دھار اور کھرگون ضلع کے ۱۸؍ گائوں خالی کرائے گئے ، پانی کارسائو جاری ، کچھ جگہوں کی مٹی بہہ گئی ،۴۰؍ ہزار افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ
EPAPER
Updated: August 13, 2022, 7:34 AM IST | bhopal
دھار اور کھرگون ضلع کے ۱۸؍ گائوں خالی کرائے گئے ، پانی کارسائو جاری ، کچھ جگہوں کی مٹی بہہ گئی ،۴۰؍ ہزار افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ
ملک کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں واقع کارم ندی پر بنائے گئے ڈیم کے ٹوٹنے کی نوبت آگئی ہے۔ یہ حالت علاقے میں شدید بارش کی وجہ سے ہوئی ہے اور ڈیم سے پانی کا رسائو شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے پورے ضلع اور اطراف کے علاقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ انتظامیہ نے خطرہ کو دیکھتے ہوئے دھار اور کھرگون ضلع کے ۱۸؍ گائوں خالی کرالئے ہیں ۔ ان میں ۱۲؍ گائوں دھار ضلع کے ہیں جبکہ ۶؍ گائوں کھرگون ضلع کے ہیں۔ یہ تمام گائوں ڈیم کے پانی کی زد میں آسکتے ہیں۔ اسی لئے انہیں فوراً سے پیشتر خالی کروایا گیا ہے اور ان گائوں میں رہائش پذیر تقریباً ۴۰؍ ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق اس ڈیم کی تعمیر پر ۳؍ سو کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آچکی ہے ۔ ہر چند کہ یہ ڈیم ابھی زیر تعمیر ہے لیکن اس کا بہت سا حصہ تیار کیا جاچکا ہے جبکہ جہاں سے رسائو ہو رہا ہے اس حصے میں ابھی مٹی ڈالی جارہی تھی ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں ہونے والی بارش طے کرے گی کہ ڈیم پوری طرح سے ٹوٹے گا یا نہیں لیکن ہم نے احتیاط کے طور پر ڈیم سے پانی خالی کرنا شروع کردیا ہے۔ اب تک کئی کیوسیک پانی ندی میں چھوڑا گیا ہے لیکن خطرہ اب بھی برقرار ہے۔
ڈیم کی جانچ کیلئے اندور اور بھوپال سے ماہرین کی ٹیمیں بھی بلائی گئی ہیں اور ان کے مشورے پرہی ڈیم کے قریب ایک نہر بنائی گئی ہے تاکہ زائد پانی تیزی سے نکالا جاسکے۔ساتھ ہی حالات کو قابو میں رکھنے کے لئےایئر فورس کے ہیلی کاپٹر اور فوج کی ایک کمپنی کو تعینات رکھا گیا ہے۔