ممبئی مضافات کے کلکٹر نے بتایا کہ شیواجی نگر اور جوگیشوری میں سب سے زیادہ ۲۲؍ جبکہ ولے پارلے اور چمبور میں سب سے کم۶؍امیدوار میدان میں ہوںگے
EPAPER
Updated: November 04, 2024, 11:19 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ممبئی مضافات کے کلکٹر نے بتایا کہ شیواجی نگر اور جوگیشوری میں سب سے زیادہ ۲۲؍ جبکہ ولے پارلے اور چمبور میں سب سے کم۶؍امیدوار میدان میں ہوںگے
ممبئی مضافات کے کلکٹر راجندر شِرساگر نے اسمبلی الیکشن ۲۰۲۴ء کیلئے امیدواروں کے نام واپس لینے کے آخری دن کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الیکشن سے متعلق مختلف تفصیلات فراہم کیں۔
سب سے زیادہ اور سب سے کم امیدوار
راجندر شرساگر، جو ضلع مضافات کے ایڈیشنل الیکشن آفیسر بھی ہیں نے ۴؍ نومبر، پیر بطور امیدوار نام واپس لینے کی آخری تاریخ تک کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شیواجی نگر مانخورد میں ۲۲؍ اور جوگیشوری میں بھی ۲۲؍ امیدوار الیکشن لڑیں گے جو مضافات کے کسی بھی حلقہ انتخاب میں امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے برخلاف ولے پارلے اور چمبور میں امیدواروں کی تعداد سب سے کم یعنی ۶؍ ہے۔امیدواروں کی تعداد کے حساب سے ۲۶؍ حلقہ انتخاب میں ۶؍ جگہوں پر امیدواروں کی تعداد ۱۵؍ سے زیادہ ہے۔ چونکہ ایک ’ای وی ایم‘ (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) میں ۱۵؍ امیدواروں کے نام کی سہولت دستیاب ہوتی ہے اس لئے ۶؍ حلقہ انتخاب کے ہر بوتھ پر ایک کی جگہ ۲؍ ای وی ایم فراہم کی جائے گی۔
امیدواروں کی تعداد ۳۱۵
انہوں نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات کیلئے باندرہ سے شروع ہوکر بوریولی تک کے علاقوں میں الیکشن لڑنے کیلئے کُل ۴۷۸؍ امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا جن میں سے جانچ کے بعد ۱۱۰؍ افراد کی درخواستیں نامنظور کردی گئیں جس سے ۳۶۸؍ امیدوار بچے تھے لیکن آخری دن تک ۵۳؍ امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لئے جس سے امیدواروں کی حتمی تعداد ۳۱۵؍ ہوگئی ہے۔
موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ووٹ ڈالنے کا وقت صبح ۷؍ بجے سے شام ۶؍ بجے تک رہے گا اور ووٹروں کو ووٹنگ بوتھ پر موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے اس لئے یا تو فون گھر پر رکھ کر آئیں یا پھر کسی کو ساتھ لے کر آئیں جو بوتھ کے باہر ان کا فون سنبھال کر اپنے پاس رکھ سکے۔
ویٹنگ ایریا کا انتظام
راجندر شرساگر کے مطابق بوتھ میں جانے کے بعد ایک شخص کو ووٹ دینے میں تقریباً ۴۵؍ سیکنڈ کا وقت لگتا ہے۔ زیادہ وقت نام وغیرہ ڈھونڈنے میں صرف ہوتا ہے اس لئے اگر کہیں بھیڑ بھاڑ زیادہ ہو تو ووٹروں کیلئے بوتھ سے قریب کرسی یا خیمہ میں بیٹھنے اور انتظار کرنے کی سہولت مہیا کی جائے گی اور قطار میں کھڑے افراد کو پینے کے پانی فراہم کرنے کا بھی نظم کیا گیا ہے۔
پوسٹل بیلیٹ کا انتظام
معذور اور ۸۵؍ سال سے زیادہ عمر کے ۴؍ ہزار ۴۱۶؍ افراد نے گھر پر سے ووٹ دینے کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست دی تھی جن میں سے ۴؍ ہزار ۳۵۳؍ درخواستیں قبول کی گئی ہیں۔ ان کے علاوہ الیکشن ڈیوٹی انجام دینے والے ۶۰؍ہزار سے زیادہ سرکاری ملازمین نے بیلیٹ پیپر سے ووٹ دینے کی درخواست کی ہے جبکہ پولیس اہلکار اور افسران سے بھی تقریباً ۳۰؍ ہزار درخواستیں موصول ہونے کا امکان ہے اور ان سب کیلئے پوسٹل بیلیٹ پیپرسے ووٹ دینے کا انتظام کیا جائے گا۔