کھڑی مشین روڈ پر واقع درگاہ سے تقریباً۳۰۰؍ میٹر کی اونچائی پر ۵؍ کمسن لڑکے جن کی عمر ۹؍ سے ۱۲؍ سال تھی، کیکڑا پکڑنے گئے تھے لیکن راستہ بھٹک کر پھنس گئے تھے اور اتر نہیں سکے۔
EPAPER
Updated: July 07, 2024, 10:15 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
کھڑی مشین روڈ پر واقع درگاہ سے تقریباً۳۰۰؍ میٹر کی اونچائی پر ۵؍ کمسن لڑکے جن کی عمر ۹؍ سے ۱۲؍ سال تھی، کیکڑا پکڑنے گئے تھے لیکن راستہ بھٹک کر پھنس گئے تھے اور اتر نہیں سکے۔
کھڑی مشین روڈ پر واقع درگاہ سے تقریباً ۳۰۰؍ میٹر کی اونچائی پر ۵؍ کمسن لڑکے جن کی عمر ۹؍ سے ۱۲؍ سال تھی، کیکڑا پکڑنے گئے تھے لیکن راستہ بھٹک کر پھنس گئے تھے اور اتر نہیں سکے۔ ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے ۳؍ دستوں نے مل کر مشقت کی اور تقریباً ۷؍ گھنٹے بعد دیر رات ۳؍ بجے انہیں بہ حفاظت نکالا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے اس بچوں کو مقامی پولیس کے سپرد کیا جس بچوں کو ان کے سرپرستوں کے حوالہ کیا۔ اس واقعہ میں بچوں کو کوئی چوٹ نہیں آئی ہے۔ اس سلسلے میں پہاڑ پر پھنسے ہوئے لڑکوں کی آواز سن کر پولیس اور فائر بریگیڈ کو مطلع کرنے والے محمد آصف انصاری نے بتایا کہ وہ جمعہ کو شام تقریباً ۶؍بجے اپنے چند دوستوں کے ساتھ کھڑی مشین روڈ پر واقع درگا ہ کے پاس تصویر کھینچنے کیلئے آیا تھا۔ اس وقت بارش ہونے لگی تھی تو بارش سے بچنے کیلئے وہ ایک درخت کے نیچے چلے گئے تھے۔ اسی دوران انہیں پہاڑی سے چند بچوں کی ’’بچاؤ بچاؤ‘‘ کی آواز سنائی دی۔ پہلے ہم نے نظر انداز کیا لیکن بعد میں جب ہم اس سمت بڑھے جہاں سے آواز آرہی تھی تو ایک بچے نے بتایاکہ وہ آزاد نگر جھوپڑ پٹی میں رہتے ہیں اور پہاڑ پرکیکڑا پکڑنے آئے تھے لیکن پہاڑ پر ہی پھنس گئے ہیں اور بارش کی پھسلن کے سبب اتر نہیں پا رہے ہیں اور راستہ بھی سمجھ نہیں آرہا ہے۔ آپ ہماری مدد کرو۔ لہٰذا مَیں نے شام تقریباً پونے ۷؍ بجے پولیس کو اور اس کے بعد ۷؍ بجے ممبرا فائر بریگیڈ کو مطلع کیا۔
ٹی ایم سی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق فائر بریگیڈ کو تقریباً سوا ۸؍ بجے بچوں کے مذکورہ مقام پرپھنسے ہونے کی اطلاع ملی۔مقامی لڑکے اور سابق اپوزیشن لیڈر اشرف(شانو )پٹھان اور مقامی نمائندے شمیم خان نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی او روہ بھی وہاں پہنچے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیم کو بچوں تک پہنچنے میں ہی کافی وقت لگ گیا ،پھربڑی مشقت سے ایک ایک بچے کو رسی کی مدد سے نیچےاتارا۔جن بچوں کو بچایاگیا ان میں ۳؍بھائی شامل ہیں۔ بچوں کے نام اسد پنٹو شیخ (۱۲)، محمد پنٹو شیخ (۱۱)، ایشان پنٹو شیخ (۱۰)، منا عمان شیخ (۹)اور عامر بابو شیخ(۱۱) ہیں۔ اس بچاؤ کام میں ٹی ایم سی ڈیزاسٹر مینجمنٹ دستہ کے انچارج یاسین تڑوی، ممبرا فائر بریگیڈ کے افسر دیوٹے اور کھوتاڑے، اسی طرح ٹی ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اہم رول ادا کیا۔