• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں ۵۰؍ سے زائد دراڑیں ، سنیتا ولیمز کی جان کو خطرہ

Updated: November 16, 2024, 10:16 PM IST | New York

امریکی خلائی ادارہ ناسا نے الرٹ جاری کیا، خلائی اسٹیشن پر موجود کئی خلابازوں کی جان خطرے میں پڑ گئی ہے ، کچھ جگہوں پر رِسائو کی بھی اطلاعات ہیں

Indian-origin astronaut Sunita Williams has been stuck in the space station for the past several months
ہند نژاد خلاءباز سنیتا ولیمز گزشتہ کئی ماہ سے خلائی اسٹیشن میں پھنسی ہوئی ہیں

خلاء میں موجود بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ، جہاں فی الحال ہند نژاد خلاء باز سنیتا ولیمز اپنے ساتھی کے ساتھ پھنس گئی ہیں، میں  ۵۰؍ سے زائد دراڑوں کا سنسنی خیز الرٹ امریکی خلائی ادارہ ناسا نے جاری کیا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ دراڑ ۲۰۱۹ء میں پہلی مرتبہ سامنے آئی تھی لیکن تب اتنی بڑی نہیں تھی کہ اس سے کوئی خطرہ ہوتا لیکن اب یہ کافی بڑی ہو گئی ہے اور اس کی وجہ سے خلائی اسٹیشن کے اس حصے میں دیگر دراڑیں پیدا ہو گئی ہیں اور ان سے گیس کارسائو ہو رہا ہے ۔ اس صورتحال سے ناسا کافی فکر مند ہے۔ اس سلسلے میں `ناسا کی ایک رپورٹ لیٖک ہو گئی ہے جس میں انکشاف ہوا کہ خلائی اسٹیشن پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ساتھ ہی سنیتا ولیمز سمیت یہاں موجود خلابازوں کی جان پر بھی خطرہ بن گیا ہے۔ فی الحال یہاں سنیتا ولیمز سمیت ۷؍ خلاء باز ہیں۔ 
 روس کی طرف سےخلائی اسٹیشن  میں مائیکرو وائبریشن کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ `ناسا نے اس پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلائی اسٹیشن سے بڑی مقدار میں گیس لیٖک ہو رہی ہے۔ یہ لیٖک۲۴؍ گھنٹے میں ۱ء۷؍ کلوگرام گیس لیک کے برابر ہے جو تشویشناک ہے۔  بتایا جاتا ہے کہ خلائی اسٹیشن پر موجود    ماڈیول پر سب سے پہلے رسائو شروع ہوا تھا ۔ ڈاکنگ پورٹ تک جانے کے  لئے یہ  ایک سرنگ ہے۔ اس کا کنٹرول روس کے پاس ہے۔ اس رساؤ کی وجہ کیا ہے، اس پر  ناسا اور روسی ایجنسی راسکوموس کے درمیان  فی الحال اختلاف ہیں۔
  `ناسا  کے خلاباز باب کیبن نے رساؤ  پر گہری فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رساؤ کو روکنے کیلئے آپریشن چلانے سے کچھ وقت کیلئے راحت مل سکتی ہے لیکن یہ مستقل حل نہیں ہے۔   فی الحال  یہاں موجود خلائی مسافروں کو پوری طرح سے الرٹ رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ 

nasa Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK