بہت سی عورتوں کی عمر ۶۶؍ سال ہو گئی ہےتو کئی عورتیں مالی امداد والی ایک سے زیادہ سرکاری اسکیموں سے بیک وقت استفادہ کررہی تھیں
EPAPER
Updated: February 07, 2025, 11:57 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
بہت سی عورتوں کی عمر ۶۶؍ سال ہو گئی ہےتو کئی عورتیں مالی امداد والی ایک سے زیادہ سرکاری اسکیموں سے بیک وقت استفادہ کررہی تھیں
۶۵؍ سال سے زائد عمر کو پہنچنے والی اور بیک وقت مختلف سرکاری مالی امداد کی اسکیموں سے استفادہ کرنے والی تقریباً ۵؍ لاکھ خواتین اس سال کی ابتداء میں ’مکھیہ منتری ماجھی لاڈکی بہن یوجنا‘ سے خارج ہوگئیں کیونکہ ایک وقت میں ایک ہی اسکیم سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر ۲۰۲۴ء میں لاڈلی بہن اسکیم سے استفادہ کرنے والی خواتین کی تعداد ۲ء۴۶؍ کروڑ تھی جو جنوری ۲۰۲۵ء کے اختتام پر گھٹ کر ۲ء۴۱؍ کروڑ پہنچ گئی تھی۔واضح رہے کہ لاڈلی بہن یوجنا سے استفادہ کیلئے کسی خاتون کی عمر کم از کم ۲۱؍ برس اور زیادہ سے زیادہ ۶۵؍ برس ہونی چاہئے۔
اطلاع کے مطابق تقریباً ڈیڑھ لاکھ خواتین جنوری میں ۶۵؍ سال سے زیادہ عمرکی ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے ان کے نام فہرست سے خارج کردیئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ تقریباً ۵؍ ہزار عورتیں ایسی بھی ہیں جنہوں نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ ان کے خاندان کی آمدنی میں اضافہ ہوگیا ہے یا وہ اب مہاراشٹر سے دیگر ریاست میں منتقل ہوگئی ہیں اس لئے ان کے نام بھی فہرست سے نکالے گئے ہیں۔
سرکاری ریکارڈ سے یہ بھی پتہ چلا ہےکہ لاڈلی بہن اسکیم کا فائدہ لینے والی تقریباً ۲؍ لاکھ خواتین دیگر سرکاری اسکیم ’سنجے گاندھی نرادھار یوجنا‘ سے بھی استفادہ کررہی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت بھی ۱۵۰۰؍ روپے دیئے جاتے ہیں اس لئے جو خواتین پہلے سے سنجے گاندھی یوجنا کے ذریعہ رقم حاصل کررہی تھیں، ان کے نام بھی اس فہرست سے نکال دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سنجے گاندھی یوجنا کے تحت بیوائوں، اپاہجوں، مریضوں، بے سہارا اور مطلقہ لوگوں کو مالی مدد دی جاتی ہے۔
شرائط کے مطابق اگر کوئی خاتون کسی دیگر سرکاری اسکیم سے فائدہ اٹھارہی ہے تو اسے لاڈلی بہن اسکیم کا فائدہ اسی وقت مل سکتا ہے جب دونوں اسکیموں کی مجموعی رقم ۱۵۰۰؍ روپے سے زیادہ نہ ہو۔ ایسا اندازہ لگایا گیا ہے کہ جانچ کے دوران ۵؍ سے ۶؍ لاکھ مزید ایسی خواتین کے نام سامنے آئیں گے جو کسانوں کیلئے شروع کی گئی اسکیم ’نامو شیتکری مہاسمان یوجنا‘ کے ذریعہ مالی مدد حاصل کررہی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ماہانہ ایک ہزار روپے دیئے جاتے ہیں اس لئے ایسی خواتین کیلئے لاڈلی بہن اسکیم کی رقم کم کرکے ۵۰۰؍ روپے کردی جائے گی۔ اس طرح دونوں اسکیموں کی رقم ملا کر انہیں ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے ملیں گے۔
واضح رہے کہ خواتین و اطفال کی فلاح و بہبود کی وزیر ادیتی تٹکرے نے ماضی میں بیان دیا تھا کہ لاڈلی بہن اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کے تعلق سے بہت گہرائی سے جانچ نہیں کی جائے گی، تاہم جن کے تعلق سے شکایات موصول ہوں گی یا جو خود اس بات کی اطلاع دیں گی کہ وہ اس اسکیم کی اہل نہیں ہیں ، ان کے نام فہرست سے کاٹ دیئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق فی الوقت جانچ میں جن باتوں کو دھیان میں رکھا جارہا ہے، وہ یہ ہیں کہ ایک سے زیادہ سرکاری اسکیم کا فائدہ تو نہیں لیا جارہاہے جن کی مجموعی رقم ۱۵۰۰؍ روپے سے زیادہ ہورہی ہو۔ یہ خواتین چار پہیہ گاڑی تو نہیں رکھتیں۔ ان کے خاندان کی سالانہ آمدنی ڈھائی لاکھ روپے سے زیادہ تو نہیں ہے۔یہ خواتین مہاراشٹر ہی میں رہائش پذیر ہیں یا نہیں، ان کے آدھار کارڈ اور بینک اکائونٹ کے نام اور املا ایک ہی ہے یا نہیں۔ان کے علاوہ سرکاری ملازمت کرنے والوں کو بھی اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔