• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سیبی کے ۵۰۰؍ سے زائد ملازمین کا مادھوی پوری پر توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کا الزام

Updated: September 05, 2024, 8:38 AM IST | New Delhi

ان ملازمین نے وزارت مالیات کو مشترکہ خط لکھا ، کہا کہ نہ صرف مادھوی پوری بلکہ دیگر اعلیٰ افسران بھی سرعام ڈانٹنے ، چیخنے اور تذلیل کرنے کا رویہ اپناتے ہیں

After the Hindenburg Report, problems have arisen for Madhavi Puri
ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد مادھوی پوری کیلئے مشکلات ہی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں

مرکزی ادارہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی)کے ملازمین نےمرکزی حکومت کو ایک خط لکھا ہے ، جس میں ادارے میں کام کے انتہائی خراب ماحول کی شکایت کی گئی ہے۔ انگریزی اخبار دی اکنامک ٹائمز کی خبر کے مطابق سیبی کے ۵۰۰؍ سے زائد ملازمین نے یہ خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیبی میں اعلیٰ عہدوں پر فائز  افسران کی طرف سے دفتری میٹنگز کے دوران اپنے ماتحتوں  پرچیخنا، انہیں ڈانٹنا اور سرعام  ذلیل کرنا  عام سی بات بن گئی ہے۔ ہر چندکہ یہ خط گزشتہ ماہ ۶؍ اگست کو لکھا گیا تھا لیکن گزشتہ روز ہی منظر عام پر آیا ہے۔ اس خط کے حوالے سے کیا کارروائی ہوئی یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں سیبی نے صرف اتنا کہا ہے کہ ملازمین سے لگاتار مکالمہ کرنا اور ان  کےمسائل کو حل کرنا ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے اور یہ مسئلہ حل بھی ہو گیا ہے۔
 وزارت خزانہ کو لکھے گئے پانچ صفحات کے خط میں سیبی کے گروپ ’اے‘ کے آدھے سے زیادہ افسران و ملازمین جن کی تعداد تقریباً ۵۰۰؍ہے، نے کہا ہے کہ گزشتہ ۲؍ سے ۳؍سال کے دوران  جب سے مادھوی پوری  بورڈ میں مقرر ہوئی ہیں اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران کی جانب سے چیخنا چلانا، ڈانٹ ڈپٹ کرنا اور سرعام تذلیل کرنا عام بات ہو گئی ہے۔   ان سب کی وجہ سے ملازمین کی نفسیاتی صحت متاثر ہو رہی ہے۔خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ پہلے اس طرح کے کچھ ہی کیسیز آفس کے مینٹل ہیلتھ کنسلٹنٹ کے پاس آتے تھے لیکن اب ایسے کیسیز کی تعداد کئی گنا بڑھ گئی ہے۔  ملازمین نے کہا ہے کہ بغیر دلیل کے ہدف تبدیل کردینا  اور غیرحقیقی کام کا بوجھ بڑھانا ملازمین کو ہراساں کرنے کا ایک طریقہ بن گیا ہے۔ ملازمین کی ناراضگی کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سیبی کی چیئرپرسن مادھوی  پوری پہلے ہی تنازع کا شکار ہیں۔  

sebi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK