Inquilab Logo Happiest Places to Work

مصطفیٰ آباد: عمارت منہدم سانحہ میں مہلوکین کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی

Updated: April 21, 2025, 11:16 AM IST | New Delhi

شیو ویہار کے مکینوں نے بتایا کہ ایسا لگا جیسے کوئی زلزلہ آیا ہو، حکومت نے دودولاکھ کی امداد کا اعلان کیا، کانگریس کا ۱۰؍ لاکھ روپے کی امداد کا مطالبہ۔

Jamil Ahmed, father-in-law of Nazim, who lost his life in the accident, is mourning. Photo: PTI.
حادثےمیں جان گنوانے وا لے ناظم کے سسرجمیل احمدماتم کناں ہیں۔ تصویر:پی ٹی آئی۔

شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد علاقے میں جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب ایک ۴؍ منزلہ عمارت منہدم ہونے سے مہلوکین کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی ہے۔ ا س حادثہ میں گزشتہ روز ۴؍ افراد کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں، اتوار کو مزید۷؍ لاشیں برآمد ہوئیں۔ یہ حادثہ رات تقریباً۳؍ بجے گلی نمبرایک میں پیش آیا، جب پوری عمارت تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہوگئی۔ اس عمارت میں کئی خاندان رہتے تھے۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فائر بریگیڈ اور ایس ڈی آر ایف-این ڈی آر ایف کو موقع پر بلایا گیا۔ 
قریبی شیو ویہار میں رہنے والے مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایسا لگا جیسے کوئی زلزلہ آیا ہو۔ زمین ہلنے لگی اور اس سے پہلے کہ ہم کچھ سمجھ پاتے، سب کچھ خاک ہو گیا۔ ‘‘ ریسکیو آپریشن کے دوران کئی لوگوں کو ملبے سے نکالا گیا ۔ ۴؍ افراد اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ۷؍ کو رخصت کر دیا گیا ہے۔ اس حادثے میں شہزاد احمد اپنے ۲؍ بھتیجوں دانش اور نوید سے محروم ہو گئے۔ یہ دونوں اپنے والدین کے ساتھ تیسری منزل پر رہتے تھے۔ اس نے بتایا کہ دانش اور نوید گھر کا سارا خرچ اٹھاتے تھے۔ اب دونوں نہیں رہے۔ اس کی بہن اور بہنوئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ایک اور مقامی رہائشی سونو عباس نے اپنی بہن کو کھو دیا، جو چوتھی منزل پر اپنے خاندان کے ساتھ رہ رہی تھی۔ اس نے کہا بتایا کہ وہ ملبے سے باہر آئی، اپنے شوہر اور بچوں کو بچا نے کی کوشش کی مگرپھر دم توڑ دیا ۔ جمیل احمد کے داماد ناظم کی موت ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عمارت کی بنیادوں پر جاری تعمیراتی کام اور سیوریج کا پانی دیواروں میں جانے کی وجہ سے عمارت کی بنیاد کمزور پڑ گئی ہوں گی۔ این ڈی آر ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل محسن شاہدی نے کہا کہ یہ ایک پین کیک کمپلیکس تھا، یعنی عمارت کے منزلے ایک دوسرے کے اوپر گر گئے جس سے بچنے کے امکانات بہت کم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن میں بھاری مشینری کا استعمال محدود ہے کیونکہ علاقہ بہت تنگ ہے۔ بی جےپی حکومت نے مہلوکین کے لواحقین کیلئے دودولاکھ کی امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ کانگریس کے دیویندریادو۱۰؍ لاکھ کی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK