آرے سے بی کے سی کے درمیان ۱۰؍ اسٹیشنوں پر ۲۲؍ منٹ میں سفر ممکن ہوسکے گا۔ پیر کو صبح ۱۱؍ بجے سے اور منگل سے صبح ۶؍ بجکر ۳۰؍ منٹ سے ۹؍ ٹرینیں ۹۶؍ پھیرے لگائیںگی۔ ٹکٹوں کی قیمت۱۰؍ سے ۵۰؍ روپے تک ہوںگی۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 12:00 PM IST | Shahab Ansari and Iqbal Ansari | Mumbai
آرے سے بی کے سی کے درمیان ۱۰؍ اسٹیشنوں پر ۲۲؍ منٹ میں سفر ممکن ہوسکے گا۔ پیر کو صبح ۱۱؍ بجے سے اور منگل سے صبح ۶؍ بجکر ۳۰؍ منٹ سے ۹؍ ٹرینیں ۹۶؍ پھیرے لگائیںگی۔ ٹکٹوں کی قیمت۱۰؍ سے ۵۰؍ روپے تک ہوںگی۔
طویل عرصہ سے ممبئی کی پہلی زیر زمین میٹرو ۳؍ (ایکوا لائن) کے شروع ہونے کا ممبئی واسیوں کا انتظار سنیچر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں اس لائن کے افتتاح کے ساتھ ختم ہو گیا اور اب مضافات میں آرے سے باندرہ کرلا کمپلیکس کے درمیان پہلے مرحلے کی میٹرو ۳؍ کی خدمات عوام کیلئے پیر کو صبح ۱۱؍بجے سے شروع کر دی جائیں گی اور منگل سے یہ خدمات صبح ساڑھے ۶؍ بجے سے دستیاب ہوں گی۔ وزیر اعظم نے تھانے سے مذکورہ میٹرو کاافتتاح کیا اور اس کے بعد چنندہ خواتین اور طلبہ کےساتھ اس میٹرو میں سفر بھی کیا۔اس دوران انہوںنے طلبہ اور خواتین کے ساتھ بات چیت کی۔
مہاوکاس اگھاڑی پر میٹرو کا کام روک کر پروجیکٹ کی لاگت ۱۴؍ ہزار کروڑ روپے بڑھانے کا الزام
تھانے کے گھوڑ بندر روڈ پر واقع بوری واڑہ گراؤنڈ میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ۶؍پروجیکٹوں کا ڈیجیٹل افتتاح کیا۔ زیر زمین میٹرو۳؍ کا کریڈٹ دیویندر فرنویس کو دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ’’جب وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ تھے اس وقت اس کام کی شروعات ہوئی تھی۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ’’ دیویندر فرنویس کے بعد جب مہا وکاس اگھاڑی ( ایم وی اے) کی سرکار آئی تو ان لیڈروں نے اپنے گھمنڈ میں اس کام کو رکوا دیا جس سے میٹرو پروجیکٹ کی لاگت ۱۴؍ ہزار کروڑ روپے بڑھ گئی۔یہ اضافی رقم مہاراشٹر کے ٹیکس ادا کرنے والے شہریوں کی محنت کا پیسہ تھا۔ ایک جانب کام پورا کرنے والی مہا یوتی سرکار اور دوسری جانب ترقیاتی کام روکنے والے مہا اگھاڑی کے لیڈر ہیں۔ انہوںنے اٹل سیتو، ممبئی احمد آباد بلٹ ٹرین کو ٹھپ کرنے کی سازش کی اور اس کے کام کو آگے نہیں بڑھنے دیا ۔ مہاراشٹر کے قحط زدہ علاقوں میں پانی پہنچانے والے پروجیکٹوں کو بھی روک دیا تھا۔ اب آپ کو انہیں روک دینا ہے۔ انہیں اقتدار سے سیکڑوں میل دور رکھنا ہے ۔
ایکوا لائن (میٹرو ۳) پر اسٹیشنوں کے نام
ایکوا لائن، جسے میٹرو ۳؍ بھی کہا جاتا ہے، کے پہلے مرحلے میں آنے والے ۱۰؍ اسٹیشنوں کے نام آرے (جوگیشوری وکھرولی لنک روڈ، جے وی ایل آر)، سیپز(سانتا کروز الیکٹرانک ایکسپورٹ پروسیسنگ زون)، ایم آئی ڈی سی (مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن)، مرول ناکہ، چھتری پتی شیواجی مہاراج انٹر نیشنل ایئر پورٹ ٹرمینل ا، سہار روڈ، چھتری پتی شیواجی مہاراج انٹر نیشنل ایئر پورٹ ٹرمینل ۲، سانتا کروز، ودیا نگری اور بی کے سی (باندرہ کرلا کمپلیکس) ہیں۔ ان ۱۰؍ میں سے ۹؍ اسٹیشن زیر زمین ہیں۔ میٹرو۳؍ کو آگے کے مراحل میں جنوبی ممبئی تک ۳۳؍ کلو میٹر طویل لائن پر چلایا جائے گا اور اس پورے پروجیکٹ میں جو اسٹیشن ہیں ان میں سے ۲۷؍ اسٹیشنوں کے نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وقت کی بچت
میٹرو۳؍ کا پہلا مرحلہ ۱۲ء۴۴؍ کلو میٹر پر محیط ہے۔ آرے سے بی کے سی کے درمیان گاڑی موٹر کے ذریعہ سڑک کے راستے سفر کرنے پر تقریباً ۴۰؍ منٹ سے ایک گھنٹہ تک صرف ہوجاتا ہے لیکن میٹرو سے اس سفر کو ۲۲؍ منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ ایک میٹرو ٹرین ایک وقت میں تقریباً ۲۵۰۰؍ مسافروں کو لے جاسکے گی۔
ٹرینوں کے اوقات
منگل، ۸؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء سے میٹرو کی خدمات صبح ۶؍ بج کر ۳۰؍ منٹ پر شروع ہوکر شب ساڑھے ۱۰؍ بجے ختم ہوں گی اور ہفتے کے اخیر میں ٹرینیں صبح ۸؍ بج کر ۳۰؍ منٹ پر شروع ہوں گی۔ اس لائن پر فی الوقت ۹؍ ٹرینیں چلائی جائیں گی جو کُل ۹۶؍ پھیرے لگائیں گی۔
میٹرو ۳؍ پر دستیاب انٹرچینج
ایکوا لائن کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں پہلے مرحلے میں بھی چند اسٹیشنوں پر انٹرچینج، یعنی دیگر میٹرو لائن یا لوکل ٹرینوں کے اسٹیشنوں پر جانے کی سہولت دستیاب ہے۔ مثلاً سیپز اسٹیشن ممبئی میٹرو ۶؍ کو جوڑتا ہے، مرول ناکہ اسٹیشن میٹرو ۱؍ (بلو لائن ۱) کو جوڑتا ہے جس پر سے اندھیری میں لوکل ٹرین پر بھی جایا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل ایئر پورٹ (ٹی ۲) سے میٹرو ۷ (میٹرو ریڈ لائن) پر جانا آسان ہوگا۔
ٹکٹ کے دام
ایکوا لائن کے پہلے مرحلے میں ایک ٹکٹ کا کم از کم کرایہ ۱۰؍ روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ ۵۰؍ روپے ہوگا۔
میٹرو میں انٹرنیٹ کا نیٹ ورک
میٹرو ۳؍ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ۱۹؍ سے ۲۰؍ میٹر گہرائی میں چلائی جانے کے باوجود مسافروں کو موبائل اور انٹرنیٹ نیٹ ورک فراہم کرنے کیلئے ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن نے سعوی عرب کے ریاض میں واقع ’ایڈوانس کمیو نیکیشنز اینڈ الیکٹرانکس سسٹمز کمپنی‘ (اے سی ای ایس) سے ۹؍ برس کیلئے معاہدہ کیا ہے جس کیلئے سرنگ میں مخصوص انٹینا لگائے جائیں گے۔ یہ ٹرینیں ۷۵ ؍کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جاسکیں گی۔