Updated: March 26, 2024, 8:37 PM IST
| Moscow
ماسکو، روس میں موسیقی کے ایک پروگرام کے دوران ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ایک ۱۵؍ لڑکے اسلام خلیلوف نے تقریباً ۱۰۰؍ لوگوں کی جان بچائی۔ جزوقتی ملازمت کرنے والے لڑکے نے حملہ کے دوران جان بچاکر بے سمت بھاگتے لوگوں کو محفوظ مقام پر جانے میں رہنمائی کی۔ وہ چیخ چیخ کر لوگوں کو صحیح سمت کی جانب رہنمائی کر رہا تھا۔ وائرل ویڈیو نے اسے قوم کا ہیرو بنا دیا ہے۔
اسلام خلیلوف کی حکومت کی جانب سے حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ تصویر: ایکس
ایک بہادرانہ اقدام میں ایک ۱۵؍سالہ لڑکے نے ماسکو کے کروکس سٹی ہال میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے دوران ۱۰۰؍سے زیادہ جانیں بچائیں جس میں جمعہ کو کم از کم ۱۴۳؍افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ عالمی میڈیا میں اسے ’’کنسرٹ آف بلڈ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ایک وائرل ویڈیو میں اسلام خلیلوف نامی ایک ۱۵؍ سالہ لڑکا جو اس مقام پر ایک جزوقتی روم اٹینڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے جہاں اسلامک اسٹیٹ کے بندوق برداروں نے فائرنگ کی تھی، کو خوفزدہ پکنک راک بینڈ کنسرٹ میں جانے والوں کو بحفاظت باہر نکلنے میں مدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خلیلوف کو چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے ’’اس طرف، اس طرف، اس طرف۔ ‘‘ جب وہ لوگوں کو دالان کے نیچے ہنگامی راستے کی طرف لے جارہا تھا۔ وہ تیز آواز سے بے تحاشا بھاگتے ہوئے لوگوں کو محفوظ راستے پر جانے کی ہدایت دے رہا تھا۔ ویڈیو میں اس کی آواز سنی جا سکتی ہے کہ ’’ہر کوئی اس راستے پر جائے! وہاں ہر کوئی! ایکسپو، ایکسپو کی طرف!‘‘
اس نے روسی خبر رساں ایجنسی رپٹلی کو بتایا کہ جب وہ کام کر رہا تھا تو اس نے لوگوں کے ہجوم کو سیڑھیوں اورخود کار زینوں کی جانب بھاگتے دیکھا۔ اس غیر معمولی صورتحال نے اسے خبردار کیا کہ پنڈال کے اندر کچھ ہو رہا ہے۔ خلیلوف نے کہا کہ میں نے کسی کو پیچھے نہیں چھوڑا۔ سچ کہوں تو میں خود کو ہیرو نہیں سمجھتا۔ یہ صرف میرے کام کا حصہ تھا۔ سو لوگوں کےمرنے سے بہتر ہے کہ خود کو قربان کردوں۔ ‘‘
نوجوان نے مزید کہا کہ وہ اور اس کی والدہ ابھی تک اس افسوسناک واقعے سے صدمے میں ہیں۔ اس نے انکشاف کیا کہ اس کے سامنے ایک شخص کو گولی ماری گئی۔ اس سے وہ خوفزدہ ہو گیا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں وہ اور دیگر افراد مارے جائیں گے۔ اس بہادری کیلئے خلیلوف کو روسی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور روسی مسلمانوں کے روحانی پیشوا مفتی شیخ راول غین الدین سے بھی حوصلہ افزائی کی ہے۔