• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مہاراشٹر میں بلدیاتی الیکشن ۳؍ تا ۴؍ ماہ میں ہوں گے

Updated: January 13, 2025, 9:41 AM IST | Shirdi

شرڈی میں  بی جےپی کی ریاستی اکائی کی مجلس عاملہ میں وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کا اعلان، پارٹی کارکنوں  کو تیار رہنے کی ہدایت دی، ’’ووٹ جہاد‘‘ کامفروضہ پھر دہرایا۔

The Chief Minister addressing party workers in Shirdi. Photo: INN.
وزیراعلیٰ  شرڈی میں  پارٹی کارکنوں  سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

مہاراشٹر میں بلدیاتی اور لوکل باڈی الیکشن آئندہ ۳؍ سے ۴؍ ماہ میں  ہوں   گے۔ اس کا اعلان وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے اتوار کو شرڈی میں  بی جےپی کی ریاستی مجلس عاملہ سے خطاب کےد وران کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پارٹی کارکنوں  کو اس کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ بی ایم سی سمیت مہاراشٹر کی بلدیاتی اکائیوں  کے الیکشن گزشتہ ۲؍ سال سے تعطل کا شکار ہیں۔ 
اسمبلی الیکشن میں  بی جےپی کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’کامیابی کے بعد آرام نہیں  کرنا بلکہ نئے چیلنج کا سامناکرنا ہے۔ ‘‘ زعفرانی پارٹی نے ۹۶۰؍ لوکل باڈیز کی ۱۳؍ ہزار سیٹیں  جیتنے کا ہدف طے کیا ہے۔ بی جےپی کی ریاستی اکائی کی دوروزہ مجلس عاملہ کے پہلے دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مہاراشٹر بی جےپی کے صدر چندر کانت باونکولے نے کہا کہ ’’لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن لیڈروں  کے انتخاب کا الیکشن تھا جس میں  پارٹی کارکنوں   نے زبردست محنت کی۔ اب وقت ہے کہ لیڈر لوکل باڈی الیکشن میں   پارٹی کارکنوں کیلئے کام کریں۔ ‘‘
مہایوتی متحد، مہاوکاس اگھاڑی میں  انتشار
شرڈی میں  منعقدہ مجلس عاملہ میں   بی جےپی کے ۱۵؍ ہزار کارکن شرکت کررہے ہیں جبکہ یہاں   ۱ء۵۱؍کروڑ نئے افراد کو پارٹی میں  بطور کارکن شامل کرنے کا عزم کیا جائےگا۔ ایک طرف جہاں   مہاوکاس اگھاڑی میں  لوکل باڈی الیکشن کے تعلق سے اختلافات ہیں اور شیوسینا نے ’ایم وی اے‘ کا حصہ رہتے ہوئے اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے وہیں  باونکولے نے بتایاکہ مہایوتی کی تینوں   پارٹیاں  متحد ہوکر بلدیاتی انتخابات کا سامنا کریں گی۔ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل  کانگریس نےبھی میونسپل کارپوریشن، ضلع پریشد اور میونسپلٹی کے الیکشن میں  اکلے طاقت آزمانے کا اشارہ دیا ہے۔ 
بی ایم سی الیکشن پر سب کی نگاہ
واضح رہے کہ او بی سی کوٹہ کا معاملہ عدالت میں  زیر التواء ہونے کی وجہ سے گزشتہ ۲؍ سال سے مہاراشٹر میں  بلدیاتی انتخابات نہیں  ہوئے ہیں۔ ان میں  سب سے اہم ممبئی کی بی ایم سی ہے ، جس کا بجٹ ۶۰؍ ہزار کروڑ کے قریب قریب ہے جو کئی ریاستوں  کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔ 
شیوسینا (ادھو) کے سامنے ممبئی کی میونسپل کارپوریشن پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کا چیلنج ہے۔ شندے گروپ کے علاحدہ ہونے کے بعد یہ اس کیلئے وقار کا معاملہ بھی ہے جبکہ بی جے پی کو اسمبلی الیکشن کی شاندار کامیابی کے بعد امید ہے کہ وہ میونسپل کارپوریشن کے الیکشن میں  بھی اپوزیشن کو پٹخنی دینے میں  کامیاب رہے گی۔ بی ایم سی کا آخری الیکشن ۲۰۱۷ء میں  ہوا تھا جس میں  شیوسینا سب سےبڑی پارٹی تھی۔ دوسرے نمبر پر بی جےپی تھی جس نے اپنے کارپوریٹروں   کی تعداد ۳۱؍ سے ۸۲؍ تک پہنچانے میں  کامیابی حاصل کی تھی۔ مذکورہ الیکشن میں سب سے زیادہ نقصان کانگریس کو ہوا تھا جس کے اراکین کی تعداد ۳۱؍ رہ گئی تھی۔ طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق بی ایم سی کا الیکشن ۲۰۲۲ء میں  ہوجانا چاہئے تھا مگر او بی سی کوٹہ کا معاملہ عدالت میں   زیر التواء ہونے کی وجہ سے چونکہ کارپوریشن حلقوں  کی نئی حد بندی تعطل کا شکار ہوگئی اس لئے لوکل باڈی الیکشن منعقد نہیں  کروائے جاسکے۔ 
وزیراعلیٰ نے پھر ’’ووٹ جہاد‘‘ کا الزام عائد کیا
وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے اپنے آئینی عہدہ کا خیال نہ کرتے ہوئے اتوار کو پھر ’’ووٹ جہاد‘‘کے مفروضے کو چھیڑ کر ریاست کے سیاسی بیانیہ کو ہندو مسلم کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ بی جےپی کی مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں   نے الزام لگایا کہ بنگلہ دیشی تاکرین وطن ہندوستان میں  ووٹنگ کا حق حاصل کرنے کیلئے غیر قانونی طور پر پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں  نے اسے ’’ووٹ جہاد پارٹ -۲‘‘ کا نام دیا اور کہا کہ ’’بنگلہ دیشی گھس پیٹھئے ووٹ جہاد پارٹ -۲؍ کےتحت پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوانے کی کوشش کررہے ہیں۔ امراؤتی اور مالیگاؤں  میں  ایسے تقریباً ۱۰۰؍ معاملات سامنے آئے ہیں۔ یہ لوگ جن میں  سے کچھ کی عمریں   ۵۰؍ سال کے آس پاس ہیں، غیر قانونی طور پر دستاویزبنوانا چاہتے ہیں۔ ‘‘ انہوں   نے دھمکی دی کہ ایک بھی ’’گھس پیٹھئے‘‘ کو مہاراشٹر میں   رہنے نہیں  دیا جائےگا۔ انہوں  نے مسلمانوں  کا نام لئے بغیر کہا کہ ان کی حکومت ’’انارکی پھیلانےوالی طاقتوں ‘‘کا مقابلہ کرنے کیلئے پُرعزم ہے جو سماج میں  مذہب کے نام پر انتشار پھیلانے پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK