Updated: December 18, 2024, 9:15 PM IST
| Mumbai
گیٹ وے آف انڈیا سے ایلیفینٹا جانے والی کشتی کے ارن اور کرنجہ کے درمیان غرق آب ہونے کے سبب ۱۳؍ شخص کی موت ہوئی جن میں سے ۳؍ کا تعلق انڈین نیوی سے ہے جبکہ ۴؍ افراد کی حالت نازک ہے۔ جہاز میں کل ۱۱۰؍ مسافر سوار تھے جن میں سے ۵؍ جہاز کے عملے کے کارکن تھے۔
گیٹ وے آف انڈیا پر لوگوں کی بھیڑ دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر، انقلاب، شاداب خان
گیٹ وے آف انڈیا سے ایلیفینٹا جانے والی فیری نیل کمل کے ارن اور کرنجہ کے درمیان غرق ٓآب ہونے کے سبب ۱۳؍ مسافروں کی موت ہوئی ہے جن میں سے ۳؍ کا تعلق انڈین نیوی سے ہے جبکہ ۴؍ افراد کی حالت نازک ہے۔ رپورٹس کے مطابق کشتی میں عملے سمیت ۱۱۰؍ لوگ سوار تھے۔
نوی ممبئی کے جے این پی ٹی اسپتال میں ۵۶؍ افراد زیر علاج ہیں جن میں سے ۵۲؍ کی حالت مستحکم، ۳؍ کی حالت نازک اور ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ نیوی ڈاک یارڈ میں ۳۲؍ افراد زیر علاج ہیں جن میں سے ۳۱؍ افراد کی حالت مستحکم ہے جبکہ ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ اشوینی اسپتال میں ایک شخص زیر علاج ہے جبکہ ایک شخص کی حالت نازک ہے۔ سینٹ جارج اسپتال میں ۹؍ افراد زیر علاج ہے اور ان تمام افراد کی حالت مستحکم ہے۔ کرنجے میں ۱۲؍ افراد زیر علاج ہیں جن میں سے تمام کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
اس درمیان انڈین نیوی نے کوسٹل گارڈ اور میرین پولیس کے مطابق راحت رسانی کا کام شروع کیا ہے۔ راحت رسانی کے کام کیلئے ۴؍ ہیلی کاپٹرز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا ہے کہ ’’ضلعی انتظامیہ کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ راحت رسانی کے کام کیلئےضروری مشینیں بھیجیں۔‘‘ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ممبئی کے آفیسر سنجے یادو اور رائی گڑھ کے ضلعی کلیکٹر کسان جوالے سے رابطے میں ہیں۔ ایکناتھ شندے نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ راحت رسانی کے کام میں جلدی کریں۔