Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ناگپور :حالات معمول پرآگئے، پورے شہر سے کرفیو ہٹا دیا گیا

Updated: March 24, 2025, 11:36 AM IST | Nagpur

پانچ دن سے شہر کے ۱۱؍ تھانوں کی حدود میں کرفیو نافذ تھا۔تاہم حساس علاقوں میں سخت سیکوریٹی اور پیٹرولنگ کا انتظام برقرار رہے گا۔

Such barricades have been installed in sensitive areas of the city and police personnel are keeping a close watch. Photo: Inqilab
شہر کے حساس علاقوں میں اس طرح کی بیریکیڈنگ لگائی گئی اور پولیس اہلکار کڑی نگرانی کررہے ہیں۔ تصویر:انقلاب

 یہاں گزشتہ پیر کو فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد نافذ کردہ کرفیو کو اب حالات کے معمول پر آنے کے باعث مکمل طور پر ہٹانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ سرکاری انتظامیہ کی  جانب سے بتایا گیا کہ اتوار کی سہ پہر ۳؍بجے سے پورے شہر میں کرفیو ہٹا یا گیا ہے۔ 
خیال رہے کہ  پیر ۱۷؍ مارچ کو پھوٹ  پڑنے  والے  فرقہ وارانہ فساد کے بعد سٹی پولیس نے ۱۱؍ تھانوں کی حدود میں کرفیو نافذ کیا تھا۔ تشدد اور کشیدگی کے سبب معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے تھے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے غور و فکر کے بعد کرفیو ہٹانے کا وعدہ کیا تھا۔بتا یا گیا کہ فساد زدہ علاقے کے علاوہ دیگر علاقوں میں امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اسلئے  کمشنر آف پولیس ڈاکٹر رویندر سنگھل نے مرحلہ وار کرفیو ہٹانے کی اجازت دے دی تھی۔
معلوم ہوکہ جمعرات کو نندن ون اور کپل نگر میں کرفیو کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سنیچر کے دن پولیس کمشنر نے پانچ تھانوں کے اندر کرفیو کو مکمل طور پر ہٹانے کا حکم دیا۔ اس میں حلقہ نمبر ۳ کے تحت پانچ پاولی، شانتی نگر، لکڑ گنج اور حلقہ نمبر ۴ کے تحت شکردرہ اور امام باڑہ شامل ہیں۔ تاہم یشودھرا نگر میں کرفیو برقرار رکھا گیاتھا ۔ کوتوالی، تحصیل گنیش پیٹھ میں شام ۷؍ بجے سے رات ۱۰؍بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی تھی۔ زیادہ تر علاقوں کا تعلق بازار سے ہونے کی وجہ سے تاجروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا۔ طلبہ کی اسکول و کالج کی پڑھائی بھی متاثر ہورہی تھی۔ اس لئے کمشنر آف پولیس نے سنیچر کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا۔ اس کے بعد انہوں نے پانچ پاولی، شانتی نگر، لکڑ گنج، شکردرہ اور امام باڑہ تھانوں کے تحت کرفیو کو مکمل طور پر ہٹانے کی ہدایت دی۔ حلقہ ۳ ؍کی تحصیل کوتوالی، گنیش پیٹھ حدود میں کرفیو میں نرمی دی گئی ہے۔اس دوران  پولیس کمشنر نے واضح کیا تھا کہ لوگ شام۷؍ بجے سے رات ۱۰ بجے کے درمیان باہر جاسکتے ہیں اور اس دوران ضروری اشیاء خرید سکتے ہیں۔ اسکے باوجود لوگوں کو معمول کی زندگی گزارنے میں بہت سی مشکلات کا سامنا تھا۔ تعلیمی اداروں میں بھی سرگرمیاں ٹھپ تھیں، جس سے طلبہ کا نقصان ہورہا تھا۔ اسلئے کمشنر آف پولیس ڈاکٹر رویندر کمار سنگل نے اتوار کی سہ پہر کرفیو ہٹا نے کا اعلان کیا۔
پولیس  چوکیاں اور گشت برقرار
 حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق کرفیو کے ختم ہونے کے باوجود بھالدار پورہ، مومن پورہ، چٹنیس پارک چوک، ہنسا پوری اور دیگر حساس علاقوں میں پولیس کی سخت سیکوریٹی برقرار رکھی گئی ہے اور ٹکڑیوں کی تعیناتی کو برقرار رکھا گیا ہے۔ ان علاقوں سے کرفیو ہٹانے کے باوجود سڑکوں پر مسلح اہلکاروں کی تعیناتی برقرار ہے۔ یہاں پولیس کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ کرفیو ہٹانے کے بعد بھی پولیس کمشنر نے حکم دیا ہے کہ جو بھی مشکوک حالت میں گھومتے پھرتے یا مشتبہ سرگرمیاں کرتے ہوئے پایا جائے گا اسے فوری طور پر حراست میں لیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK