عارف نے ریسیکو ٹیم کے پہنچنے سے قبل اپنی کشتی کے ذریعے ۳۵؍ افراد کو ڈوبنے سے بچالیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 20, 2024, 1:57 PM IST | Agency | Mumbai
عارف نے ریسیکو ٹیم کے پہنچنے سے قبل اپنی کشتی کے ذریعے ۳۵؍ افراد کو ڈوبنے سے بچالیا تھا۔
گیٹ وے آف انڈیا سے ایلیفنیٹا جزیرہ جانے والی نیل کمل کشتی جو گزشتہ روز حادثے کا شکار ہوئی ہے ، کے مسافروں کی جان نہ بچتی اگر وہاں بہت تیزی کے ساتھ عارف محمد اپنی کشتی کے ذریعے نہ پہنچ جاتے۔ عارف محمد نے کم از کم ۳۵؍ مسافروں کو ڈوبنے سے بچایا اور دیگر مسافروں کو ہمت دی کہ انہیں بھی بچالیا جائے گا اس لئے وہ ہمت نہ ہاریں بلکہ حوصلہ سے کام لیتے ہوئے تھوڑی دیر صبر کریں۔ یاد رہے کہ اس حادثہ میں ۱۳؍افراد ڈوب گئے جن میں ۳؍ بحریہ کے ملازم تھے جبکہ ۱۰۰؍ افراد کو بچالیا گیا۔ حادثے کے چند منٹوں میں ہی قریبی کشتیاں مدد کیلئے موقع پر پہنچ گئی تھیںجس سے کئی جانیں بچ گئیں۔
اگر وقت پر مدد نہ ملتی تو اموات کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیم آدھے گھنٹے تک موقع پر نہیں پہنچ سکی تھی ۔ایسے میں قریب ہی پائلٹ بوٹ پر سوار عارف محمد وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے ۳۵؍ افراد کو ڈوبنے سے بچایا۔ حادثہ کے وقت عارف اپنی کشتی کے ساتھ گہرے سمندر میں تھے لیکن جب انہیں اطلاع ملی کہ پوائنٹ جے ڈی ۴؍ اور جے ڈی ۵؍ کے ڈاکنگ ایریا میں ایک کشتی ڈوب رہی ہے تو وہ موقع پر پہنچ گئے۔ وہ جائے حادثہ سے ۱۸؍ منٹ کے فاصلے پر تھے لیکن انہوں نے یہ فاصلہ صرف ۹؍ منٹ میں طے کیا۔موقع پر پہنچنے کے بعد انہیں ہر طرف سےشور سنائی دیا۔ لوگ مدد کے لئے چیخ رہے تھے اور کچھ ڈوب بھی رہے تھے۔ ریسکیو ٹیم کو حادثے کی اطلاع دی گئی تاہم اطلاع ملنے اور ٹیم کو موقع پر پہنچنے میں کافی وقت لگا۔عارف کی کشتی میں کچھ لائف جیکٹس بھی تھے۔ وہ کچھ فاصلے پر رک گئے اور دیگر کشتی والوں کی مدد سے ایک ایک کر کے مسافروں کو باہر نکالنا شروع کیا۔ انہوں نے آدھے گھنٹے میں ۳۵؍ مسافروں کو اپنی کشتی پر سوار کیا۔