• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی میں داخلے کے نئے راستوں پرگاڑی والوں کو ٹول دینا ہوگا!

Updated: October 18, 2024, 12:07 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پانچ مقامات پر ٹول بند کئے گئے ہیں لیکن لوگ شہرمیں آمدورفت کیلئے سمردھی مہامارگ اوراٹل سیتو کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کی تعمیر کے اخراجات وصول کرنے کیلئے ٹول لیا جارہا ہے۔

Atal Setu (Mumbai Trans Harbor Link Road) connecting Mumbai and Navi Mumbai. Photo: INN
ممبئی اور نوی ممبئی کوجوڑنے والا اٹل سیتو (ممبئی ٹرانس ہاربرلنک روڈ)۔ تصویر : آئی این این

حکومت مہاراشٹر کے اعلان پر ۱۵؍ اکتوبر سے ممبئی میں داخل ہونے والے تمام ۵؍ اِنٹری پوائنٹ پر واقع ٹول ناکوں پر چھوٹی گاڑیوں کیلئے ٹول کی وصولی بند کردی گئی ہے۔ یہ اعلان اسمبلی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق نافذ ہونےسے محض چند گھنٹے قبل کیا گیا جس سے یہ تو اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت اس فیصلے سے الیکشن میں فائدہ اٹھانا چاہتی ہے لیکن باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ ’ٹول معافی‘ کے باوجود ممبئی میں داخلہ مفت نہیں ہے حتیٰ کہ باندرہ ورلی سی لنک پر ٹول ہونے کی وجہ سے شہر کی حدود میں بھی بغیر ٹول کے آمدورفت ممکن نہیں۔ 
 ریاستی حکومت کے ’اَربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ‘ (یو ڈی ڈی) نے ٹول معافی نافذ ہونے سے محض ایک روز قبل یعنی پیر، ۱۴؍ اکتوبر کو ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے ’ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ (ایم ایم آر ڈی اے) کو اس بات کی اجازت دے دی کہ جب بوریولی اور تھانے کے درمیان آمدورفت کیلئے سنجے گاندھی نیشنل پارک کے نیچے سے گزرنے والی دوہری سرنگ تعمیر ہوجائے تو اسے استعمال کرنے کیلئے ٹول وصول کیا جاسکتا ہے۔ 
 ایک اندازے کے مطابق جب ۱۰؍ کلو میٹر سے زیادہ طویل یہ دوہری سرنگ تیار ہوجائے گی تو اسے استعمال کرنے سے تھانے سے بوریولی کے درمیان کا سفر ۱۵؍ منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔ فی الوقت ان دونوں مقامات کے درمیان سڑک کے ذریعہ سفر کرنے میں ڈیڑھ سے ۲؍ گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔ چونکہ اس راستےسے وقت اور ایندھن کی بچت ہونے کا امکان ہے اس لئے لوگ روایتی راستے، جس پر ٹول معاف کردیا گیا ہے، سے گزرنے کے بجائے اس راستے کو استعمال کرنے کو ترجیح دیں گے اور اس پر انہیں ٹول دینا ہوگا۔ 
 اسی طرح ناگپور اور ممبئی کے درمیان آمدورفت کو آسان بنانے کیلئے ’مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن‘ (ایم ایس آر ڈی سی) نے ’ہندو رِدئے سمراٹ بالا صاحب ٹھاکرے مہاراشٹر سمردھی مہامارگ‘ جسے عام طور پر سمردھی مہامارگ کہا جاتا ہے، کی تعمیر کی ہے۔ اس کا جتنا حصہ شروع کیا جاچکا ہے اس پر چھوٹی گاڑیوں، جن کیلئے ٹول معاف کیا گیا ہے، کی آمدورفت کیلئے فی کلو میٹر ۲ء۷۹؍ روپے کے حساب سے ٹول ادا کرنا پڑتا ہے۔ چونکہ یہ طویل سڑکوں کا بہت وسیع پروجیکٹ ہے اس لئے فی الحال اس پر ۳؍ مقامات پر ٹول ناکے ہیں جہاں سے اس سڑک پر داخل ہونا اور باہر نکلنا ممکن ہے اور اس کیلئے ٹول ادا کرنا ہوتا ہے۔ اس نئے راستے پر دسمبر۲۰۲۲ء سے مارچ ۲۰۲۴ء تک ۱۲۸۲؍ حادثات ہوئے ہیں جن میں ۱۳۵؍افراد جان گنوا چکے ہیں۔ 
 ایک دیگر اہم پروجیکٹ ’اٹل بہاری واجپئی سیوڑی نہوا شیوا اٹل سیتو‘ ہے جو ممبئی میں سیوڑی کو نوی ممبئی کے نہوا شیوا سے جوڑتا ہے۔ اس پر سفر سے بھی ۲؍ گھنٹوں کا سفر تقریباً ۲۰؍ منٹ سے آدھے گھنٹہ میں  طے ہوسکتا ہے۔ لیکن جن گاڑیوں کا ٹول فی الحال معاف کیا گیا ہے ان گاڑیوں کو اس پرایک طرف سفر کیلئے ۲۵۰؍ روپے اور ایک بار میں دونوں طرف آنے جانے کا ٹول ادا کرنے پر ۳۷۵؍ روپے ٹول دینا ہوتا ہے۔ 
 اگرچہ قلب شہر ممبئی میں تعمیر کئے گئے کوسٹل روڈ کو چونکہ ’برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن‘ نے تعمیر کیا ہے اس لئے اس پر آمدورفت کیلئے کوئی ٹول نہیں ہے لیکن کوسٹل کو ’باندرہ ورلی سی لنک‘ (بی ڈبلیو ایس ایل) سے جوڑا گیا ہے اس لئے جنوبی ممبئی سے اگر ممبئی کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ بھی جانا ہو یا اس سے آگے دیگر مقام پر جانا ہو تو اس پر ایک طرف کا ٹول ۱۰۰؍ روپے ادا کرنا ہوتا ہے۔ 
چونکہ نئے راستوں کے پروجیکٹ اسی مقصد کے تحت تعمیر کئے جارہے ہیں کہ لوگ ٹریفک سے بچ کر کم وقت میں آمدورفت کرسکیں اس لئے چاہے یہ راستے پرانے ٹول سے گزرتے ہوں یا نہیں لیکن لوگوں کو کسی نہ کسی صورت ٹول ادا کرنا ہی پڑ رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK