مختلف مکاتب فکر کے علماء کی جتیندر اوہاڑ کی حمایت میں پریس کانفرنس، ملک کے حالات کا حوالہ دیا، ووٹ کے ذریعہ فرقہ پرست عناصر اوران کے حامیوں کو سبق سکھانے کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 11:37 AM IST | Inquilab News Network | Mumbra
مختلف مکاتب فکر کے علماء کی جتیندر اوہاڑ کی حمایت میں پریس کانفرنس، ملک کے حالات کا حوالہ دیا، ووٹ کے ذریعہ فرقہ پرست عناصر اوران کے حامیوں کو سبق سکھانے کی اپیل کی۔
مولانا سجاد نعمانی کے ذریعہ ممبرا کلوا اسمبلی حلقے میں جتیندر اوہاڑ کی حمایت کے اعلان کے بعد سنیچر کو مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے بھی باقاعدہ پریس کانفرنس کرکے این سی پی (شرد پوار) کے امیدوار جتیندر اوہاڑ کی حمایت کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ جتیندر اوہاڑ لگاتار ۳؍ بار یہاں سے الیکشن جیت چکے ہیں اور اب چوتھی بار میدان میں ہیں۔ علمائے کرام نے ان کے حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلمانوں سے لوک سبھا الیکشن کی طرح ہی اسمبلی الیکشن میں بھی متحد ہوکر ووٹنگ کرنے کی اپیل کی۔
پریس کانفرنس میں جمعیۃ علما ہند، جمعیۃ اہلحدیث، جماعت اہلسنت نیزشیعہ اثنا عشری فرقہ سے منسلک علماء و اکابرین موجود تھے۔ان کے علاوہ پریس کانفرنس میں کئی اداروں کے ٹرسٹی اور ذمہ دار بھی موجود تھے ۔مولانا سلامت اللہ ندوی نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے حالات کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’’کون واقف نہیں ہےکہ کس طرح سے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ایسے میں واحد راستہ آپ کے پاس ہے ووٹ کا ہے۔‘‘ انہوں نے لوک سبھا الیکشن کی طرح ریاستی الیکشن میں بھی فرقہ پرستوں کو سبق سکھانے کی اپیل کرتے ہوئے جتیندر اوہاڑ کی کامیابی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کیلئے ہمیشہ بیباکی سے بولتے ہیں،اس لئے ان کی حمایت ضروری ہے ۔شیعہ عالم دین مولانا علی اصغر حیدری نے بھی اپیل کی کہ ’’جہاں جہاں مہاوکاس اگھاڑی انڈیا الائنس کے امیدوار ہیں انھیں کامیاب بنایا جائے۔‘‘ مولانا وقاری شریف صابری نے کہاکہ’’ مسلمانوں کو مہایوتی کے امیدواروں کی طرف دیکھنے کی کوئی ضرورت نہیں بھلے وہ کلمہ والا ہی کیوں نہ ہو کیوں کہ مہاویوتی میںرسولؐ کے گستاخوں کی حمایت کی جاتی ہے۔‘‘ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ’’ہم اعلان کرتے ہیںکہ مہایوتی کو ترک کریں اور مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کو جس میں جتیندراوہاڑ شامل ہیں ،کامیاب بنائیں ۔‘‘ مولانا جمال احمد صدیقی قادری اشرفی ، مولانا ہدایت اللہ خان اورمولانا شمیم سراجی نے دیگر ریاستوں میں مساجد اور درگاہوں کو شہید کئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ مہاراشٹر کو بھی دوسری ریاستوں کی طرح مسلم مخالف بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اسے روکنے کیلئے جتیندر اوہاڑ جیسے سیکولر امیدواروں کو کامیاب بنانا ضروری ہے۔