• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مظلوموں کی مدد کرنے والے بےباک سپاہی گلزار اعظمی سے قوم محروم ہوگئی

Updated: August 21, 2023, 11:59 AM IST | Saeed Ahmed/ Iqbal Ansari/ Nadeem Asran | Mumbai

علما ہند کے لیگل سیل کے سیکریٹری گلزار اعظمی کی رحلت پر ملی تنظیموں ، وکلاء اور سیاسی لیڈروں نے بھی گہرےرنج وغم کااظہار کیا اور ان کے انتقال کو ملت کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا

 After receiving the news of Gulzar Ahmad Azmi`s death, a large number of people reached his house.Photo. INN
جمعیۃ علماءمہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سیکریٹری گلزار احمد اعظمی کے انتقال کی خبر ملنے پر بڑی تعداد میں لوگ ان کے گھر پہنچے تھے۔۔ تصویر:آئی این این

جمعیۃ علماءمہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سیکریٹری گلزار احمد اعظمی کی اتوار کو رحلت پر شہر اور ریاست کی ملی تنظیموں ، گلزار اعظمی کے ساتھ مظلومین کے مقدمات لڑنے والے وکلاء اور سیاسی لیڈروں نےبھی گہرے رنج و غم کااظہار کیا ہے۔ سبھی نے بے باک اور مظلوموں کی مدد کرنے والے سپاہی گلزاراعظمی کی خدمات کااعتراف کیا اور ان کےانتقال کو ملت و قوم کیلئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔
ملی تنظیموں کے تعزیتی پیغامات 
 جماعت اسلامی ممبئی میٹرو کے امیر عبدالحسیب بھاٹکر نے کہا کہ گلزار اعظمی کی صورت میں ہم نے ایک حوصلہ مند اور مشفق سرپرست کھو دیا ہے ۔ وہ ایسی شخصیت کے مالک تھے جو ملت کے اجتماعی معاملات میں رہنمائی کے ساتھ حوصلہ بھی فراہم کیا کرتے تھے۔ گلزار اعظمی نے جمعیۃ علماء کے ذریعے بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے لئے جو کوششیں کی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں ، رب العالمین ان کی مغفرت فرمائے ۔ 
 آل انڈیا علماء کونسل کے مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ گلزار اعظمی نے جیلوں میں قید مسلم بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے لئے جو کوششیں کی ہیں وہ آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہیں ، وہ اس حوالے سے ایک مسیحا تھے۔ مولانا‌ نے یہ بھی کہا کہ گلزار اعظمی کا انتقال جہاں ملت کا بڑا خسارہ ہے وہیں میرا ذاتی نقصان ہے اس لئے کہ ملی اور سماجی کام کرنے کے لئے ہم نے گلزار اعظمی سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ 
 مولاناعبدالجلیل انصاری (جمعیت اہلحدیث) نے کہا کہ گلزار اعظمی وہ شخصیت تھی جو بے گناہ قیدیوں کی لڑائی اور ان کی رہائی کے لئے ایک اہم اور مؤثر آواز تھی۔ ان کی ان خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ۔
وکلا ءکے تاثرات
ایڈوکیٹ شریف شیخ : گلزار اعظمی کا اس دارِ فانی سے کوچ کرنا ایک عہد کے خاتمہ کے مصداق ہے کیونکہ جمعیۃ علمائے ہند کے وہ بے باک، نڈر، بے خوف ، ایماندار اور مظلوموں کی مدد کرنے والے ایسے سپاہی تھے جنہوں نے دہشت گردانہ اور مجرمانہ سرگرمیوں میں پھنسائے گئے بے قصور نوجوانوں کو جمعیۃکے توسط سے نہ صرف قانونی مدد دلائی بلکہ سماجی اور تعلیمی سطح پربھی خدمات انجام دیتے ہوئے اپنے آپ کو وقف کر دیا ۔
ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان : گلزار صاحب اور جمعیۃ سے میرا تعلق برسوں پرانا ہے ،گلزار صاحب وہ شخص تھے جنہوں نے دامے درمے سخنےدہشت گردانہ و مجرمانہ کیسوں میں جمعیۃ کے توسط سے بے قصور نوجوانوں کی قانونی مدد کرنے پر ملنے والی دھمکیوں کی بھی پرواہ نہیں کی۔ ممبئی فسادات سے لے کر اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ، ناندیڑ، پربھنی دھماکہ کیس ، مالونی داعش معاملہ سے لے کر سلسلہ وار ٹرین بم دھماکے، مالیگاؤں بم دھماکہ اور زویری بازار ، دادر بم دھماکوں تک مسلسل جاری رہنے والے اس سفر میں میں بھی اکثر ان کے ساتھ قانونی طور پر قدم سے قدم ملا کر چلتا رہا ہوں ۔میرا یہ ماننا ہے کہ ان کی وفات قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہے ۔
ایڈوکیٹ مبین سولکر :میں گلزار صاحب کو اس وقت سے جانتا ہوجب ممبئی میں فساد پھوٹ پڑا تھا ۔ انہوں نے ہمیشہ جمعیۃ کے توسط سے قوم کو تحفظ فراہم کرنے، ان کے حقوق کیلئے لڑنے، جھوٹے کیس میں پھنسائے گئے نوجوانوں کو انصاف دلانے کی جدو جہد کی اور دن رات قوم و ملت کی خدمت میں اپنے آپ کو وقف کر دیا ۔ 
ایڈوکیٹ شاہد ندیم :گلزار اعظمی کے ساتھ گزشتہ ۱۲؍ برسوں سے قانونی امداد کمیٹی میں بطورقانونی صلاح کار کام کرتا رہا ہوں ۔ ان کی وفات جمعیۃ کا ہی نہیں بلکہ قوم کا بھی ناتلافی نقصان ہے۔ گلزار اعظمی صاحب نے ملکی سطح پر جس نہج پر جمعیۃ علمائے ہند کے توسط سے دہشت گردانہ جیسے حساس کیسوں میں پھنسائے گئے نوجوانوں کی قانونی اور ان کے اہل خانہ کی مالی مدد کی ہے ، اسے برقرار رکھنا ہر ایک کی بس کی بات نہیں ۔ان کی خدمات کا اعتراف اور انہیں سچا خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ان کی طرح نڈر ، بے باک اوربے لوث ہو کر قوم کی خدمت کی جائے ۔ 
 ناانصافی کے خلاف بے باک انداز میں سوالات کرتے تھے: نسیم صدیقی
 این سی پی کے قومی ترجمان اور ریاستی مائناریٹی کمیشن (مہاراشٹر)کےسابق چیئرمین نسیم صدیقی سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ’’گلزار اعظمی بہت نیک انسان تھے اور دکھاوے کے عمل سے بہت دور رہتے تھے۔جب میں اقلیتی کمیشن کا چیئرمین تھا، اس وقت وہ کمیشن کے سرگرم رکن تھے۔ جب بھی کوئی فرقہ ورانہ فساد کے تعلق سے پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ ہوتی تھی، اس میٹنگ میں وہ آئی جی اور ڈی آئی جی سے سیدھے سوالات کرتےتھےکہ اقلیتی فرقے کے نوجوانوں کیخلاف ہی کارروائی کیوں کی گئی؟ یا ان کی ملکیت کوہی کیوں نشانہ بنایا گیا وغیرہ۔ گلزار اعظمی آخری وقت تک جیلوں میں قید بے گناہوں کو رہا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ قوم و ملت کا درد رکھنے والا ایسا شخص شاذ و نادر ہی ملتا ہے۔‘‘
قوم کا ناقابل تلافی نقصان : ابو عاصم اعظمی
 سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’’الحاج گلزار احمد اعظمی کی رحلت کی خبر افسوسناک ہے۔ گلزار اعظمی کی رحلت قوم و ملت کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ آج ہم ایک شفیق اور بزرگ قائد ملت سے محروم ہو گئے۔ گلزار اعظمی کی خدمات کو قوم کبھی فراموش نہیں کرسکے گی۔ وہ مسلم مسائل کے ساتھ مسلم نوجوانوں کو اسیری سے نجات دلانے میں ہمیشہ کوشاں رہتے تھے۔‘‘ 
قوم قیمتی اثاثہ سے محروم ہو گئی: نسیم خان 
  اس سلسلے میں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر واقلیتی امور کے سابق ریاستی وزیر محمد عارف نسیم خان نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’’ گلزار اعظمی کی رحلت کی خبر سن کر بہت افسوس ہوا ہے۔ ان کے انتقال سے قوم نے ایک بیش قیمت اثاثہ کھو دیا ہے۔جمعیۃ کے لیگل سیل کے ذریعے گلزار اعظمی نے کئی بے گناہوں کی رہائی میں اہم رول ادا کیاہے۔ ان کی خدمات کو قوم کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK