وزیراعظم کا مشورہ، پرانی عمارت میںآخری دن کو اب تک کے ۷؍ ہزار ۵۰۰؍ اراکین پارلیمان کے نام وقف کیا
EPAPER
Updated: September 19, 2023, 9:05 AM IST | New Delhi
وزیراعظم کا مشورہ، پرانی عمارت میںآخری دن کو اب تک کے ۷؍ ہزار ۵۰۰؍ اراکین پارلیمان کے نام وقف کیا
وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے ۵؍ روزہ خصوصی اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا میں کی گئی ایک گھنٹہ سے زائد اپنی تقریر میں پرانی عمارت کی’ایک ایک اینٹ‘ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ’’نئی امید اور اعتماد‘‘ کے ساتھ نئی عمارت میں پارلیمنٹ کی منتقلی کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے ۷۵؍ سالہ جمہوری سفر کو یاد کرتے ہوئے پرانی عمارت میں کارروائی کے آخری دن کو اب تک کے ۷؍ ہزار ۵۰۰؍ اراکین پارلیمان کے نام وقف کردیا۔
مودی نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں کہا کہ اس(پرانی) عمارت کی تعمیر کا فیصلہ غیر ملکی حکمرانوں کا تھا، لیکن ہم اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اس کی تعمیر میں میرے ہم وطنوں کا پسینہ لگا، محنت میرے ہم وطنوں کی لگی تھی اور پیسے بھی میرے ملک کے لوگوں کے لگے تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ ہمارے۷۵؍ سال کے اس سفر نے بہت ساری جمہوری روایات اور عمل کو بہتر سے بہتر بنایا اور ہر وہ شخص جو اس ایوان میں رہا اس نے فعال کردار ادا کیا۔‘‘ وزیراعظم نے ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہروسمیت تمام سابق وزرائے اعظم کو بھی یاد کیا اور پرانی عمارت کو الوداع کہنے کے لمحے کو جذباتی لمحہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بھلے ہی نئی عمارت میں جائیں گے لیکن پرانی عمارت ہمیشہ آنے والی نسلوں کے لئے باعث تحریک رہے گی۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہمارے پاس ماضی سے جڑنے کا موقع ہے، ہم اس عمارت کو مستقبل کی امیدوں کے ساتھ الوداع کہہ رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ہم جب نئی عمارت میں نئی امید اور اعتماد کے ساتھ داخل ہوں گے ۔‘‘ نریندر مودی نے کہا کہ ’’آج یہاں سے وابستہ رہنے والے اب تک کے تمام ۷؍ ہزار ۵۰۰؍ اراکین پارلیمان کو یاد کرنے اور اس عمارت کی ایک ایک اینٹ کو سلام کرنے کا وقت ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے کہا کہ’’آج ہر طرف ہندوستان کی کامیابی کا ذکرہو رہا ہے۔ چندریان-۳؍ کی کامیابی سے پورا ملک خوش ہے۔ جی-۲۰؍ کی کامیابی ملک کے۱۴۰؍ کروڑ شہریوں کی کامیابی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ملک ہمیں اتنی عزت دے گا۔ غریب کا بیٹا بھی ایم پی بنتاہے، یہ ہندوستان کی جمہوریت کی طاقت ہے۔