• Mon, 21 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ضابطہ اخلاق نافذ ہوتے ہی ۷؍ہزار ۳۸۹؍ سیاسی ہورڈنگز اور بینرز ہٹا دئیے گئے

Updated: October 20, 2024, 6:17 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر، بی ایم سی کے لائسنسنگ ڈپارٹمنٹ نے ضابطۂ اخلاق کے نافذ ہوتے ہی شہر ومضافات میں لگے سیاسی ہورڈنگز، بینر ز اور پوسٹروں کو ہٹانے کا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے۔

BMC officials can be seen removing a poster. Photo: INN
بی ایم سی اہلکار ایک پوسٹر ہٹاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر، بی ایم سی کے لائسنسنگ ڈپارٹمنٹ نے ضابطۂ اخلاق کے نافذ ہوتے ہی شہر ومضافات میں لگے سیاسی ہورڈنگز، بینرز اور پوسٹروں کو ہٹانے کا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے۔ ۴۸؍گھنٹوں میں ۷؍ ہزار ۳۸۹؍ پوسٹرز، پلے کارڈز، بینرز اور جھنڈے وغیرہ ہٹائے گئےہیں۔ 
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے مہاراشٹر اسمبلی کے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ اسی مناسبت سے ضابطہ اخلاق نافذ کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہری انتظامیہ نے شہرو مضافات  میں لگے ہورڈنگز، بینرز، پوسٹرز اور جھنڈے وغیرہ کو ہٹانے کا کام جنگی پیمانے پر شروع کر دیا ہے ۔ ضابطۂ اخلاق کی مدت کے دوران ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں کہیں بھی بغیر اجازت پلے کارڈز اور بینرز نہیں لگائے جائیں گے۔ انتظامیہ نے اپیل کی ہے کہ ان مقامات پر مقررہ اجازت کے بعد ہی اشتہاری بورڈز، پوسٹرز اور بینرز آویزاں کئے جاسکتے ہیں۔
ضلع انتخابی افسر اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کے میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی نے غیر قانونی اشتہاری بورڈز، بینرز اور پوسٹرز وغیرہ لگانے والوں کے خلاف قواعدکی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد ۴۸؍ گھنٹوں میں ۷؍ہزار ۳۸۹؍ غیر قانونی اشتہاری  بینرز وغیرہ ہٹائے گئےجن میں ۹۴۲؍ پوسٹرز، ۸۱۷؍ پینل، ۵۹۶؍ کٹ آئوٹ ہورڈنگز، ۳؍ہزار ۷۰۳؍ بینرز، ایک ہزار ۳۳۱؍ جھنڈے وغیرہ شامل ہیں۔  ڈپٹی کمشنر چندا جادھو نے لائسنسنگ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کو ایسے مواد کو ہٹانے کی کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK