رات بھر بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی بھرگیا ، لوگ گھروں میں بند ہو کر رہ گئے، سڑکوں پر کشتیاں چلتی ہوئی نظر آئیں، کم از کم ۴۰۰؍ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا پڑا، ۱۴؍ جانور بھی ہلاک۔
EPAPER
Updated: September 24, 2023, 10:41 AM IST | Agency | Nagpur
رات بھر بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی بھرگیا ، لوگ گھروں میں بند ہو کر رہ گئے، سڑکوں پر کشتیاں چلتی ہوئی نظر آئیں، کم از کم ۴۰۰؍ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا پڑا، ۱۴؍ جانور بھی ہلاک۔
سنتروں کا شہر کہلانے والے ناگپور میں سنیچر کو بارش نے قہر ڈھا دیا۔ یہاں بادلوں کی گڑ گڑاہٹ اور بجلی کی کڑکڑاہٹ کے ساتھ ہونےوالی بارش نے سیلاب جیسی صورتحال پیدا کر دی تھی۔ اس کی وجہ سے تقریباً پورا شہر زیر آب آگیا تھا اور لوگ اپنے گھروں میں بند ہو گئے تھے۔ حتیٰ کہ سیکڑوں لوگوں کو ان کے گھروں سے نکال کا محفوظ مقامات تک پہنچانا پڑا۔ جبکہ ایک بزرگ خاتون کی موت ہو گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب ۲؍ بجے ناگپور میں بادل گرجنے لگے اور بجلی کڑکنے لگی پھر اچانک زور دار بارش ہونے لگی۔ اطلاع کے مطابق صبح ۵؍ تک زور دار بارش ہوتی رہی جس کی وجہ سے ضلع کی ناگ ندی چھلک گئی اور اس کے کنارے آباد علاقوں میں پانی گھس آیا۔ ادھر امباجھاری جیل کا پانی بھی شہر میں گھس آیا جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں سڑکیں زیر آب آگئیں جبکہ راستے بند ہو گئے۔ سڑک کنارے کھڑی گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ لوگ اپنے اپنے گھروں میں بند ہو گئے۔ کئی لوگوں کو گھروں میں کھانے پینے کی چیزیں فراہم کروائی گئیں کیونکہ وہ باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ بعض لوگوں نے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونے کیلئے کشتیوں کا انتظام کیا اور شہر میں کشتیاں چلتی ہوئی دکھائی دینے لگیں۔ یہ پورامنظر عجیب وغریب تھا۔
شہریوں کی مدد کیلئے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں رات ہی کو ناگپور روانہ کر دی گئی تھیں۔ ان ٹیموں نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پانی میں پھنسے ہوئے لوگوںکو دیگر مقامات پر پہنچانا شروع کیا۔ اطلاع کے مطابق تقریباً ۴۰۰؍ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا کیونکہ ان کا علاقہ پوری طرح سے پانی میں ڈوب گیا تھا۔ اس میں بڑی تعداد میں اسکولی طلبہ بھی تھے۔ خاص کر قوت گویائی اور سماعت سے محروم ۵۰؍ بچوں کو ان کے اسکول سے نکال کر دیگر مقام تک لے جایا گیا۔
بزرگ خاتون کی موت
مختلف علاقوں میں پانی بھرا ہونے کی وجہ سے لوگ کسی طرح اس پانی سے نکل کر محفوظ مقامات کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسی دوران ایک بزرگ خاتون کی موت ہو گئی ہے۔ میرا پلئے نامی یہ خاتون احباب کالونی میں رہتی تھیں۔ فی الحال ان کی موت کیسے ہوئی اس کی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ لیکن ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے خود اس موت کی تصدیق کی ہے۔ بعض رپورٹ کے مطابق مہلوکین کی تعداد ۲؍ ہے لیکن دوسری موت کی حکام کی جانب سے تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ البتہ پانی کی وجہ سے ۱۴؍ جانوروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی گھروں کو نقصان پہنچنے کی خبر ملی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سنیچر کی صبح ہی سے ٹویٹر کے ذریعے بارش اور سیلاب کے تعلق سے اطلاع دے رہے تھے۔ یاد رہے کہ فرنویس کا تعلق ناگپور ہی سے ہے۔ ان کا مکان بھی وہیں ہیں اور اسی شہر سے رکن اسمبلی ہیں۔ نائب وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ’’انتظامیہ نے ریلیف کا کام شروع کر دیا ہے۔ میں ناگپور کے میونسپل کمشنر اور ضلع کلکٹر کے رابطے میں ہوں۔ میرے او ایس ڈی اور بی جے پی کے رکن اسمبلی بھی مدد کیلئے ناگپور روانہ ہو گئے ہیں۔‘‘انہوں نے بتایا کہ ’’ہم نے این ڈی آر ایف کی ۲؍ ٹکڑیوں کو ۷؍ حصوں میں تقسیم کیا ہے جو شہر کے مختلف علاقوں میں مشکل میں پھنسے شہریوں کی مدد کر رہے ہیں۔‘‘ فرنویس نے اطلاع دی کہ ’’ لوگوں کے نقصان کی بھر پائی کیلئے انتظامیہ کو ان کی مدد کرنے اور پنچنامہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور یہ کام انہوں نے شروع کر دیا ہے۔ ‘‘
اطلاع کے مطابق سنیچر کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی مقامی حکام سے رابطہ کیا تھا۔ اور امدادی ٹیموں کے کام کی تفصیلات معلوم کی تھی۔ محکمہ موسمیات نے ناگپور کیلئے اورینج الرٹ جاری کیا تھا۔ حکام نے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی طرح کی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔