تنظیم کی اردھا پور یونٹ نے جامع مسجد چوک ، عیدگاہ میدان اور پرانا بس اسٹینڈ پرکارنر میٹ منعقد کی۔ پمفلٹ تقسیم کئے اور نعرے بھی لگائے۔
EPAPER
Updated: April 12, 2025, 9:38 AM IST | Nanded
تنظیم کی اردھا پور یونٹ نے جامع مسجد چوک ، عیدگاہ میدان اور پرانا بس اسٹینڈ پرکارنر میٹ منعقد کی۔ پمفلٹ تقسیم کئے اور نعرے بھی لگائے۔
وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں عوامی بیداری مہم کے تحت اردھاپور شہر میں بھی سماجی، ملی اور طلبہ تنظیموں نے احتجاجی سرگرمیوں شروع کردی ہیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا(ایس آئی او) کی اردھاپور یونٹ نے شہر کے مختلف مقامات جیسے جامع مسجد چوک، عیدگاہ میدان اور پرانا بس اسٹینڈ پر کارنر میٹ کا انعقاد کیا۔ اس کا مقصد عوام کو وقف قانون میں مجوزہ ترمیمات اور ان کے ممکنہ مضر اثرات سے واقف کرانا تھا۔
ان کارنر میٹس میں یوتھ مومنٹ آف مہاراشٹر کے ریاستی سیکریٹری محمد زاہد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہوں نے وقف کی شرعی اور قانونی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مجوزہ ترمیمات وقف املاک کے خودمختار نظام پر سنگین حملہ ہے جو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی، تعلیمی اور سماجی اداروں کو متاثر کریں گی بلکہ آئینی حقوق کی بھی نفی کرتی ہیں۔انہوں نے مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے شروع کی گئی قانونی و احتجاجی مہم کا تعارف پیش کیا جس میں عوامی دستخطی مہم، تعلیمی لیکچرس، قانونی ماہرین کی کانفرنس اور پرامن مظاہرے شامل ہیں۔ محمد زاہد نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک کا سرگرم حصہ بنیں اور وقف اداروں کے تحفظ کی جدوجہد کو مضبوط کریں۔
ایس آئی او اردھاپور نے اس موقع پر عوامی بیداری کیلئے پمفلٹ بھی تقسیم کئے اور آن لائن پلیٹ فارمز پر معلوماتی ویڈیوز کے ذریعے مہم کو وسعت دینے کا اعلان کیا۔
ایس آئی او نے ملک کے نوجوانوں اور تمام انصاف پسند شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس غیر دستوری قانون کی مخالفت میں آواز بلند کریں اور آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے جدوجہد کریں۔ مہم کے دوران’وقف صرف جائیداد نہیں، ہماری تہذیبی شناخت اور ملی بقاء کا ذریعہ ہے۔‘جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔