جلوس کے راستہ میں آنے والی شاہجہانپور کی ۶۰؍ سے زائد اور سنبھل میں ۱۰؍ مساجد کو ڈھانک دیاگیا، جامع مسجد بھی شامل
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 11:04 PM IST | Sambhal
جلوس کے راستہ میں آنے والی شاہجہانپور کی ۶۰؍ سے زائد اور سنبھل میں ۱۰؍ مساجد کو ڈھانک دیاگیا، جامع مسجد بھی شامل
ہولی اور رمضان کا دوسرا جمعہ ایک ہی دن پڑنے کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کے تحت جہاں اتر پردیش کے اکثر اضلاع میں جمعہ کی نماز میں تاخیر کا فیصلہ کیاگیا ہے وہیں انتظامیہ نے ہولی کے جلوس کے راستے میں آنےوالی مساجد کو ترپال سے ڈھک دیا ہے۔ شاہجہاںپور میں ۶۰؍ سے زائد اور سنبھل میں ۱۰؍ مساجد کو ڈھانکا گیاہے۔ ان میں سنبھل کی تاریخی شاہی جامع مسجد بھی شامل ہے۔ انتظامیہ نے اس کا مقصد امن و امان کوبرقرار رکھنا اور مذہبی مقامات کی حفاظت کو یقینی بنانا بتایاہے۔
دعویٰ کیاگیا ہے کہ مذہبی لیڈروں اور مقامی حکام کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے تاکہ مساجد رنگوںسے محفوظ رہیں اور علاقہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے۔ شاہجہاں پور میں ہولی کی ایک منفرد روایت ہے، جہاں تقریباً ۱۰ کلومیٹر طویل جلوس کے دوران `جوتا مار ہولی کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس تقریب میں ہزاروں لوگ شریک ہوتے ہیں جو اکثر بے قابو ہجوم کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ اس تناظر میں ضلعی انتظامیہ نے مساجد کو نقصان سے بچانے اور تقریبات کو پرامن رکھنے کیلئے مقامی مذہبی لیڈران کے ساتھ مل کر احتیاطی تدابیر کے طور پر مساجد اور دیگر مذہبی مقامات کو ترپال سے ڈھانپنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام نے ہولی کے موقع پر مزید سیکوریٹی اقدامات کا بھی وعدہ کیا اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور ڈرون کے ذریعے مذہبی مقامات کی مسلسل نگرانی کرنے کا اعلان کیا۔ شاہجہاں پور کے ایس پی راجیش ایس نے عوام کو یقین دلایا کہ ہم نے مساجد کو ڈھانپ دیا ہے اور تمام مذہبی مقامات کے اطراف خصوصی سیکوریٹی اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔ ہم ویڈیو گرافی اور ڈرون کے ذریعے بھی نگرانی کریں گے ۔ انہوں نے اس ضمن میں اقلیتی برادری کے تعاون کو قابل تعریف قراردیا۔
اُدھرسنبھل میں ہولی کا چوپائی جلوس جن راستوں سے گزرے گاان راستوں پر واقع مساجد کوبھی انتظامیہ نے ڈھانکنے کافیصلہ کیا ہے۔ مجموعی طور پر جامع مسجد سمیت ۱۰؍ مساجد پر ترپال ڈال دی گئی ہے ۔ اے ایس پی شریش چندر نےبتایا کہ جن راستوں سے ہولی کا چوپائی جلوس گزرے گا ان راستوں پر واقع مذہبی مقامات کو دونوں جماعتوں کی رضامندی کے بعد ڈھک دیا گیا ہے۔