ اَپ اسٹریم‘ کہا جاتا ہے وہ بھی خشک ہے۔ ڈیم کے اپ اسٹریم میں پوندانہ، کیلزار، تھینگولا، ناگاساکیا، چنکاپور اور ہرن باری جیسے ڈیم ہیں۔ ان میں سے پوندانہ اور چنکا پور پروجیکٹ ابھی تک خشک ہیں اور اگر یہ’ اوور فلو‘ ہو جائیں تو گرنا ڈیم کی سطح آب تیزی سے بڑھ جاتی ہے۔ ساتھ ہی ڈیم کے ’کیچمنٹ ایر‘ کہہ جانے والے مالیگاؤں، کلون، باگلان کے علاقوں میں بھی شدید بارش کی صورت میں گرنا ڈیم میں پانی کی آمد بڑھ جاتی ہے۔ 
گرنا ڈیم کی ذخیرہ اندوزی کی استعداد کتنی ہے؟
 ڈیم میں پانی کی ذخیرہ اندوزی کی استعداد ۲۱؍ ہزار ۵۰۰؍ ملین مکعب ہے۔ اس میں ’ڈیتھ واٹر (مردہ پانی) کو چھوڑ کر۱۸؍ ہزار۵۰۰؍ ملین مکعب قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ہے۔ اگر ڈیم میں وافر مقدار میں پانی ذخیرہ ہو جائے تو نہ صرف علاقے میں پینے کے پانی کی پریشانی دور ہو جائے گی بلکہ کسانوں کو بھی کافی فائدہ پہنچتا ہے۔ یاد رہے کاشتکاری کیلئے۳؍ روٹیشن چھوڑے جاتے تھے جبکہ پینے کے پانی کیلئے۴؍روٹیشن مختص ہے جو اس مرتبہ پورےکے پورے دئیے گئے۔ مگر آبپاشی کیلئے ایک بھی روٹیشن نہیں دیا گیا ہے۔ جبکہ ڈیم اوور فلو ہونے کی صورت میں پینے کیلئے ۶؍اور زراعت کیلئے ۴؍ روٹیشن دئیے جاتے ہیں۔ فی الحال اطمینان بارش نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے ہنگامی روٹیشن بھی چھوڑا جاسکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK