• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

محمد کیف قتل کیس : سماجوادی پارٹی کے’انصاف کینڈل مارچ‘ میں ہزاروں خواتین کی شرکت

Updated: January 22, 2024, 1:23 PM IST | Inquilab News Network | Malegaon

محمد کیف مرڈر کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش اور خاطیوں کو قرار واقعی سزائیں دئیے جانے کے مطالبے پر سماجوادی پارٹی کے زیر اہتمام مالیگائوں میں انصاف کینڈل مارچ نکالا گیا۔

Samajwadi Party leader Shan Hind and other women can be seen carrying banners in the candle march. Photo: INN
کینڈل مارچ میں بینر اٹھائے سماجوادی پارٹی لیڈر شان ہند اور دیگر خواتین دیکھی جاسکتی ہیں۔ تصویر : آئی این این

محمد کیف مرڈر کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش اور خاطیوں کو قرار واقعی سزائیں دئیے جانے کے مطالبے پر سماجوادی پارٹی کے زیر اہتمام مالیگائوں میں انصاف کینڈل مارچ نکالا گیا۔ پارٹی کی رابطہ آفس واقع اولڈ آگرہ روڈ سے نکلنے والا کینڈل مارچ امام احمد رضا روڈ اورشہیدوں کی یادگارسے گزرتے ہوئے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر مجسمے پر آیا۔ ہزاروں کی تعداد میں برقعہ پوش خواتین اور کمسن لڑکے لڑکیاں ہاتھوں میں روشن مومی شمع لیکر شریک ہوئے۔ محمد کیف کے قاتل کو پھانسی دوپھانسی کے فلک شگاف نعروں سے شہر مالیگائوں کا مشرقی حصہ گونج رہا تھا۔ 
 اس موقع پر ساجدہ نہال احمد ( پارٹی کی مہاراشٹر اقلیتی سیل صدر ) نے کہا کہ محمد کیف کےبہیمانہ قتل سے عوامی سطح پر زبردست غم وغصہ پایا جارہاہے۔ قتل کے اس سنگین معاملے میں ساری کارروائیاں رسمی معلوم ہوتی ہیں۔ قتل ہوجانے کے بعد ملزم کو پکڑنا کوئی کمال نہیں۔ گمشدہ بچے کو صحیح طریقے سے تلاش کیاجاتا تو ایسی واردات کو ٹالا جاسکتا تھا۔ ایک دکھیاری ماں اور غریب باپ کے بیٹے کو دن کے اُجالے میں اغوا کردیا جاتا ہے۔ ۱۲؍دنوں تک پولیس خواب خرگوش میں مبتلا رہتی ہے۔ جب بچے کی مسخ شدہ لاش ملتی ہے تو پولیس ہوش میں آتی ہے اور خانہ پُری جیسی کارروائی کرکے اپنی پیٹھ تھپتھپانے کا کام کرتی ہے۔ مارچ کی قائد شانِ ہند (سابق اپوزیشن لیڈر مالیگائوں میونسپل کارپوریشن )نے کہا کہ ۱۲؍نومبر کو مالیگائوں بند کے معاملے میں پولیس کی یک طرفہ کارروائی نظر آتی ہے۔ گڑھ یاتریوں کی شرانگیزی روکنے میں پولیس ناکام رہی۔ ایم ایس جی کالج میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے ساتھ پولیس کا رویہ نرم رہا۔ محمد کیف قتل کے معاملے میں بھی پولیس کی سسُتی بالکل عیاں ہے۔ یہاں سیاسی قیادت کی کمزوری بھی ظاہر ہوتی ہے۔ پولیس اپنے فرائض کی ادائیگی میں پوری طرح ناکام ہے۔ سوشل ورکروں کے بھروسے ڈپارٹمنٹ کا کام کاج چلتا ہے۔ شان ہند نے کہا کہ جس طرح خواتین اورلڑکیوں کی حفاظت کیلئے’ دامنی پتھک‘ کام کرتا ہے اسی طرح محکمہ پولیس کمسن بچوں کے تحفظ کیلئے ٹھوس انداز میں عملی قدم اُٹھائے۔ مارچ کی حمایت میں ممبئی سے مالیگائوں آنے والے سابق آئی پی ایس آفیسر عبدالرحمٰن نے کہا کہ’’ اس مقدمے کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے۔ ناسک ڈیویژن کے آئی جی اور مہاراشٹر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس محمد کیف قتل کے معمے کو حل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ...‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK