• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ پر فائرنگ کا مقصد ہنوزواضح نہیں: تفتیشی ایجنسیاں 

Updated: July 16, 2024, 1:21 PM IST | Agency | Washington

امریکی سینیٹ کی ہوم لینڈ سیکوریٹی کمیٹی حملے اور سیکوریٹی میں ناکامی کی تحقیقات کرے گی،۲۰؍سالہ حملہ آورکے گھر اور گاڑی سے دھماکہ خیز اشیاء برآمد۔

Police officers inspect a meeting hall after a shooting in downtown Butler. Photo: INN
بٹلر شہر میں فائرنگ کے بعد پولیس اہلکارجلسہ گاہ کا جائزہ لیتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پرہونیوالی فائرنگ معاملے میں  تفتیشی ایجنسیوں  نے کئی اہم سراغ ملنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اب تک وہ یہ معلوم نہیں کرسکیں  کہ آیا حملہ آور نے سابق صدر کو نشانہ کیوں بنایا؟ سنیچر کو یہ سنسنی خیز واردات اس وقت انجام دی گئی تھی جب ٹرمپ، بٹلر میں  انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران ان پر فائرنگ ہوئی جس سے وہ زخمی ہوگئے، گولی ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔ خیال رہے کہ فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا۔ ایک دیگر رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ کی ہوم لینڈسیکوریٹی کمیٹی ٹرمپ پرقاتلانہ حملے اورسیکوریٹی کی ناکامی کی تحقیقات کرے گی۔ 
مشتبہ حملہ آور کی شناخت کرلی گئی 
 اس سنسنی خیز معاملے میں  امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے بتایا کہ ڈونالڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا۲۰؍ سال کا مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے جو ر یاست پینسلوینیا کا ہی رہائشی ہے۔ تاہم ابھی حملہ کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ایف بی آئی کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ کی ریلی میں مشتبہ حملہ آورنے اکیلے سب کچھ کیا، حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کوئی دھمکی آمیز موادنہیں ملا ہے۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بم اسکواڈنے حملہ آور کی گاڑی سے مشکوک ڈیوائس قبضے میں لے لیا ہے، حملہ آور نے جو بندوق استعمال کی اسے اس کے والد نے قانونی طور پر خریدا تھا۔ اس کے علاوہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ حملہ آور تھامس کروکس کا کوئی فوجی بیک گراؤنڈ نہیں، حملہ آور کی گاڑی میں دھماکہ خیز اشیاء بھی تھیں، گاڑی ٹرمپ کی ریلی کے مقام سے نزدیک کھڑی کی گئی تھی۔ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے ملزم تھامس کروک کے گھر اور گاڑی سے دھماکہ خیز مادہ برآمد کیا گیا ہے۔ پنسلوانیا پولیس نے اتوار کو بتایا ہے کہ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے مرتکب تھامس میتھیو کروکس کے گھر سے دھماکہ خیز مواد ملا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: قاتلانہ حملے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کے حوصلے بلند، بائیڈن کی میٹنگیں منسوخ

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ حکام کو کروکس کی کار میں دھماکہ خیز مواد ملا ہے۔ اخبار نے یہ بھی اطلاع دی کہ مجرم جس کار کو چلا رہا تھا وہ سنیچر کو پنسلوانیا کے بٹلر میں ٹرمپ کی ریلی کے قریب کھڑی تھی۔ پولیس کو ٹرمپ کے شوٹر کے مقام کے قریب مشکوک پیکیجز ملنے کی رپورٹس موصول ہوئیں جس سے پولیس کو بم ٹیکنیشن بھیجنے کا خیال آیا۔ امریکی اخبار کے مطابق تفتیش کاروں نے جائے وقوع کا جائزہ بھی لیا اور کروکس کے گھر کی بھی تلاشی لی۔ ایف بی آئی کے دفتر کے مطابق قاتلانہ حملے کا مرتکب تھامس میتھیو کروکس تھا اور سیکوریٹی اہلکاروں   نے اسے جائے وقوع پر گولی مار کر ہلاک کر یاد۔ سیکریٹ سروس نے اتوار کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ مشتبہ شخص نے اونچے مقام سے کئی بار فائرنگ کی۔ کروکس نے ٹرمپ سے تقریباً ٍ۱۰۰؍ میٹر دور ایک عمارت کی چھت سے فائرنگ کی۔ ایک امریکی اہلکار اور تفتیش سے واقف ایک اور شخص نے بتایا کہ کروکس نے اے آر۱۵؍ نیم خودکار رائفل کا استعمال کیا۔ 
 سیکریٹ سروس کو الرٹ کیا تھا: عینی شاہد
 بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ پنسلوینیا میں بٹلر کے مقام پر انہوں نے ایک بظاہر رائفل بردار کو ریلی کے سیکوریٹی حصار سے باہر قریبی چھت پر چڑھتے ہوئے دیکھ کر پولیس اور امریکی سیکریٹ سروس کو الرٹ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ 
ٹرمپ کی سیکوریٹی کا انتظام کیسے ہوتا ہے؟
  خیال رہے کہ سابق صدر اور رپبلکن صدارتی امیدوار کے طور پر، ٹرمپ کو بنیادی طور پر سیکریٹ سروس کی جانب سے سیکوریٹی کی سہولت حاصل ہے۔ ٹرمپ کی زیادہ تر انتخابی مہم کے دوران مقامی پولیس، خفیہ سروس کی مدد کرتی ہے۔ ٹرمپ کی بہت سی ریلیوں میں ہزاروں سامعین شامل ہوتے ہیں، جو زیادہ تر کھلے مقام پر ہوتی ہیں اور گھنٹوں جاری رہتی ہیں۔ ایونٹ سے پہلے، ایجنٹ بموں یا دیگر خطرات کیلئے اس مقام کوا سکین کرتے ہیں اور ٹرمپ ہمیشہ ایک گاڑیوں کے قافلے میں وہاں پہنچتے ہیں۔ سیکوریٹی اہلکار عام طور پر ایک دائرے کے طور پر رکاوٹیں لگاتے ہیں اور تمام شرکا کو پنڈال میں داخل ہونے کے لیے میٹل ڈیٹیکٹر سے گزارا جاتا ہے۔ مسلح حفاظتی ایجنٹ تمام شرکاء کے پاس موجود بیگز اور یہاں تک کہ بٹوؤں کی بھی تلاشی لیتے ہیں۔ ریلی کے بہت سے شرکا کی جامع تلاشی بھی لی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ پر ہونے والے حملے سے ایسا لگتا ہے کہ مسلح شخص حفاظتی حصار سے باہر تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK