رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کے مطابق سنیچر کو اشوک گہلوت، کے سی وینو گوپال اور شرد پوار کی موجودگی میں حتمی فیصلہ ہو چکا ہے۔ شیو سینا ( یو بی ٹی ) لیڈر نے کانگریس کی تعریف کی اور بی جے پی پر شدید تنقید کی۔
EPAPER
Updated: March 18, 2024, 9:48 AM IST | Agency | Mumbai
رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کے مطابق سنیچر کو اشوک گہلوت، کے سی وینو گوپال اور شرد پوار کی موجودگی میں حتمی فیصلہ ہو چکا ہے۔ شیو سینا ( یو بی ٹی ) لیڈر نے کانگریس کی تعریف کی اور بی جے پی پر شدید تنقید کی۔
سیٹوں کی تقسیم سے متعلق مہاوکاس اگھاڑی ( ایم وی اے ) کی بات چیت مکمل ہوچکی ہے اور جلد ہی تقسیم کے فارمولے کا اعلان کیا جائے گا۔
اس بار ے میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے اہم لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤ ت نے اتوار کو میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتےہوئے کہا، ’’ مہا وکاس اگھاڑی( ایم وی اے) کی میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم پر فیصلہ ہوچکا ہے، جلد ہی اس کے تفصیل عام کی جائے گی۔ سنیچرکو ایک اہم میٹنگ میں شیوسینا ( یو بی ٹی )، این سی پی ( ایس پی ) اور کانگریس نے سیٹوں کی تقسیم پر تفصیلی تبادلۂ خیا ل کیا اور اس پر حتمی فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔ ‘‘
کانگر یس کے لیڈر اہم اشوک گہلوت، کے سی وینو گوپا ل اور شرد پوار بھی اس میٹنگ میں شریک تھے۔
سنجے راؤ ت کا کہنا تھا، ’’ اس میٹنگ میں ہم نے چھوٹے موٹے اختلافات ختم کرلئے ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی نے ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ پرکا ش امبیڈ کر سے بھی بات چیت کی ہے اور انہیں ۴؍ سیٹیوں کی پیشکش کی ہے۔ ان کے جواب کا انتظار کیا جارہا ہےاور ان کے جواب کے بعد ہی سیٹوں کی تقسیم سے متعلق باضابطہ اعلان کریں گے۔ ‘‘
شیوسینا لیڈر کا یہ بھی کہنا تھا، ’’جب آئین خطرے میں ہے تو ہمیں اپنے تمام اختلافات کو بھلا کر ملک کو بچانے کیلئے متحد ہوجانا چاہئے۔ ‘‘
سنجے راؤت نے راہل گاندھی کی قیادت میں مکمل ہونے والی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کی بھی تعریف کی اور اسے ملک کے حق میں بہتر بتایا۔
شیو سینا لیڈر نے کانگریس کی تعریفوں کے پل باندھے اوربی جے پی پر شدید تنقید کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، ’’اگر کانگریس نہ ہوتی تو ملک کو آزادی نہیں ملتی، اگر کانگریس نہ ہوتی تو ملک کو قیادت نہیں ملتی۔ اگر کانگریس نہ ہوتی تو یہ ملک متحد نہیں ہوتا، ایسی بہت سی چیزیں ہیں لیکن بی جے پی ان باتوں کو نہیں سمجھے گی۔ وہ (بی جے پی) تاجروں اور صنعت کاروں کے بارے میں سوچتی ہے۔ اگر بی جے پی نہ ہوتی تو بہت سی چیزیں ہوتیں، فسادات نہ ہوتے، اس ملک کا روپیہ مضبوط ہوتا، ملک پر قرض کم ہوتا۔ ‘‘