Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

نالا سوپارہ : ۴۱؍ عمارتوں کے مکینوں کی بازآبادکاری کی یقین دہانی!

Updated: March 22, 2025, 10:56 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

عدالت کے حکم کے بعد منہدم کی جانے والی عمارتوں کے مکینوں کے تعلق سے اسمبلی اجلاس میں غور،وزیر ادے سامنت نے نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کا اعلان کیا

Nearly 2,500 families have been left homeless due to the collapse of buildings in Nala Sopara.
نالا سوپارہ میں بلڈنگوں کے انہدام سے تقریباً ڈھائی ہزار خاندان بے گھر ہوگئے ہیں

نالا سوپارہ میں جن ۴۱؍عمارتوں کو بامبے  ہائی کورٹ کے حکم پر منہدم کر دیا گیا ہے ان کے تقریباً ڈھائی ہزار مکینوں کی باز آبادکاری کیلئے ایک امید جاگی ہے۔ اراکین  اسمبلی راجن نائیک اور ایڈوکیٹ پراگ اڑونی کے ذریعے بجٹ اجلاس کے دوران ایوان اسمبلی میں اس معاملے کو اٹھایا گیا اور کہاکہ چونکہ سپریم کورٹ نے ان مکینوں کی بازآبادکاری پر غور کرنے کی ہدایت دی ہے اس لئے حکومت کو ان غریب مکینوںکی بازآباد کاری کرنی چاہئے۔ اراکین کے اس مطالبے پر حکومت کی جانب سے کابینی وزیر اُدے سامنت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی بازآبادکاری کیلئے نائب وزیر اعلیٰ  ایکناتھ شندےسے میٹنگ کی جائے گی اور ایک پالیسی بنائی جائے گی۔  
 اس سلسلے میں راجن نائیک نے  توجہ طلب نوٹس کے تحت اسمبلی کو بتایاکہ ’’ جس قطعہ اراضی پر ۴۱؍ عمارتیںتعمیر کی گئی ہیں اگر وہ  زمین ڈمپنگ گراؤنڈ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایس ٹی پی) کیلئے مختص تھی تو عمارت تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار نے اس وقت کے میونسپل افسران کے ساتھ ملی بھگت کے ذریعے عمارت تعمیر کی  اور غریب مکینوں کو یہ مکانات فروخت کر کے انہیں پھنسایا ہے۔ افسر اور ٹھیکیدار کی غلطیوں کی قیمت مکینوں کو اپنے گھروں  سےبے گھر ہو کر ادا کرنی پڑ رہی ہے۔  ‘‘
  انہوںنے مزید کہا کہ ’’ سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلہ میں ان مکینوں کی بازآباد کاری پر غورکرنے کی حکومت کو ہدایت دی ہے  ۔لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ ان غریب مکینوں کی مہاڈا یا ایم ایم آر ڈی یا کسی اور ایجنسی کے ذریعے باز آبادکاری کی جائے۔‘‘
 حکومت کی جانب سے وزیر صنعت ادے سامنت نے قانون ساز اسمبلی میں بتایا کہ’’وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے نالاسوپارہ مشرقی علاقے میں موجے اچولے میں ۲۵؍ ہزار ۹۳۱؍ مربع میٹر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے اور ۶۵؍ ہزار ۹۵۸؍ مربع میٹر زمین ڈمپنگ گراؤنڈ کے لئے مختص ہے۔ عدالتی احکامات کے مطابق اس جگہ پر موجود ۴۱؍ عمارتوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کی گئی ہے۔ عمارتوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے تقریباًڈھائی ہزار خاندانوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ سپریم کورٹ نے ایک خصوصی پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے ان عمارتوں کے خاندانوں کی بحالی کے امکان کی تحقیقات کا بھی حکم ریاستی حکومت کو دیا ہے۔ اس کے مطابق ان کی باز آبادکاری سے متعلق پالیسی طے کی جائے گی۔‘‘
 ادے سامنت نے مزید کہا کہ زمین کے حصول اور عمارتوں کی بحالی کے سلسلے میں مزید کارروائی کے لئے حکمت عملی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس کیلئے مہاڈا، سڈکو اور سلم ری ہیبلی ٹیشن ارتھارٹی( ایس آر اے)جیسی ایجنسیوں کو ساتھ لیا جائے گا۔ پالیسی پر فیصلہ کرنے کے لئے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ بھی جلد میٹنگ کی جائے گی۔
 اگر حکومت کی  جانب سے کسی ایجنسی کےذریعے مکینو ں کی باز آبادکاری کی جاتی ہے تو انہیں بڑی راحت ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK