امیمہ نے اپنی پڑھائی کے شیڈول سے متعلق بتایا کہ میں صبح۷؍ سے رات۱۱؍ بجے تک لنچ بریک، لیکچرس اور درمیان میں چند چھوٹے وقفوں کے علاوہ مسلسل مطالعہ کرتی تھی۔
EPAPER
Updated: June 06, 2024, 5:38 PM IST | Saadat Khan / Shaikh Akhlaque Ahmed | Mumbai
امیمہ نے اپنی پڑھائی کے شیڈول سے متعلق بتایا کہ میں صبح۷؍ سے رات۱۱؍ بجے تک لنچ بریک، لیکچرس اور درمیان میں چند چھوٹے وقفوں کے علاوہ مسلسل مطالعہ کرتی تھی۔
میڈیکل شعبہ یعنی ایم بی بی ایس اوردیگر کورسیز میں داخلے کیلئے منعقد کئے جانے والے قومی انٹرنس ٹیسٹ (نیٹ) کے نتائج ظاہر کردیئے گئے ہیں جس میں ممبئی کی امیمہ ملباری نے بھی ۷۲۰؍ میں سے ۷۲۰؍ نمبرات حاصل کئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ کامیابی اپنی پہلی ہی کوشش میں حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ نیٹ میں اوّل مقام حاصل کرنے والے ۶۷؍ طلبہ میں سے ۷؍ طلبہ مہاراشٹر کے ہیں جن میں جوگیشوری کے اردو میڈیم مدنی ہائی اسکول کی طالبہ آمنہ عارف کڑی والا بھی ہیں جنہوں نے ۷۲۰؍ میں سے ۷۲۰؍ نمبرات حاصل کئے ہیں۔
انقلاب سے خصوصی گفتگو کے دوران امیمہ ملباری نے اپنے خاندانی پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرا بھائی کے ای ایم اسپتال میں ایم بی بی ایس کا طالب علم ہے۔ میری والدہ ماہر اطفال اور والد کنسلٹنٹ فیزیشن ہے۔ میری دادی جنرل پریکٹیشنر ہے اور دادا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے۔ مجھے ڈاکٹر بننے کی ترغیب و تحریک اپنے خاندان سے ملی۔ علاوہ ازیں بائیلوجی (حیاتیات )میرا پسندیدہ مضمون رہا۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے میں نے میڈیکل کی پڑھائی میں اپنا کرئیر بنانے کا فیصلہ کیا۔ ‘‘ امیمہ نے اپنی پڑھائی کے شیڈول سے متعلق بتایا کہ میں صبح۷؍ سے رات۱۱؍ بجے تک لنچ بریک، لیکچرس اور درمیان میں چند چھوٹے وقفوں کے علاوہ مسلسل مطالعہ کرتی تھی۔ دوران تعلیم جب بھی مایوس ہوئی میرے سرپرستوں، اساتذہ نے میری حوصلہ افزائی کی۔ امیمہ ایمس دہلی کے بجائے ممبئی میں رہ کر کے ای ایم اسپتال سے ایم بی بی ایس میں داخلہ کی خواہشمند ہے۔ وہ ماہر امراض قلب یا جینیاتی ڈاکٹر بننا چاہتی ہے۔ امیمہ نے کرائسٹ چرچ اسکول سےایس ایس سی کا امتحان آئی سی ایس ای بورڈ سے ۶ء۹۸؍ فیصد اور۱۲؍ ویں کا امتحان ۸۳؍ فیصد نمبرات سے پاس کیا تھا۔
بیلاسس روڈ پر رہائش پزیر امیمہ کےوالد ڈاکٹرعقیل حسینی ملباری نےانقلاب سے بات چیت کرتےہوئے کہاکہ ’’امیمہ شروع سے پڑھائی میں ذہین ہے۔ اس نے گوریگائوں کے لکش دھام اسکول سے نیٹ کاامتحان دیاتھا۔ یہاں سے امتحان دینے میں والوں میں اُمیمہ واحد ٹاپر ہے۔ وہ ایم بی بی ایس کرکے اپنے والدین کی طرح طبی پیشہ سے وابستہ ہوکر لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔ ‘‘