۲۱، ۲۲؍ اور۲۳؍ اپریل کو ودربھ میں شدید گرمی کی لہر آئے گی جس کی وجہ سےعوام کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
EPAPER
Updated: April 21, 2025, 10:29 AM IST | Nagpur
۲۱، ۲۲؍ اور۲۳؍ اپریل کو ودربھ میں شدید گرمی کی لہر آئے گی جس کی وجہ سےعوام کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
سنیچر کو زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ایک بار پھر بڑھ گیا اور ناگپور میں درجہ ٔ حرارت ۴۴ء۷؍ ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ اکولہ، چندر پور اور وردھا میں بھی صورتحال مختلف نہیں رہی۔ ان تمام اضلاع میں درجۂ حرارت ۴۴؍ڈگری سے تجاوز کر گیا ہے۔ گزشتہ دنوں بادلوں کی وجہ سے لوگ کچھ راحت کی امید کر رہے تھے لیکن سنیچر کو درجۂ حرارت میں اچانک اضافہ ہوا جس نے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
مشہور ماہر ماحولیات پروفیسر سریش چوپنے نے خبردار کیا ہے کہ۲۱، ۲۲؍ اور۲۳؍ اپریل کو ودربھ میں شدید گرمی کی لہر آئے گی جس کی وجہ سےعوام کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے درجۂ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے۔ پورا ودربھ خطہ جل رہا ہے۔ جمعہ کو ناگپور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۴۳؍ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جمعہ کے مقابلے سنیچر کو درجہ حرارت میں ۱ء۷؍ ڈگری سیلسیس کا اضافہ ہوا۔ سنیچر کو ناگپور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۴۴ء۷؍ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ سنیچر کو ملک بھر میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ناگپور میں ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے۱۹؍ اور۲۰؍ اپریل کو ودربھ میں گرمی کی لہر کی وارننگ جاری کی تھی۔ اس کے مطابق ودربھ میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اتوار کو بھی گرمی کی لہر جاری رہنے سے ناگپور کے باشندوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ناگپور کے بعد، اکولہ میں سنیچر کو زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت۴۴ء۳؍ ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جبکہ وردھا اور چندر پور میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت۴۴؍ ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ بلڈانہ اور بھنڈارہ میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت۴۰؍ ڈگری، گڈچرولی میں ۴۲ء۲؍ڈگری، واشم میں ۴۱؍ڈگری، ایوت محل میں ۴۳ء۱؍ڈگری جبکہ امراؤتی میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ۴۳ء۸؍ ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔ دھوپ کے اوقات میں گھروں سے باہر نہ نکلنے کی تاکید کی ہے۔ اس کے مطابق عوام گرمی سے بچنےکیلئے زیادہ سے زیادہ مشروبات کا سہارا لیں ۔ پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔
درجۂ حرارت بڑھنے سے تربوز کی مانگ میں اضافہ
گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی ضلع میں تربوز کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ اس وقت درجہ حرارت بڑھنے سے بڑے پیمانے پر تربوز فروخت کیلئے بازار میں آ گیا ہے۔ دکانداروں کا کہنا تھا کہ اس بار تربوز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گرمی میں اضافے کے باعث چند روز میں تربوز کی مانگ میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ جب سے بازار میں تربوز کی فروخت شروع ہوئی ہے لوگ بڑی تعداد میں اسے خرید رہے ہیں، کیونکہ تربوز شدید گرمی میں بھی تازگی دیتا ہے۔ زیادہ مانگ کی وجہ سے کسانوں کو اچھی قیمت مل رہی ہے۔ تربوز بیچنے والے کہہ رہے ہیں کہ اس بار سیزن اچھا رہے گا۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال تربوز کی قیمتوں میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔
انسانوں کے ساتھ جانوروں اور پرندوں کی حالت بھی ابتر
ان دنوں ضلع میں شدید گرمی کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ جیسے ہی صبح کے۱۱؍ بجتے ہیں لوگ گھروں میں چھپ جاتے ہیں۔ یہ صورتحال شام۵؍ بجے تک جاری رہتی ہے۔ گرمی کے بڑھتے ہوئے اثر کے باعث چلچلاتی دھوپ نے صبح۱۰؍ بجے ہی سے جھلسانا شروع کردیا ہے۔ دوپہر۱۲؍ بجے سے شام۵؍ بجے تک گرمی مزید بڑھ جاتی ہے۔ گرمی کی وجہ سے انسانوں کے ساتھ جانوروں اور پرندوں کی حالت بھی ابتر ہوتی جا رہی ہے۔
مشرو بات کی دکانوں پربھیڑ
کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ اپریل کے مہینے میں اتنی گرمی پڑے گی۔ گرمی سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے مئی کا مہینہ ہو۔ گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی پیاس بجھانے کیلئے دیہات ہو یا شہر ہر جگہ کو مشروبات فروخت کرنے کی دکانیں سج گئی ہیں۔ مختلف قسم کے مشروبات فروخت کرنے والی دکانوں پر بھیڑ بڑھ گئی ہے۔ گنے کا جوس گرمیوں کا سب سے خاص مشروب ہے۔ گرمی سے نجات کے لئے ایک بڑی تعداد نے گنے کے رس کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ اسی طرح گاؤں دیہاتوں کے قریب کے بازاروں میں لسی بھی فروخت ہورہی ہے۔