دہلی لایا گیا، پٹیالہ ہائوس کورٹ میں پیش کیا جائے گا ، حملوں کے متاثرین کو انصاف ملنے کی ایک اور امید
EPAPER
Updated: April 10, 2025, 11:15 PM IST | New Delhi
دہلی لایا گیا، پٹیالہ ہائوس کورٹ میں پیش کیا جائے گا ، حملوں کے متاثرین کو انصاف ملنے کی ایک اور امید
۲۶؍ نومبر ۲۰۰۸ء کو ممبئی کے دہشت گردانہ حملے کی سازش میں اہم کردار ادا کرنے والے دہشت گرد تہور حسین رانا کو بالآخر ہندوستان لانے میں کامیابی حاصل کرلی گئی۔ جمعرات کی شام تہور رانا کو امریکہ سے لانے والا خصوصی طیارہ اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے انتہائی محفوظ علاقے میں اترا، جہاں این آئی اے کی ٹیم نے اسے باقاعدہ گرفتار کرلیا۔ رانا کی بحفاظت حوالگی کے لئے خصوصی طیارے میں این ایس جی کمانڈوز بھی تعینات کئے گئے تھے جبکہ امریکہ میں اسے امریکی اسکائی مارشلز کی نگرانی میں خصوصی طیارے تک لایا گیا تھا۔
۶۴؍ سالہ تہور رانا کی حوالگی کے ساتھ ہی دہشت گرد اجمل قصاب کے بعد ممبئی حملہ کے ایک اور ملزم پر مقدمہ چلانے اور سزا سنانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اس کیلئے مکمل تیاریاں کر لی گئی ہیں۔تہور رانا پر الزام ہے کہ وہ آئی ایس آئی کے لئے کام کرتا تھا اور لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد جیسے دہشت گرد گروپوں سے قریبی تعلق رکھتا تھا۔ گرفتاری کے بعد این آئی اے کی ٹیم اسے این ایس جی کمانڈوز کی حفاظت میں این آئی اے ہیڈکوارٹرس لے گئی۔ طبی معائنے کے بعد اسے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں این آئی اے کے اسپیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ریمانڈ طلب کیا جائے گا۔
مجسٹریٹ سے ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد این آئی اے کی ٹیم رانا سے ممبئی حملے اور اس کی سازش کے بارے میں وسیع پیمانے پر پوچھ گچھ کرے گی۔ رانا سے اس سازش میں آئی ایس آئی، پاکستانی فوج کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کے کردار کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ این آئی اے نے اس تعلق سے جاری بیان میں کہا کہ امریکی محکمہ انصاف اوریو ایس اسکائی مارشلز کی فعال مدد سے این آئی اے نے حوالگی کے پورے عمل کے دوران دیگر ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور این ایس جی کے ساتھ مل کر کام کیا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے بھی امریکہ میں دیگر حکام کے ساتھ رابطہ کیا تاکہ کیس کو کامیاب انجام تک پہنچایا جا سکے۔
رانا کو جس طیارے میں لایا جارہاتھا ،اس نے شام ساڑھے ۶؍بجے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی۔ممبئی دہشت گردانہ حملے کےاہم ملزم رانا کو بدھ کو امریکہ سے ہندوستان لانے کیلئے خصوصی طیارے نے اڑان بھری تھی۔تہور رانا کو کئی ایجنسیوں کی مدد سے واپس لایا گیا۔ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے باہر سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے جہاں رانا کو جلد ہی پیش کیا جائے گا۔خبر لکھے جانے تک اسے پیش نہیں کیا گیا تھا ۔
قابل ذکرہےکہ تہوررانا ممبئی حملوں کے ایک اور اہم سازشی ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی کا قریبی ساتھی ہے جو امریکی شہری ہے۔ رانا کی حوالگی کے لئے ہندوستان اور امریکہ حوالگی معاہدے کے تحت شروع کی جانے والی کارروائی کے تحت رانا کو عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔ دریں اثناءکانگریس نے تہور حسین رانا کی حوالگی کو یوپی اےکے دور میں اٹھائے گئے قد م کا نتیجہ قرار دیا۔سابق مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نےکہا کہ مودی حکومت اس کاسہرہ اپنے سر باندھنے کی کوشش کررہی ہے،لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ حوالگی ڈیڑھ دہائی کی سخت، مستعد اور اسٹریٹجک سفارت کاری کانتیجہ ہے جس کو یو پی اے حکومت نے امریکہ کے ساتھ مل کر شروع کیا تھا اور مودی حکومت نے اسے صرف برقرار رکھا ۔ انہوںنے کہا کہ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی اور تہور رانا کیخلاف نئی دہلی میں مقدمہ درج کرنے سے اس کی شروعات ہوئی تھی ۔