• Wed, 30 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نالاسوپارہ : عمارتوں کے۴۰؍ہزار متاثرین کو الیکشن تک راحت

Updated: October 29, 2024, 11:19 PM IST | Mumbai

متاثرین کے مطابق مگربند مکانو ں کوسیٖل کیا جارہا ہے جن سے مکینوں میں خوف برقرار ہے۔ اسٹے حاصل کرنے کی کوشش

Buildings in Nalasopara which have been ordered to be demolished
نالاسوپارہ کی عمارتیں جن کو توڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔(تصویر:انقلاب)

یہاں  اچولے روڈپر ایورشائن نگر  میں ۴۱؍ عمارتوں کو منہدم کرنے کارروائی کا معاملہ وقتی طور پر ٹال دیا گیاہے۔ اب یہ کہا جارہا ہے کہ الیکشن کے بعد کارروائی ہوگی مگراسی درمیان سی ون (انتہائی خستہ حال)کیٹیگری میںشامل عمارتوں میںکچھ مکانات کو سیٖل بھی کردیا گیا ہے۔یہ وہ مکانات ہیںجن میں مکین نہیں تھے ۔یادر ہے کہ یہاں غیرقانونی عمارتوں کو توڑنےکے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد  ہی سےمکین پریشان ہیں۔ وہ اپنا آشیانہ بچانے کیلئے ادھر ادھردوڑبھاگ کررہے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان مکینوں کیلئے متبادل رہائش کا نظم کیا جائے مگرمیونسپل کارپوریشن یا دیگر اتھاریٹی اس تعلق سے کچھ کہنے کوتیار نہیں ہے۔ مکینوں کیلئے راحت کی بات یہ ہےکہ انہیں۲۰؍ نومبرتک ایک طرح سے مہلت مل گئی ہے، حالانکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنی جگہ برقرار ہے۔
 متاثرین میںشامل سید ابراہیم عرف ارمان اورریکھا ترپاٹھی سے رابطہ قائم کرنے پرانہوں نے بتایاکہ ’’مکین اپنی بھاگ دوڑ میںلگے ہوئے ہیں لیکن کوئی ٹھوس بات سامنے نہیںآئی ہے سوائے اس کے کہ اب یہ کہا جارہا ہے کہ الیکشن ہونےتک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی لیکن نہ توتحریری طور پر ایسا کوئی وعدہ کیا گیاہے اورنہ ہی کارپوریشن کے کسی افسر نے باقاعدگی سےکوئی یقین دہانی کروائی ہے اس لئے مکین اب بھی پریشان ہیںاوران میں بے یقینی کی کیفیت ہے۔ ‘‘ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ’’سی ون میںشامل جن ۷؍ عمارتو ں کومنہدم کیا جانا ہے، ان میں سے جن مکانوں میں مکین نہیں ہیں ،ان کوسیٖل کیا جارہا ہے ۔ اس سے اور بھی گھبراہٹ ہے ۔‘‘ان متاثرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’وکلاء سے قانونی صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے اورکوشش کی جارہی ہے کہ کسی صورت اسٹے مل جائے ۔‘‘اس کے علاوہ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کے پیش نظر یہ راحت اس لئے د ی گئی ہے تاکہ سیاسی جماعتوں کونقصان نہ ہو۔ الیکشن کےبعد جب سیاسی جماعتوں کا نفع نقصان واضح ہوجائے گا تو سپریم کورٹ کے آرڈر کا حوالہ دے کرانہدامی کارروائی شروع کی جائے گی  پھر کوئی سننے یا مدد دینے والا نہیں ہوگا ۔ اس لئے سب سے بہترراستہ اسٹے حاصل کرنا ہے مگر اس میں بھی کامیابی ملتی ہے یا نہیںیہ بھی ایک اہم سوال ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK