یواین- ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ ایک بار پھر جنگ چھڑجانے سے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: December 07, 2024, 1:19 PM IST | Agency | Damascus
یواین- ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ ایک بار پھر جنگ چھڑجانے سے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ ہوا ہے۔
شام کی مسلح افواج اور حیات تحریر الشام دہشت گرد گروہ کے درمیان جاری لڑائی کے باعث شمال مغربی علاقوں میں۲؍لاکھ ۸۰؍ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔حماۃ اور اطراف میں جاری حکومتی اور باغی فورسیز میں لڑائی کے سبب بہت سے لوگوں نے جان کے خطرے کے پیش نظر اپنا گھربار چھوڑدیا ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے اس تعلق سے جمعرات کو ایکس پرایک پوسٹ شیئر کی، جس میں کہا کہ ’’ شام میں جنگ زدہ علاقوں سے۲؍لاکھ ۸۰؍ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جس سے برسوں سے چلی آرہی تکالیف میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ڈبلیو ایف پی ان خاندانوں کو کھانا مہیا کرارہی ہے لیکن ہمیں بڑھتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے۔‘‘ رفاہی کام انجام دینے والی تنظیم نے کہا کہ ’’ڈبلیو ایف پی تمام ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کیلئے محفوظ سپلائی کوریڈورز پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘