• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

رکن پارلیمان اروند ساونت نے بائیکلہ اور مدنپورہ کے رائےدہندگان کا شکریہ ادا کیا

Updated: June 08, 2024, 7:59 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

مدنپورہ اور اطراف کےعلاقوںمیں ہورڈنگز کےذریعے ووٹروں کی تعریف کی۔ انہیںورلی اور سیوڑی اسمبلی حلقوں سے زیادہ ووٹ ان علاقوں سے ملے

Arvind Sawant thanked the voters through hoardings and boards in the surrounding areas of Madanpura and Byculla.
مدنپورہ اوربائیکلہ کے اطراف کے علاقوں میں اروند ساونت نے ہورڈنگ اور بورڈ کے ذریعے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا۔

 مدنپورہ اور اطراف کے علاقوں میں انڈیااتحاد ،شیوسینا ( یوبی ٹی ) کے اُمیدواراروند ساونت کی جانب سے بڑی بڑی ہورڈنگز لگاکر یہاں کے رائےدہندگان سے اظہار تشکر کیا گیا ہےساتھ ہی ہری مسجد کےسیاہ بورڈ پرشدید گرمی کےباوجود جوش و خروش سے ووٹ ڈالنےوالے ووٹروں کا شکریہ ادا کیا گیا ۔واضح رہےکہ اروند ساونت کوسابق وزیر اور شیوسینا کےنوجوان لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کے اسمبلی حلقہ ورلی اور سیوڑی سے زیادہ ووٹ بائیکلہ سے ملے ہیں۔ 
 جنوبی ممبئی سے پارلیمانی الیکشن میںانڈیا اتحاد کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنےوالے شیوسینا اُدھو ٹھاکرے کے اُمیدوار اروند ساونت نے اپنی کامیابی پر اہلیان بائیکلہ اورمدنپورہ کا شکریہ اداکرنےکیلئے جہاں ان علاقوںمیں بڑی بڑی ہورڈنگزلگائی  ہیں وہیں ان علاقوںکی مساجد کےباہر نصب سیاہ بورڈ کے ذریعے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ سانکلی اسٹریٹ جنکشن پر واقع سرورلائبریری کے قریب وسیع  ہورڈنگ لگائی گئی ہے ۔ اس کے ذریعے رائےدہندگان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ اداکیاگیاہے۔ اسی طرح مدنپورہ کی حاجی آدم صدیق سُنّی بڑی مسجد (ہری مسجد) کے سیاہ بورڈ پر ’’شکریہ، غیر سیاسی سماجی تنظیموں مذہبی رہنمائوںاور بے لوث سماجی کارکنان کا جنہوں نے ووٹ کی اہمیت کو سمجھااوررہنمائی کی۔ بزرگوں، نوجوانوں  اور خصوصاً ماں بہنوںکا تہہ دل سے شکریہ، جنہوںنے شدید گرمی کے باوجود اپنے حق رائے دہی کااستعمال کرکے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوارکو کامیاب بنایا: آپ کا خادم ، اروند ساونت ،یہ پیغام تحریر ہے۔‘‘
   واضح رہےکہ  جنوبی ممبئی لوک سبھا حلقہ سے انتخابی میدان میں اترنے والے شیو سینا کے اُمیدوار اروند ساونت سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے کے ورلی اور سیوڑی اسمبلی حلقوں سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکے۔ ساونت کو ورلی سے صرف۶؍ہزار ۴۰۳؍ اور سیوڑی سے۱۶؍ہزار ۹۰۳؍ ووٹ ملے ہیں۔ ورلی میں ۳؍تعلیم یافتہ رکن اسمبلی ،۲؍ میئر، ایک سابق میئر اور پرانے عہدے داروں کی ایک بڑی فوج کی موجودگی کے باوجود ساونت کو ووٹ نہیں مل سکے۔ اس کےبرخلاف ان کی حریف اُمیدواریامینی جادھو کےحلقہ اسمبلی  بائیکلہ اور کانگریس ایم ایل اے امین پٹیل کے ممبادیوی حلقہ سے اروندساونت کو بہت زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
 اروند ساونت کو قلابہ اور ملبار ہل حلقہ سے بالترتیب ۴۸؍ہزار ۹۱۳؍ اور ۳۹؍ہزار ۵۷۳؍ ووٹ ملے  ہیں جبکہ یامنی جادھو کو ان حلقوں سے بالترتیب ۴۳؍ہزار۸۷۵؍اور ۸۷؍ہزار ۸۶۷؍ ووٹ ملے ۔ یامنی جادھو کو ان کے بائیکلہ اسمبلی حلقہ سے بہت کم ووٹ ملے۔ ساتھ ہی اس حلقے سے اروند ساونت کا پلڑا بھاری رہا۔ انہیں بائیکلہ سے ۴۵؍ہزار ۴۷۵؍اور ممبادیوی سے ۴۰؍ہزار ۸۳۳؍ ووٹ ملے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK