میونسپل انتظامیہ ناگپور فساد کے۵۱؍ ملزمین کےگھروں کو منہدم کرنے کی تیاری میں تھا، اس معاملے میں بامبے ہائیکورٹ کی جانب سے روک لگانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے بعد کارروائی روک دی گئی
EPAPER
Updated: March 27, 2025, 9:50 AM IST | Ali Imran | Nagpur
میونسپل انتظامیہ ناگپور فساد کے۵۱؍ ملزمین کےگھروں کو منہدم کرنے کی تیاری میں تھا، اس معاملے میں بامبے ہائیکورٹ کی جانب سے روک لگانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے بعد کارروائی روک دی گئی
ناگپور فساد میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار۵۱؍ افراد کے خلاف ناگپور میونسپل انتظامیہ نے انہدامی کارروائی کا اشارہ دیاتھا۔ اس معاملے میں بامبے ہائیکورٹ کی ناگپور بینچ کی جانب سےمداخلت اور پیر کو حکم نامہ جاری کئے جانے کے بعد انہدامی کارروائی پر فوری طور پر روک لگادی گئی ہے۔ خیال رہے کہ انہدامی کارروائی کے متعلق میونسپل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ جانچ کی گئی جائے کہ ملزمین نے غیرقانونی تعمیرات تو نہیں کی ہے، اگر ایسا پایا جاتا ہے تو انہدامی کاروائی عمل میں آئے گی۔ اس ضمن میں میونسپل انتظامیہ کو پولیس کی جانب سے مبینہ ملزمین کے ناموں کی فہرست بھی موصول ہوئی تھی۔
میونسپل حکام کا ٹال مٹول جواب
قبل ازیں میونسپل کارپوریشن نے پیر کو سنجے باغ کالونی میں فساد کے مبینہ ملزم فہیم خان کی دو منزلہ عمارت کی غیر مجاز تعمیر ات کو منہدم کردیاتھا۔ اس سلسلے میں جب میونسپل حکام سےاستفسار کیا گیا تو کوئی بھی کچھ کہنے کو تیار نہیں تھا۔ میونسپل کمشنر ڈاکٹر ابھیجیت چودھری نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کر دیاتھا ۔ انہوں نے کہاتھا کہ جس جگہ پر غیر مجاز تعمیرات کی گئی ہیں انہیں مسمار کرنے کا کام جاری ہے، آپ اس سلسلے میں وہاں موجود اہلکار سے استفسارر کریں۔ آسی نگر زون کے ڈپٹی کمشنر ہریش راؤت نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ پولیس سے موصول خط اور اپنے اعلیٰ افسران کے حکم کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔
عوامی حلقوں میں اس کارروائی پر سوال قائم کئے گئے
ناگپور تشدد کے مبینہ ملزمین کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کے میونسپل انتظامیہ کے اقدام پر عوامی حلقوں میں سوال قائم کئے جارہے تھے۔ جس میں پہلا سوال یہ قائم کیا گیا ’’ کیا میونسپل کارپوریشن کو فساد میں ملزم کے طور پر گرفتار کرنے سے پہلے اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کے مکانات کی تعمیر غیر قانونی ہے؟‘‘ بتادیں کہ میونسپل کارپوریشن نے پیر کو فہیم خان کی جو دو منزلہ عمارت منہدم کی تھی وہ عمارت ملزم کی والدہ کے نام پر تھی۔ پولیس نے فساد کا الزام بیٹے پر لگایا اور میونسپل کارپوریشن نے ماں کا گھر مسمار کردیا۔ اگر ان کی والدہ کا گھر غیرقانونی تعمیر کیا گیا تھا تو میونسپل کارپوریشن نے پہلے کارروائی کیوں نہیں کی۔
پولیس نے بھی انہدامی کارروائی کا اشارہ دیا تھا
قبل ازیں پولیس کمشنر رویندر سنگل نے فساد میں ملوث ۵۱؍ مشتبہ افراد کی فہرست میونسپل کارپوریشن کو دی تھی ۔ ان میں سے کچھ کو نوٹس جاری کیے گئے تھے اورکہا گیا تھا کہ آئندہ دنوں میں مزید مکانات منہدم کیے جائیں گے۔
انہدامی کارروائی کے متعلق ایک اہلکار نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا تھا کہ اگر پوری عمارت کی تعمیرات غیر قانونی ہے تو ۲۴؍گھنٹے میں غیر مجاز تعمیرات ہٹانے کا نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور اگر عمارت کا کچھ حصہ قانونی دائرے میں تعمیر شدہ ہے اور کچھ حصہ غیر مجازی تعمیر کا ہے تو ۳۵؍ دن کا نوٹس جاری کرنا لازمی ہے۔