• Sat, 28 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی: موسلادھار بارش کے دوران پولیس اہلکاروں کی مستعدی اور فرض شناسی نے لوگوں کا دل جیتا

Updated: July 11, 2024, 2:27 PM IST | Mumbai

ملاڈسب وے میں میاں بیوی کو ڈوبنے سے بچایا، کھارسب وے کے قریب ڈرینج کے ٹوٹے ہوئے ڈھکن پر لوہے کی شیٹ ڈالی۔ ولے پارلے میں ہائی وے پر نالے کے سوراخوںکی صفائی کرکے پانی کی نکاسی کروائی۔

Mumbai rains, policemen, help, duty, public acceptance. Photo: INN
ممبئی بارش، پولیس اہلکار، مدد، فرض شناسی، عوام کی پذیرائی۔ تصویر: آئی این این

پیر کو ہونے والی موسلادھار بارش کے دوران ممبئی پولیس کے اہلکاروں  نے مستعدی اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرکےقابل ستائش کام کیا۔  پولیس اہلکاروں نے ملاڈ سب وے میں  میاں بیوی کو ڈوبنے سےبچایا ۔ ان کی کار پیر کی صبح ملاڈ سب وے میں پھنس گئی تھی۔  باندرہ ٹریفک پولیس نے حادثات کو روکنے کیلئے  ڈرینج کےٹوٹے ہوئے ڈھکن پر لوہے کی شیٹ ڈالی۔  اسکے علاوہ ولے پارلے میں ٹریفک پولیس اہلکار نے ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر نالے کے سوراخوں کی صفائی کرکے پانی کی نکاسی کا  انتظام کیا۔
ملاڈ سب وے میں بڑا حادثہ ایسے ٹل گیا۔
تفصیلات کے مطابق  ملاڈ مغرب کے رہنے والے منیش مدن  نامی شخص اپنی بیوی کے ساتھ مشرقی مضافات کی طرف سفر کر رہے تھے ۔ اس دوران ملاڈ سب وے میں ان کی کار پانی میں پھنس گئی۔ یہاں قریبی نالے کی دیوار گر گئی تھی جس سے سب وے میں پانی بھر گیا تھا۔کار پھنستے ہوئے دیکھ کر وہاں ڈیوٹی پر موجود ٹریفک پولیس اہلکار اور وارڈن نے مستعدی اور بہادری کا مظاہرہ کیا اور پانی میں چھلانگ لگادی اور جوڑے کوبحفاظت ڈوبنے سے بچالیا  ۔ منیش نے اس نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب ہم سب وے کے قریب پہنچے تو وہاں( واٹر پمپ سے)پانی کی سطح کو قابو میں رکھا جا رہا تھا ۔ میں نے سوچا کہ ہماری کار پانی کے بہاؤ سے آسانی سے گزر جائے گی۔ تاہم جیسے ہی ہم اندر گئے، پانی کی سطح غیر متوقع طور پر بڑھ گئی جس کی وجہ سے گاڑی ڈوبنے لگی، میںگھبراگیا تھا، فوراً کار کی کھڑکی کھولی۔ اس دوران  ٹریفک پولیس اہلکار اور وارڈن ہماری طرف آئے اور ہمیںباہر نکالا۔انہوںنے مزید کہاکہ ’’میں ممبئی پولیس، ٹریفک پولیس اہلکاروں اور وارڈن کا بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہمیں ڈوبنے سے بچایا۔   بدقسمتی سے ہماری گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور ہمارے موبائل فون بھی پانی میں بہہ گئے۔ ان نقصانات کے باوجود ہم انتہائی خوش قسمت ہیں کہ اس واقعہ میں ہم بچ گئے۔‘‘
ٹوٹا ہوئے ڈرینیج کے ڈھکن پر لوہے کی شیٹ رکھوائی
 پیر کی صبح جب پانی کی سطح بلند ہوئی تو باندرہ ٹریفک پولیس ڈویژن بھی کھار سب وے کو بند کرنے کیلئے موجود تھا۔ اس دوران سینئر انسپکٹر ہری داس کلیدار نے لکی ہوٹل کے قریب ڈرینج کے ٹوٹے ہوئے ڈھکن کو دیکھا اور کسی بھی حادثے کو روکنے کیلئے لوہے کی شیٹ بچھانے کی ہدایت دی۔
باندرہ ٹریفک ڈویژن کے سینئر انسپکٹر ہری داس کلیدار نے کہاکہ ’’ہم نے لکی ہوٹل کے قریب ایک ڈرینج کا  ٹوٹا ہوا ڈھکن دیکھا  جو گاڑیوں کیلئے خطرہ بن رہا تھا۔ ہم نے لکی ہوٹل کے قریب کام کرنے والے میٹرو کے عملے سے مدد طلب کی۔ ہمارے کانسٹیبل سچن سالونکھے، رام چندر والکے اور تانا جی گورومیٹرو ٹیم کے ساتھ مل کر لوہے کی ایک بڑی شیٹ لے آئے اور ان کی طرف سے فراہم کردہ کرین کا استعمال کرتے ہوئے ہم نے اس شیٹ کو محفوظ طریقے سے ڈرینج کے ٹوٹے ہوئے حصے  پر رکھ دیا۔
جب پولیس اہلکار نے بند نالی کو صاف کیا
واکولہ ٹریفک ڈویژن کے پولیس کانسٹیبل ستیش یولے نے پیر کی صبح ولے پارلے میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر پانی بھرنے کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنادیا ۔ اس نمائندے سے بات کرتے ہوئے کانسٹیبل ستیش یولے نے کہاکہ ’’علاقے میں گشت کے دوران میں نے ہائی وے پر پانی جمع دیکھا اور سینئر انسپکٹر سندیپ یولے کو مطلع کیا۔ انہوں نے مجھے ہدایت دی کہ ٹریفک کو منظم کرنے اور کسی بھی قسم کے حادثات کو روکنے کیلئے گاڑی   والوں کی مدد کرو ۔ میں نے چھڑی کا استعمال کرتے ہوئے بند نالی کو صاف کرنا شروع کیا۔ آہستہ آہستہ پانی کی سطح کم ہونے لگی۔ سوراخوں کو مکمل طور پر صاف کرنے میں مجھے ایک گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔‘‘  کانسٹبل ستیش یولے نے کسی بھی حادثے سے بچنے کیلئے ہائی وے سے پانی کی مکمل طور پر نکاسی کے بعد صبح تقریباً ۱۰؍ بجے اپنی ڈیوٹی مکمل کی اور ٹریفک کو بھی بحال کیا۔
سوشل میڈیا پر پزیرائی
 بارش  کے دوران مستعدی کے ساتھ ڈیوٹی انجام دینے والے پولیس اہلکاروں کی پزیرائی سوشل میڈیا پر بھی کی گئی ۔ جیت ماشرو نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ’’شکریہ ممبئی پولیس ،آپ نے وہ کام کیا جو بی ایم سی کومانسون سے قبل کرنا چاہئے تھا...‘‘ سنیت شریواستو نے جی پی او سگنل کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ممبئی ٹریفک پولیس کا اہلکار تیز بارش میں بھی اپنی ڈیوٹی پوری ایمانداری کے ساتھ  انجام دے رہا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK